شاہد خاقان عباسی نے چیف جسٹس پاکستان کو قومی اسمبلی میں بلانے کا مطالبہ کردیا

شاہد خاقان عباسی نے چیف جسٹس پاکستان کو قومی اسمبلی میں بلانے کا مطالبہ کردیا
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے چیف جسٹس پاکستان کو قومی اسمبلی میں بلانے کا مطالبہ کردیا ہے جبکہ قومی اسمبلی سے خطاب میں شاہد خاقان نے کہا کہ پوچھا جائے کہ ایوان کی کارروائی کا ریکارڈ کیوں مانگا؟ دوسری جانب وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے پورے ایوان کی کمیٹی بنانے کی قرارداد پیش کردی اور قومی اسمبلی سے خطاب میں کہا جسٹس منیر سے موجودہ عدلیہ تک آئین میں مداخلت کا معاملہ حل کیا جائے۔

ادھر اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے میاں جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ اس وقت دو ادارے آمنے سامنے ہیں، سیاستدانوں کو تو بلی چڑھایا جاتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمان کو ہمیشہ ہتھوڑے اور بندوق سے ڈراکر سمجھوتا کرنے کےلیے مجبور کیا جاتا ہے، آج الیکشن کمیشن نے اپنی آزادی کے لیے آواز اٹھائی، اگر پارلیمان الیکشن کمیشن کے پیچھے نہ کھڑی ہوئی تو حال جسٹس شوکت صدیقی اور وقار سیٹھ والا ہوگا۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ایک اسپیشل کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید، فرح گوگی، بشریٰ بی بی اور عمران خان سمیت جسٹس شوکت صدیقی کو بلائیں۔ جاوید لطیف نے کہا کہ جسٹس شوکت نے جو کچھ فیض ، باجوہ اور ثاقب نثار کے حوالے سے کہا، آپ انہیں کمیٹی میں بلائیں تو 70 فیصد آئینی معاملہ حل ہو جائے گا۔

قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران نام لیئے بغیر سپریم کورٹ پر تنقید کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پاناما میں ساڑھے 400 لوگوں کا نام تھا، لیکن نوازشریف کو ٹارگٹ کرنا مقصود تھا، ہتھوڑے والوں نے ساڑھے 400 لوگوں کو کیوں نہیں بلایا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پانامہ کیس کے وقت پارلیمان کھڑی ہوتی تو جو 2017 میں ہوا تھا وہ کبھی نہ ہوتا اور اگر پارلیمان پنجاب میں آئین کو دوبارہ لکھے جانے پر بھی کھڑی ہوجاتی تو آج ایسا نہ ہوتا۔ میاں جاوید لطیف نے کہا کہ کمیٹی بلائے ہم ثابت کریں گے کہ جن کے نام ہم نے لیے وہ آئین سے ہٹ کر اپنا کردار ادا کررہے تھے، طاقتور کرسی پر بیٹھے لوگوں کے بچوں کے کرتوت پبلک کرنے چاہئے۔

جبکہ قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ قرارداد کے ذریعے پورے ہاؤس کی کمیٹی بنائی جائے اور پارلیمنٹ میں سپریم کورٹ کی غیراخلاقی مداخلت روکی جائے۔ جبکہ نہوں نے مزید کہا کہ عدلیہ ہماری حدود میں نہ آئے، ہمیں بھی ان کی حدود میں نہیں جانا چاہیے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ جسٹس منیر سے موجودہ عدلیہ تک آئین میں مداخلت کا معاملہ حل کیا جائے، آمروں نے جب جب آئین مسخ کیا عدلیہ نے اس پر انگوٹھے لگائے، سپریم کورٹ میں اکاون ہزار، ہائیکورٹس میں 4 لاکھ کیسز زیرالتوا ہیں، یہ ماتم کرنے کا مقام ہے۔ لہزا ہمیں تاریخ سے بھی سبق سیکھنا چاہئے اور غلطیاں نہیں کرنی چاہئے.

جبکہ دوسری جانب قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نےسپریم کورٹ کے دوہزار دس سے دوہزار اکیس تک کے آڈٹ کا فیصلہ کرتے ہوئے رجسٹرار سپریم کورٹ کو سولہ مئی کو طلب کر لیا،اور عدم حاضری پر وارنٹ جاری کرنے کا عندیہ دے دیا۔ چیئرمین نورعالم خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا،جس میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے 2010 سے 2021 تک کاآڈٹ کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔پی اےسی نے ڈیم فنڈز پرجواب دینے کیلئے رجسٹرار سپریم کورٹ کو 16 مئی کوطلب کر لیا، اور 16 مئی کو پی اے سی میں عدم حاضری کی صورت میں وارنٹ جاری کرنے کا عندیہ دیدیا۔

چیئرمین پی اے سی نور عالم خان نے کہا عوام کے پیسے کا حساب ضرور لیں گے ،پرنسپل اکاؤنٹ آفیسر چاہے وہ سپریم کورٹ ہو وہ اسٹے بھی نہیں لے سکتے۔ آڈیٹر جنرل کیساتھ اگر آپ نے ایک روپیہ بھی چاہے مہمند ڈیم ہو چاہے وہ بھاشا ڈیم ہو اس میں ڈالا ہے اس کا آڈٹ آپ کروائیں گے، وہ پبلک ہوگا۔ اجلاس میں آئندہ ہفتے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی جانب سےچیئرمین نیب اور کار مینوفیکچرنگ کمپنیوں کے سربراہان کو بھی آئندہ اجلاس میں بلا لیا گیا۔پی اے سی نے کسانوں سے یوریا کھاد کی بھاری قیمتوں کی وصولی کے معاملے پر کمیٹی بنا دی گئی۔

کار مینیو فیکچرنگ کمیپنیوں کے سربراہان کی اجلاس میں عدم شرکت پر بھی چیئرمین اور کمیٹی ارکان برہم ۔ خواجہ آصف نے کہا ہمارے ہاں گاڑیوں میں وہ ٹیکنالوجی استعمال ہی نہیں ہو رہی جو باقی دنیا کر رہی ہے۔ کمپنیوں کے سربراہان کو آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا گیا۔ نورعالم خان نے نیب کی کارکردگی پربھی سوالات اٹھا دیئے۔ چیئرمین نیب کو طلب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ادوار میں جھوٹے مقدمات بھی بنائے گئے اب اصلی کیسز بھی نہیں بن رہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
انٹربینک میں ڈالر سستا ہوگیا
ووٹ کا حق سب سے بڑا بنیادی حق ہے،اگر یہ حق نہیں دیاجاتا تو اس کامطلب آپ آئین کو نہیں مانتے ,عمران خان
سعیدہ امتیاز کے دوست اورقانونی مشیرنے اداکارہ کی موت کی تردید کردی
جانوروں پر ریسرچ کرنیوالے بھارتی ادارے نےگائے کے پیشاب کو انسانی صحت کیلئے مضر قراردیا
یورپی خلائی یونین کا نیا مشن مشتری اور اس کے تین بڑے چاندوں پر تحقیق کرے گا
برطانوی وزیرداخلہ کا پاکستانیوں کو جنسی زیادتی کا مجرم کہنا حقیقت کے خلاف ہے،برٹش جج
جماعت اسلامی سےمذاکرات،عمران خان کی ہدایات پر پی ٹی آئی کی تین رکنی کمیٹی قائم
بھارتی مسلمان رکن اسمبلی کوبھائی سمیت پولیس حراست میں ٹی وی کیمروں کے سامنے گولیاں ماردی گئیں
انہوں نے کہا کہ ایک ہزار روپے سے بھی کم لاگت والی یوریا کھاد کسانوں کو 6 ہزار تک کیوں فروخت کی جاتی ہے؟ کھاد کمپنیوں کی بیلنس شیٹ چیک کرنے کی ہدایت کیساتھ معاملے پر کمیٹی بھی قائم کر دی گئی،یوریا کی بوری 800 روپے کی پڑتی ہے۔ پھر کمپنی 2500 سے 2740 روپے تک بیچتی ہے۔ آڑھتی آے 4 ہزار ساڑھے 4 ہزار ، پانچ اور 6 ہزار تک بھی بیچتا ہے۔ تو اس پہ بھی کمیٹی بنا دی گئی ہے۔ علاوہ ازیں نیشنل کرائم ایجنسی یوکے سے 190 ملین پاؤنڈ کا ریکارڈ طلب جبکہ پی اے سی نے مفت آٹا سکیم میں مبینہ کرپشن پر آڈیٹرجنرل سے رپورٹ بھی مانگ لی۔

Comments are closed.