دہلی پولیس کو فری ہینڈ دے دیا گیا ، سکھ احتجاج مودی سرکار کے کنٹرول سے باہر ہونے لگا

0
51

دہلی پولیس کو فری ہینڈ دے دیا گیا ، سکھ احتجاج مودی سرکار کے کنٹرول سے باہر ہونے لگا

باغی ٹی وی رپورٹ دہلی پولیس کا ریپڈ ایکشن فورس کو تعینات کرنے کا حکم جاری کردیا گیا ہے .دوسری طرف دہلی پولیس کو فری ہینڈ دے دیا گیا ہے . اس وقت کسان دہلی میں موجود ہیں اور وہ نو گو ایریا کی طرف بڑھ رہے ہیں.
بھارتی فورسز ان سکھ کسانوں کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ وہ آگے نہ آسکیں . اسی طرح آج احتجاج میں ایک کسان بھی ہلاک ہوگیا جسے بھارتی فورسز نے گولی مار دی تھی.

پولیس کو اب مزید کنٹرول اور اختیار دے دیا گیا ہے . جس میں پولیس مظاہرین پر ہر طرح نمٹ سکتی ہے . بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی کی سرحد پر کئی ماہ سے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسان دارالحکومت میں داخل ہوگئے، کسانوں نے آج یوم جمہوریہ کے موقع پر دہلی کی سرحدوں سے ٹریکٹر ریلی کی شروعات کی۔

پولیس نے کسانوں کو دہلی میں داخل ہونے سے روکنے کی بہت کوششیں کیں لیکن کسان تمام رکاوٹوں کو توڑ کر دارالحکومت میں داخل ہوگئے۔کسانوں کو اکشر دھام تک آنے کی اجازت تھی اور انہیں وہاں سے آنند وہار کی طرف لوٹ جانا تھا لیکن وہ دہلی کے اندر داخل ہوگئے۔ پریڈ کا جو روٹ طے ہوا تھا اسے انہوں نے عبور کر لیا اور دہلی پولیس کا حکم نظر انداز کردیا۔
دارالحکومت میں داخلے کے موقع پر غازی پور بارڈر پر پولیس نے کسانوں پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے بھی داغے تاہم پولیس کسانوں کی ہمت توڑنے میں ناکام رہی۔

دارالحکومت میں داخلے کے وقت کسان نہایت پرجوش تھے اور زوردار نعرے لگا رہے تھے، دہلی میں کئی مقامات پر ٹریکٹر پریڈ کا پھولوں سے استقبال بھی کیا گیا۔

دہلی لال قلعے سے ترنگا اتر گیا سکھوں‌ نے بڑا کام کردکھایا

بھارتی کسان نے کس پارٹی کی ٹی شرٹ پہن کر خودکشی کی؟

بھارت، آندھرا پردیش کے سابق اسپیکرشیو پرساد کی خودکشی

بھارتی فوجی خاتون کو شادی کا جھانسہ دے کر 14 برس تک عزت لوٹتا رہا،مقدمہ درج

بھارتی پولیس اہلکاروں کی غیر ملکی خاتون سے 5 ماہ تک زیادتی

ایک ہزار سے زائد خواتین، ایک سال میں چار چار بار حاملہ، خبر نے تہلکہ مچا دیا

بیس ہزار کے عوض خاتون نے ایک ماہ کی بیٹی کو فروخت کیا تو اس کے ساتھ کیا ہوا؟

بھارت ، سال کے ابتدائی چار ماہ میں کی 808 کسانوں نے خودکشی

یاد رہے کہ کسانوں کا یہ احتجاج مودی حکومت کے نئے زرعی قوانین کے خلاف گزشتہ برس سے جاری ہے اور حکومت اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات کی ہر کوشش ناکام ہوچکی ہے۔

Leave a reply