عدالت کس قانون کے تحت پارلیمانی ریکارڈنگ مانگ رہی ہے. سابق وزیراعظم
سابق وزیراعظم پاکستان اور مسلم لیگ (نواز) کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ عدالت کس قانون کے تحت پارلیمانی ریکارڈنگ مانگ رہی ہے۔ جبکہ شاہد خاقان عباسی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پارلیمانی ریکارڈ عدالت مں بالکل جمع نہیں کرائیں گے، پارلیمانی ریکارڈ کوئی بھی نہیں مانگ سکتا۔
جبکہ انھوں نے مزید یہ بھی کہا کہ عدالت کس قانون کے تحت پارلیمانی ریکارڈنگ مانگ رہی ہے، عدالت نے کس قانون کے تحت خط لکھا اور کیوں ریکارڈ مانگا جارہا ہے۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ پارلیمنٹ ہاؤس کا اپنا ایک ڈیکورم ہے، کوئی بلاوجہ ریکارڈ نہیں مانگ سکتا، عدالت کا پارلیمانی ریکارڈ مانگنے کا کوئی حق نہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
آئین کا تحفظ ہمارے بنیادی فرائض میں شامل ہے۔ چیف جسٹس
100 واں ڈے،پی سی بی نے بابر اعظم کی فتوحات کی فہرست جاری کر دی
لندن میں نواز شریف کے نام پرنامعلوم افراد نے تین گاڑیاں رجسٹرکرالیں،لندن پولیس کی تحقیقات جاری
بینگ سرچ انجن تمام صارفین کیلئے کھول دیا گیا
انٹربینک میں ڈالر سستا ہوگیا
ووٹ کا حق سب سے بڑا بنیادی حق ہے،اگر یہ حق نہیں دیاجاتا تو اس کامطلب آپ آئین کو نہیں مانتے ,عمران خان
سعیدہ امتیاز کے دوست اورقانونی مشیرنے اداکارہ کی موت کی تردید کردی
جانوروں پر ریسرچ کرنیوالے بھارتی ادارے نےگائے کے پیشاب کو انسانی صحت کیلئے مضر قراردیا
یورپی خلائی یونین کا نیا مشن مشتری اور اس کے تین بڑے چاندوں پر تحقیق کرے گا
رہنما نواز لیگ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں 14مئی کو الیکشن نہیں ہوسکتے، انھوں نے سوال اٹھایا کہ کیا خیبرپختونخوا میں الیکشن نہیں ہیں کیا وہاں 90 دن کا اطلاق نہیں ہوتا۔ پنجاب اور خیبرپختونخوا الیکشن کیس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان نے کہا کہ سپریم کورٹ معاملے پر فل کورٹ بنا دیتی تو ابھی اس طرح بحث نہ ہورہی ہوتی۔