دھماکے کی شدت سے اچھل کر کئی فٹ دور جا گرا تھا، عینی شاہد کا بیان
وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ دہشت گرد کی زبان نہ کوئی مذہب ہے،
سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ بولٹن مارکیٹ دھماکہ تھوڑے عرصے میں تیسرا واقعہ ہے،دشمن ممالک دہشت گردوں کی فنڈنگ کرتے ہیں، اے پی ایس واقعے کے بعد پورا ملک متحد ہوا،ایک بھی شخص کا دنیا سے جانا یا زخمی ہونا کسی بھی صورت قبول نہیں دہشت گردی کے واقعات میں سندھ میں اب تک7لوگ شہید ہوئے ہیں سندھ میں نسبتا کم نقصان ہوا ہے لیکن یہ بھی قابل قبول نہیں ہے،افغانستان کی صورتحال کے بعد وفاقی حکومت کو حط لکھے تھے اور خدشات بتائے تھے،جہاں مجمع ہو وہاں پر خاص نظر رکھنا ہوگی،جہاں پر بھی اچھی پولیسنگ ہوتی ہے وہاں واقعہ کی جگہ پر جانا ممنوع قرار دیا جاتا ہے،ہمارے ہاں ایسا نہیں ہے، شواہد کی جگہ کو دکھایا جاتا ہے،معاملے کو جتنے بھی دن گزر جائیں پیچھے تحقیقات چل رہی ہوتی ہیں،دہشتگردی کے واقعات کی روک تھام کیلئے بزنس کمیونٹی کی مددکی ضرورت ہے،وزیراعظم کے دورہ کراچی میں نیکٹا کو دوبارہ فعال کرنے پربات چیت ہوئی تھی،دشمن ممالک دہشتگردوں کی فنڈنگ کرتے ہیں،نادراکو فنگر پرنٹس جاننے کے لیے بھی چار دن درکار ہوتے ہیں
قبل ازیں وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت امن و امان کی صورتحال پر اجلاس ہوا، اجلاس میں چیف سیکرٹری، ڈی جی رینجرز، ایڈیشنل آئی جیز، حساس اداروں کے افسران نے شرکت کی، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ تھوڑے عرصے میں دہشت گردی کا تیسرا واقعہ ہوا ہے، کسی بھی صورت امن کو بگاڑنے نہیں دوں گا،دہشت گردی کو مکمل کچلنا ہے، پولیس، رینجرز اور حساس ادارے مل کر حکمت عملی بنائیں مجھے نتیجہ خیز کارروائی چاہیے،جو افسران کام نہیں کررہے ان کو فارغ کریں،
کھارادر بم دھماکے نے زخمی عینی شاہد دکاندار کابیان سامنے آیا ہے، دکاندار کا کہنا ہے کہ دکان بند کرکے گھر جارہا تھا، جونہی بائیک پر بیٹھا زور دار دھماکہ ہوا دھماکے کی شدت سے اچھل کر کئی فٹ دور جا گرa اور زخمی ہوا، دھماکے میں بھائی کو بھی شدید چوٹیں آئیں جاں بحق خاتون کو اپنے ہمراہ ایمبولنس میں اسپتال لے کر پہنچے تھے،دھماکے کے فوری بعد اندھیرا چھاگیا تھا اور آگ لگ گئی تھی دھماکے میں جان بچ گئی مگر موٹرسائیکل مکمل تباہ ہوگئی ،
قبل ازیں کھارادر بولٹن مارکیٹ بم دھماکے کی ابتدائی رپورٹ مرتب کی گئی ہے، رپورٹ کے مطابق آٸی ای ڈی ڈیواٸس بم موٹر سائیکل سیٹ کے نیچے فریم میں نصب تھا،بم کو ریموٹ کنٹرول ڈیواٸس کی مدد سے آپریٹ کیا گیا، بم کا مجموعی وزن تقریباً ساڑھے چار کلو گرام ہے، بم دھماکے میں 4 کلو گرام کمرشل میڈ ڈائنامائیٹ بارود کا استعمال کیا گیا، بم کے ساتھ تقریباً ادھا کلو بال بٸیرنگ بھی استعمال کئے گئے،دہشتگردوں کا ہدف پولیس موبائل تھی،بم کو اس وقت تباہ کیا گیا جب پولیس موبائل بم نصب موٹر سائیکل سے تقریباً ڈیڑھ قدم کے فاصلے پر تھی،بم نے 20 سے 25 میٹر اطرافی ایریا میں شدید تباہی کی، دھماکے کے مقام پر 3 سے 4 گڑھے پڑھے ہیں، بم دھماکے سے پولیس موبائل، رکشہ اور 5 موٹر سائیکلوں کو نقصان پہنچا،
قبل ازیں گزشتہ شب کراچی میں ہونے والے دھماکے میں استعمال ہونے والی مشتبہ موٹر سائیکل کے مالک کا سراغ مل گیا ہے، موٹر سائیکل 87 ماڈل کی سی ڈی سیونٹی تھی موٹر سائیکل کے مالک کا نام پرویز ہے اور گلستان جوہر کا رہائشی ہے پرویز رحمان چھ ماہ قبل انتقال کرگیا ہے، پرویز رحمان کے انتقال کے بعد موٹرسائیکل نوکر صابر کو دیدی تھی صابر کی گرفتاری کیلئے قریبی گوٹھ میں چھاپہ مارا گیا صابر چھاپے سے قبل ہی فرار ہوگیا اور فون نمبر بھی بند ہے۔ پولیس صابر کی تلاش کیلئے مزید چھاپے مار رہی ہے
لندن کا جوکربھارتی ایجنٹ،پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث،ثبوت سامنے آ گئے
کراچی دھماکا، خاتون خود کش بمبار نے کیا، کالعدم تنظیم نے ذمہ داری قبول کر لی
چینی باشندوں کی جان لینے والوں کو پھانسی کے پھندے پر لٹکائیں گے،
کراچی یونیورسٹی میں ایک خاتون کا خودکش حملہ:کئی سوالات چھوڑگیا،
پاکستان میں تعینات چینی ناظم الامور مس پینگ چَن شِیؤکی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ سے ملاقات ہ
کراچی کی مچھر کالونی کی سن لی گئی،سی پیک سے متعلق سست روی کا تاثر غلط ہے،خالد منصور