ڈنمارک میں ایک ہفتے کے دوران تیسری بار قرآن پاک کی بے حرمتی

سویڈن میں بھی رواں ماہ تین بار قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کی مکروہ حرکت کی گئی
0
28

کوپن ہیگن: ڈنمارک کے دارالحکومت میں عراق کے بعد مصر کے سفارت خانے کے سامنے بھی ہونے والے مظاہرے میں دو انتہا پسندوں نے قرآن پاک کے نسخے کو جلانے کی ناپاک جسارت کی۔

باغی ٹی وی : عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈنمارک میں ایک ہفتے کے دوران قرآن کی بے حرمتی کا یہ تیسرا واقعہ ہے جب کہ اس قبل سویڈن میں بھی رواں ماہ تین بار قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کی مکروہ حرکت کی گئی۔

ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں منگل کے روز ایک مرتبہ پھر قرآن مجید کی بے حرمتی کی گئی ہے اور اسلام مخالف مٹھی بھر کارکنوں نے مصر اور ترکیہ کے سفارت خانوں کے سامنے قرآن مجید کے نسخے نذرآتش کیے ہیں۔ڈنمارک میں ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں مسلمانوں کی مقدس کتاب کی بے توقیری کے یہ نئے واقعات ہیں۔

بھارت نے زہرآلود کھانسی کے شربت پر ایک اور دوا ساز کمپنی کا لائسنس معطل …

ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں مصر کے سفارت خانے کے باہر قرآن پاک کو جلانے کی ناپاک جسارت ‘ڈینش پیٹریاٹس’ نامی انتہاپسند جماعت نے کی جب کہ اس سے قبل دو بار عراق کے سفارت خانے کے باہر بھی یہی گھناؤنی حرکت کی گئی تھی۔

ڈنمارک اور سویڈن نے قرآن مجید کو جلانے کے عمل کو شرم ناک اور اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی لیکن آزادیِ اظہار کے قوانین کے تحت اسے روک نہیں سکتے۔ان دونوں ملکوں میں تین مرتبہ قرآن مجید کی انتہائی بے توقیری کی گئی ہے۔

قرآن کی تیسری بار بے توقیری پر ڈنمارک کی طرح سویڈن نے بھی روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ مسلمانوں کی مقدس کتاب کو جلانے کی مذمت کرتے ہیں لیکن آزادیِٔ اظہارِ رائے کے قوانین کے باعث اسے روک نہیں سکتے۔

آئی سی سی ورلڈکپ میں پاک بھارت میچ کے ری شیڈول ہونے کا امکان

یونیورسٹی آف کوپن ہیگن کے قانون کے پروفیسر ٹرائن بومباخ نے کہا کہ اظہار رائے کی وسیع آزادی سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے صرف نعرے نہیں بلکہ مختلف طریقوں جیسے اشیاء کو جلانے کے ذریعے بھی احتجاج کرسکتے ہیں۔

قرآن پاک کی بے حرمتی کے مسلسل واقعات سے مسلم ممالک میں غم وغصے کی لہر دوڑ گئی۔ عراق میں گزشتہ ہفتے مظاہرین نے سویڈن کے سفارت خانے کو آگ لگادی تھی اور سفیر کو ملک کو بدر کردیا گیا تھااو آئی سی نے بھی سویڈن کی خصوصی ایلچی کی حیثیت ختم کرتے ہوئے ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات اُٹھانے کا مطالبہ کیا تھا۔

پاکستان میں حکام سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے پریس کی آزادی کا کہتے ہیں،امریکا

ترکیہ نے بھی قرآن کی بے حرمتی کی شدید مذمت کرتے ہوئے ڈنمارک سے مقدس کتاب کی گستاخی کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیاعراق کی وزارتِ خارجہ نے یورپی یونین سے اظہارِ رائے کی نام نہاد آزادی اور مظاہرے کے حق کے نام پر قرآن مجید کی بے حرمتی کے مسلسل واقعات پر ایکشن لینے کا مطالبہ کیا تھا۔

Leave a reply