دکھاوا تحریر : شاہ زیب

0
54

دکھاوا اسے کہتے ہیں جو بظاہر نظر تو کچھ اور آرہا ہو لیکن درحقیقت وہ کچھ اور ہو یعنی سادہ الفاظ میں ہم کہہ سکتے ہیں دیکھنے میں اور اصل میں مختلف۔
دکھاوا بہت قسم کا ہوتا ہے ہے جیسے لوگوں کے رویے کا جو ہمارے سامنے تو ہم سے بہت اچھے انداز میں ملیں گے بات کریں گے لیکن دل میں ہمارے بارے میں برے خیالات رکھیں گے۔
موجودہ دور میں ہر دوسرا شخص کسی نہ کسی دکھاوے یا ریاکاری میں مصروف ہے۔
ہر دوسرا انسان دوسرے پر سبقت لے جانے کے چکر میں بھر کر دکھاوا کر رہا ہے کوئی استطاعت سے زیادہ خیرات کرتا ہے تو کوئی حد سے زیادہ امیر ثابت کرنے کے لیے قرض لے کر دوست سے اچھا لائف سٹائل اپنا رہا ہے۔
صرف یہی نہیں بلکہ جو عبادت محض اللہ تعالی کی خوشنودی کی جاتی تھی اب لوگ ان میں بھی دکھاوا کرتے تاکہ معاشرے میں لوگ ان کو نمازی پرہیزی کہہ کر پکاریں برائے نام سمجھ لیں۔۔
آیت کا ترجمہ

رب قدوس نے قرآن مجید میں ریاکاری کی انتہائی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے، اور فرمایا
ترجمہ: ” وہ لوگ بھی اللہ کو ناپسند ہیں جو کہ اپنا مال محض لوگوں کو دکھانے کے لیے خرچ کرتے ہیں اور درحقیقت وہ نہ اللہ پر ایمان رکھتے ہیں اور نہ ہی روز آخرت پر” (سورہ النساء آیت 38)
دکھاوا کرکے انسان کچھ وقت کے لئے جھوٹی عزت اور شہرت تو حاصل کر لیتا ہے لیکن اللہ کے نزدیک وہ کبھی پسندیدہ نہیں بن سکتا اللہ پاک ہم سب کو ریاکاری سے محفوظ رکھے آمین

‎@shahzeb___

Leave a reply