آسٹریلیا میں فیس بک کے خلاف کرمنل کیس دائر:200 ارب ڈالر کا نقصان
سڈنی:آسٹریلیا میں فیس بک کے خلاف کرمنل کیس دائر:200 ارب ڈالر کا نقصان ،اطلاعات کے مطابق آسٹریلیا کی ارب پتی کاروباری شخصیت نے فیس بک پر کرمنل کیس دائر کردیا ہے۔برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلیا میں کان کنی کی صنعت سے وابستہ ارب پتی شخص اینڈریو فوریسٹ نے دھوکہ دہی پر مبنی اشتہار سے ان کی تصویر ہٹانے میں ناکامی پر فیس بک پر کیس دائر کردیا ہے۔
اینڈریو نے اپنے مقدمے میں موقف اختیار کیا ہے کہ فیس بک پر دھوکہ دہی پر مبنی اشتہار میں ان کی تصاویر کا استعمال کیا جا رہا ہے لیکن متعدد بار شکایات کے باجود فیس بک انتظامیہ ان کی تصویر ہٹانے میں ناکام رہی ہے۔ جو کہ اس کی مجرمانہ غفلت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فیس بک پر چلنے والے جعل سازی پر مبنی اشتہار میں پہلی بار 2019 میں ان کی تصویر استعمال کی گئی تھی، اس بات کا علم ہونے پر میں نے نومبر 2019 میں فیس بک کے بانی کوایک کھلے خط میں تمام صورت حال سے آگاہ کیا تھا۔
تاہم اتنا عرصہ گزرنے کے باجود فیس بک انتظامیہ اس اشتہار کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔ اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر نہ صرف میری بلکہ دیگر مشہور شخصیات کی تصاویر کو استعمال کرتے ہوئے لوگوں کو سرمایہ کاری کرکے راتوں رات امیر بنانے کی بوگس اسکیموں کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
اینڈریو نے کرپٹو کرنسی کے فوائد اجاگر کرنے پر فیس بک پر آسٹریلیا کے اینٹی منی لانڈرنگ قانون کی خلاف ورزی کے بھی الزامات عائد کیے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ دنیا میں پہلی بار فیس بک کے خلاف کرمنل کیس دائر کیا گیا ہے۔ آسٹریلیا میں دائر ہونے والے اس مقدمے کے بارے میں فیس بک کی بانی کمپنی میٹا کی جانب سے ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
فیس بک کی بانی کمپنی میٹا نیٹ ورکس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گزشتہ سہ ماہی میں اس پلیٹ فارم پر روزانہ ایکٹو ہونے والے صارفین کی تعداد کم ہوکر 1 ارب 92 کروڑ 90 لاکھ پر آگئی ہے۔ جب کہ گزشتہ سال اسی عرصے میں یہ تعداد 1ارب 93 کروڑ تھی۔
یوٹیوب اور ٹک ٹاک جیسی حریف کمپنیوں سے مسابقت کی وجہ سے کمپنی کے ریونیو کی شرح بھی سست ہوئی ہے۔ جب کہ ایڈورٹائرزنے بھی فیس بک پر خرچ کی جانے والی رقم میں کٹوتی کردی ہے۔
ادھر نیویارک کے حصص بازار میں میٹا کے شیئرز میں بھی 20 فیصد سے زائد کی کمی ہوئی، جس کے نتیجے میں میٹا کی اسٹاک مارکیٹ ویلیومیں 200 ارب ڈالر کم ہوگئے۔ جب کہ دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بشمول ٹوئٹر، اسنیپ اور پنٹریسٹ کے شیئرز کی قیمتوں میں بھی کمی دیکھنے میں آئی۔
میٹا کے بانی مارک زکر برگ کا ڈیلی ایکٹو صارفین کی تعداد میں کمی پر کہنا ہے کہ ہماری فرم کی سیلز گروتھ میں کمی کی اہم وجہ آڈیئنس خصوصا نوجوانوں کا دوسرے پلیٹ فارمز پر منتقل ہونا ہے۔
میٹا کے چیف فنانشل آفیسر ڈیو وہینر کا اس بارے میں کہنا ہے کہ گوگل کے بعد دنیا کے دوسرے بڑے ڈیجیٹل ایڈورٹائزنگ پلیٹ فارم کے ریونیو میں کمی کی ایک اہم وجہ ایپل کے آپریٹنگ سسٹم میں پرائیویسی میں تبدیلی بھی ہے۔
ایپل کی جانب سے لاگو کی گئی اس نئی پرائیویسی پالیسی کی وجہ سے برانڈز کے لیے فیس بک اور انسٹا گرام پر اپنے ٹارگیٹ اور اشتہاری کاری کے نتائج کو جانچنا مشکل بنا دیا ہے۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ رواں سال ہمیں اشتہارات کی مد میں 10 ارب ڈالر تک کا نقصان ہو۔