عمران خان کی گرفتاری کے بعد مزید گرفتاریاں متوقع

0
58
فرح،مانیکا،عمران خان خاندان کی کرپشن،توجہ ہٹانے کیلئے بنایا گیا گھناؤنا منصوبہ

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد انکی اہلیہ بشریٰ بی بی کی گرفتاری کے بھی امکانات ہیں، اسکے علاوہ تحریک انصاف کے کئی اور رہنما بھی گرفتار کئے جا سکتے ہیں

عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کیا گیا، عمران خان کو نیب نے طلب کیا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے تھے، القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا بھی کردار ہے وہیں تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری کا بھی کردار ہے،

القادر ٹرسٹ کیس ،نجی ہاؤسنگ سوسائٹی نے ایک ٹرسٹ کو 458 کنال زمین عطیہ کی ٹرسٹ عمران خان اور ان کی اہلیہ کے نام پر ہے، اس سارے معاملے کی تحقیقات کیلئے سب کمیٹی تشکیل دی گئی،عمران خان نے برطانیہ میں ریکور ہونے والے 50ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرانے کی بجائے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے ساتھ ایڈجسمنٹ کی،رقم کے بدلے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی نے اربوں روپے مالیت کی 458 کنال اراضی القادر ٹرسٹ کے نام پر منتقل کی گئی، بنی گالہ میں 240 کنال اراضی سابق خاتون اوّل کی دوست کے نام پر منتقل کی گئی، نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے ساتھ معاہدے پر بطور سابق وزیراعظم عمران خان اور خاتون اول کے دستخط موجود ہیں،

قومی احتساب بیورو نے زلفی بخاری کو 9 جنوری کو راولپنڈی بیورو میں پیش ہونے کی ہدایت کی تھی زلفی بخاری کو اپنے ساتھ القادر یونیورسٹی پراجیکٹ ٹرسٹ کو زمین کی منتقلی کا ریکارڈ بھی لانے کی ہدایت کی گئی تھی،نیب راولپنڈی نے زلفی بخاری کو 29 نومبر اور 15 دسمبر 2022 کو القادر یونیورسٹی پراجیکٹ انکوائری میں پیش ہونے کے نوٹس بھجوائے تھے، تاہم وہ پیش نہ ہوئے، نیب راولپنڈی میں القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کو 458 کنال زمین منتقلی کی انکوائری جاری ہے،

بشریٰ بی بی کا نام توشہ خانہ سیکنڈل میں بھی آیا تھا اور قادر ٹرسٹ کیس میں بھی بشریٰ بی بی کا نام چل رہا ہے،بشریٰ بی بی نے اس کیس میں بھی مال بنایا ،دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ عمران خان، بشریٰ بی بی، بخاری نے القادر یونیورسٹی پروجیکٹ ٹرسٹ بنایا تھا۔ اس کا مقصد تحصیل سوہاوہ ضلع جہلم، پنجاب میں ‘معیاری تعلیم’ فراہم کرنے کے لیے ‘القادر یونیورسٹی’ قائم کرنا تھا۔ ٹرسٹ کے دفتر کا پتہ "بنی گالہ ہاؤس، اسلام آباد” بتایا گیا ہے۔ بعد میں، ٹرسٹیز نے رئیل اسٹیٹ کے کاروبار سے منسلک ایک نجی کمپنی، بحریہ ٹاؤن کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے تاکہ مؤخر الذکر سے عطیات وصول کیے جائیں۔ تجویز کے لیے بحریہ ٹاؤن نے ٹرسٹ کو 458 کنال، 4 مرلہ، 58 مربع فٹ زمین الاٹ کی۔کاغذی رسمی کارروائیوں کو پورا کرتے ہوئے، بشریٰ بی بی نے مارچ 2019 سے بحریہ ٹاؤن کے ساتھ ایم او یو پر دستخط کیے۔

القادر یونیورسٹی کے بارے میں ن لیگی رہنما، وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف بھی قومی اسمبلی میں فلور پر یہ کہہ چکے ہیں کہ القادر یونیورسٹی کے ٹرسٹی عمران خان اور ان کے اہلخانہ تھے،50 کروڑ کی ڈونیشن دی یونیورسٹی میں 32 طلبہ پڑھتے ہیں،سوہاوہ کے قریب یونیورسٹی کیلئے 450 کنال اراضی عطا کی گئی،بحریہ ٹاون گروپ نے 200 کنال زمین فرح شہزادی کو دی،ان تمام ٹرانزیکشن کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے، یہ ایک فراڈ تھا جو پلاٹ کیا گیا،یہ دال میں کالا نہیں پوری دال ہی کالی ہے،القادر یونیورسٹی کا زمین پر تاحال کوئی وجود نہیں ہے،

ضلع جہلم میں سوہاوہ کے مقام پر القادر یونیورسٹی برائے صوفی ازم کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ علامہ اقبال نے پاکستان کو اسلامی ریاست بنانے کا خواب دیکھا تھا۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ القادر یونیورسٹی نوجوانوں کو جدید تعلیم نظریہ پاکستان کی بنیاد پر پیش کرے گی

عمران خان کے فوج اور اُس کی قیادت پر انتہائی غلط اور بھونڈے الزامات پر ریٹائرڈ فوجی سامنے آ گئے۔

القادر یونیورسٹی کا زمین پر تاحال کوئی وجود نہیں،خواجہ آصف کا قومی اسمبلی میں انکشاف

سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے

عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر سے تحریک انصاف کے اہم رہنماؤں کی گرفتاری بھی عمل لائے جائے گی تمام لسٹیں تیار فواد چوہدری شاہ محمود فرخ حبیب و دیگر کی گرفتاریاں متوقع ہیں، کے پی کے پرویز خٹک، اسد قیصر جبکہ
سندھ سے حلیم عادل شیخ عمران اسماعیل علی زیدی و دیگر کی گرفتاریاں متوقع ہیں

Leave a reply