چیف جسٹس پر فرض ہے کہ اپنے ادارے کو کرپشن سے پاک کریں کرپٹ ججز کو سب سے پہلے سزا ملنی چاہیے، وینا ملک

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی معروف اداکارہ وینا ملک نے کہا ہے کہ چیف جسٹس پر فرض ہے کہ اپنے ادارے کو کرپشن سے پاک کریں کرپٹ ججز کو سب سے پہلے سزا ملنی چاہیئے،

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے وینا ملک کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ملک انصاف کے دوہرے معیار کے ساتھ ترقی نہیں کرسکتا ہر ادارے کی طرح عدلیہ میں بھی ایسی بھیڑیں موجود ہیں جنہوں نے کرپٹ سیاستدانوں کے ساتھ مل کر اس ملک کو لوٹا ہے

وینا ملک کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ چیف جسٹس پر فرض ہے کہ اپنے ادارے کو کرپشن سے پاک کریں کرپٹ ججز کو سب سے پہلے سزا ملنی چاہیئے

وینا ملک کی ٹویٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک صارف کا کہنا تھا کہ میں لوگوں کی سوچ کے دوہرے معیار پر آبدیدہ تب ہوا جب کرنل کی بیوی کی بدتمیزی پر پوری فوج ذمہ دار ٹھہری جبکہ جج کی بیوی کی ناجائز دولت کا ذمہ دار جج کو نہیں سمجھا گیا

ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ یہ صرف خواب ہے کبھی عدالت جا کے دیکھنا جج کے سامنے ہی ریڈر رشوت مانگ رہا ہوتا ہے. جن جن لوگوں نے کوئی کیس بھگتے ہیں انہیں پتہ ہوگا

قانون آرڈیننس کے ذریعے بنانے ہیں تو پارلیمان کو بند کر دیں،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریمارکس

جوڈیشل کونسل کے خلاف سپریم کورٹ کا بینچ تحلیل

کسی جج پر ذاتی اعتراض نہ اٹھائیں، جسٹس عمر عطا بندیال کا وکیل سے مکالمہ

ججز کے خلاف ریفرنس، سپریم کورٹ باراحتجاج کے معاملہ پر تقسیم

حکومت نے سپریم کورٹ‌ کے سینئر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کر دیا

حکومت نے یہ کام کیا تو وکلاء 2007 سے بھی بڑی تحریک چلائیں گے،وکلا کی دھمکی

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بھی میدان میں‌ آگئے، ریفرنس کی خبروں‌ پر صدرمملکت کوخط لکھ کر اہم مطالبہ کر دیا

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ جائیداد کے اصل مالک ہیں یا نہیں؟ اٹارنی جنرل نے سب بتا دیا

صدارتی ریفرنس کیس، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سپریم کورٹ پیش ہو گئے،اہلیہ کے بیان بارے عدالت کو بتا دیا

منافق نہیں، سچ کہتا ہوں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ،آپ نے کورٹ کی کارروائی میں مداخلت کی،جسٹس عمر عطا بندیال

 

واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس کے خلاف دائر پر سماعت آج مکمل ہو چکی ہے، آج کسی بھی وقت شام کو فیصلہ سنائے جانے کا امکان ہے

Comments are closed.