کورونا وبا اپنے اختتام کے قریب ہے، ڈبلیو ایچ او

0
65

قومی ادارہ صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کےدوران پاکستان میں عالمی وبا کورونا وائرس کے مزید 98 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں-

باغی ٹی وی : قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے میں کورونا کے 268 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹے میں 14 ہزار 467 کورونا ٹیسٹ کیے گئے، جن میں سے 98 افراد کے نتائج مثبت ریکارڈ ہوئے۔


این ایچ آئی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 0.68 فیصد رہی، جبکہ ملک بھر میں کورونا کے 85 مریضو ں کی حالت تشویش ناک ہے، جب کہ اس دوران کوئی مہلک وبا کے باعث کوئی ہلاکت بھی رپورٹ نہیں ہوئی۔

دوسری جانب عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اڈہانوم گیبریاسیس نے 14 ستمبر بدھ کے روز کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کا خاتمہ اب نظر آنے لگا ہے۔

خبر رساں ادارے ڈی ڈبلیو کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے ایک ورچوئل پریس کانفرنس کےدوران کہا کہ ہم ابھی تو وہاں نہیں پہنچے ہیں۔ لیکن اس کا خاتمہ نظر آرہا ہے۔ ہم اس وبائی مرض کو ختم کرنے کی اس سے بہتر پوزیشن میں اس سے پہلے کبھی نہیں تھے۔

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ قبل اس کے کہ اس وبائی مرض کی شدت میں ایک بار پھر اضافہ ہو جائے، دنیا کو اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے اگر ہم ابھی اس موقع کو ضائع کر دیتے ہیں، تو پھر ہم کورونا کی مزید اقسام کےخطرات کومول لیں گے، جس سے زیادہ اموات، زیادہ خلل اور زیادہ غیر یقینی صورتحال کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت نے مختصراً چھ نکاتی ایک پالیسی شائع کی ہے، جس کا مقصد وائرس کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنا ہے۔ اس میں تنظیم نے اس بات کی سفارش کی کہ تمام ممالک میں ہیلتھ ورکرز اور عمر رسیدہ افراد سمیت خطرے میں پڑنے والے تمام گروپوں کے سو فیصد لوگوں کو ویکسین لگانا ضروری ہے۔

ڈبلیو ایچ او نے تمام ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ وائرس کی جانچ اور اس کی رپورٹ کو ترتیب دینے کا سلسلہ بھی جاری رکھیں۔ پالیسی میں یہ بھی کہا گیا ہےکہ تمام ممالک کو چاہیے کہ وہ مستقبل میں انفیکشن کی کسی بھی ممکنہ لہرکے پیش نظر پہلےہی سےطبی آلات کی مناسب فراہمی کو برقرار رکھیں، ویکسین لگانے کے ساتھ ہی ٹیسٹنگ کی مہم کو تیز کر کے یورپ میں منکی پاکس کی وبا کا خاتمہ بھی ممکن ہے۔

ڈبلیو ایچ او میں کوویڈ19 سے متعلق تکنیکی قیادت کرنے والی ماریا وان کرخوف نے کہا کہ ہم محسوس کرتے ہیں کہ جس تعداد میں کیسز رپورٹ کیے جاتے ہیں، حقیقت میں اس سے کہیں زیادہ تعداد میں کیسز موجود ہوتے ہیں،اس وقت بھی وائرس پوری دنیا میں انتہائی تیزی سےبلند سطح پر گردش کر رہا ہے، اومیکرون کی ذیلی اقسام یا پھر اس کی دیگر اقسام انفیکشن کی مزید لہروں کا سبب بن سکتی ہیں انفیکشن کی لہروں سے اتنی بڑی تعداد میں مستقبل میں اموات کا کوئی مطلب نہیں ہے۔

Leave a reply