لاڈلے کو جیسے تحفظ دیا جارہا ہے ایسے پھر سارے ڈاکوؤں کو چھوڑ دیں،وزیراعظم

0
49
pm

وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا

کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے عمران خان کی گرفتاری کے بعد پیدا شدہ صورتحال پر بات چیت کی اور عمران خان اور تحریک انصاف کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا، وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عدلیہ عمران خان کو پروٹیکٹ کرنے کیلئے آہنی دیوار بن گئی ہے قانون وآئین پرسختی سے عمل ہوگا اسکے جو بھی نتائج ہوں گے اس کا سامنا کریں گے لاڈلے کو جیسے تحفظ دیا جارہا ہے ایسے پھر سارے ڈاکوؤں کو چھوڑ دیں کسی کو قانون ہاتھ میں نہیں لینے دیا جائے گا،

کابینہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ عمران نیازی نے ایک سے زیادہ مرتبہ یہ کہا کہ پاکستان کے حالات سری لنکا جیسے ہونے جارہے ہیں وہ دل میں بد دعائیں کر رہا تھا کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے اور ہم شدید مالی بحران میں مبتلا ہو جائیں جیسے کہ ہمارے چیلنجز کم نہیں تھے ایک سال کی تصویر ہے جو آپ کے سامنے ہے جب سے وہ وزیراعظم بنوایا گیا اورجن لوگوں نے دھاندلی سے وزیراعظم بنوایا وہ ساری کہانی پوری قوم کے سامنے ہے، یہ جو منصوبہ تھا 2018 سے پہلے سے شروع ہو چکا تھا ،جب مسلم لیگ کی حکومت تھی ، کس طریقے سے عمران نیازی کو اس منصوبے کے تحت پوری طرح گائیڈ کیا جارہا تھا، سے بتایا جارہاتھا کہ آپ یہ جھوٹا الزام فلاں پر لگاﺅ،ٹیلی ویژن پرآﺅ اور کاغذات لہراﺅ، لوگوں کو یہ باور کرایا جائے کہ باقی چورہیں اور میں فرشتہ ہوں، نتیجے میں پوری قوم تقسیم ہو گئی، یہ زہر ہر جگہ پہنچ چکا ہے، چاہے وہ سیاسی جماعتیں ہیں، یا مذہبی مدرسے ہیں یا تعلیمی ادارے ، زندگی کے ہرطبقے میں یہ زہر پہنچ چکا ہے، چور ڈاکو کی گردان انہوں نے دن رات کی، جھوٹے مقدمات میں انتقام لینے کی خاطر ان کوجیلوں میں بھجوایا ، کیا کسی عدالت نے اس وقت نوٹس لیا، نیب اور ایف آئی اے جو کیسز بنائے ہیں ،ان کی اپنی ایک آزاد اتھارٹی ہے ، نیب نیازی گٹھ جوڑ نے پاکستان میں جو تباہی مچائی، کاروباری افراد کو بھگا دیا ، سرمایہ کاری بند ہو گئی ، سیاسی لیڈر شپ پر الزامات لگائے گئے ،

وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ نیب نے اگر آج حقیقی کیسز بنائے ہیں کرپشن کے ،تو اس کے اوپر آج عدلیہ جس طرح آہنی دیوار بن چکی ہے، عمران خان کو حفاظت دینے کیلئے ،اس کی مثال پاکستان کیا بلکہ دنیا میں بھی کہیں نہیں ملتی ، جس طرح ہمارے خلاف جھوٹے کیسز بنائے جارہے تھے ، اس وقت بی آر ٹی، بلین ٹری اور دوسرے منصوبوں میں سٹے آرڈر دیئے جارہے تھے بلکہ ان کیسز کی تحقیقات شجر ممنوعہ قرار دی جارہی تھیبی آر ٹی پر کیا تماشا ہوا ،سپریم کورٹ نے سٹے آرڈر دیئے، نیب کہتی ہے کہ ہم کیا کر سکتے ہیں حکم امتناع ملے ہوئے ہیں، مالم جبہ میں نیب نے کلین چٹ دیدی صوبے کے اداروں نے کہا کہ بی آرٹی میں اربوں کی کرپشن ہوئی ہے کسی نے نہیں پوچھا کہ کیا ہورہا ہے جب پشاور ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ تحقیقات کی جائیں تو اس پر بھی سٹے آرڈر دے دیا گیا ۔

وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ 16 دسمبر 1971 سقوط ڈھاکہ کے بعد 9 مئی کا دن بدترین تھا،ذوالفقار بھٹو شہید کو قتل کر دیا گیا، لیکن کسی فوجی تنصیب کی طرف دیکھا تک نہیں، سب جانتے تھے کہ ذوالفقار بھٹو کا جوڈیشل مرڈر ہواہے، جب محترمہ بینظیر کو شہید کیا گیا تو فورا انگلیاں اٹھیں، کس طرح خون کو دھو دیا گیا، بھر پور احتجاج ہوا س وقت آمر حکومت کا سربراہ تھا لیکن کسی فوجی عمارت کو دیکھا تک نہیں، کسی فوجی تنصیب کی طرف کسی نے رخ نہیں کیا ، بغیر وقت ضائع کیے ، آصف زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا ، قائد کا بچا ہوا پاکستان بچ گیا ، س سے بڑی حب الوطنی ، صبر ، برداشت کا کیا ثبوت ہو سکتا تھا ،خاتون وزیراعظم کے الیکشن میں حصہ لے رہی تھی اور انہیں شہید کر دیا گیا ، کل چیف جسٹس نے کہا کہ عمران خان آپ کو مل کر بہت خوشی ہوئی ، ایسے مقدمے میں تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی ملزم کٹہرے میں آئے اور عدالت کہے کہ آپ کو مل کر بہت خوشی ہوئی کبھی عدالت کے کٹہرے میں کسی عام جج نے بھی کہا ہو کہ آپ کو مل کر خوشی ہوئی،

اسد عمر  اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتار 

ملک بھر میں احتجاج کے دوران جلاؤ گھیراؤ 

 بشریٰ بی بی کی گرفتاری کے بھی امکانات

سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے

Leave a reply