جنیوا:جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر کے باہرسڑک پر لیٹ کرسید علی گیلانی کی جبری تدفین کے خلاف لوگوں کا مظاہرہ ،اطلاعات کےمطابق جنیوا میں اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل کے صدر دفتر کے باہر قائد تحریک آزادی کشمیر سید علی گیلانی کی جبری تدفین کے خلاف بڑا احتجاج کیا گیا۔
جنیوا میں اقوام متحدہ دفتر کے باہر شرکا نے کفن کے ساتھ لیٹ کر میت کی صورت میں احتجاج کیا۔ مظاہرین نے مرحوم سید علی گیلانی کی تصاویر بھی اٹھا رکھی تھیں۔ مظاہرین کے بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کیا۔ کشمیری نوجوانوں کا قتل روکنے اوراقوام عالم کو بیدار ہونے کا مطالبہ کیا گیا۔
جنیوا میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر کے باہر قائد تحریک آزادی کشمیر سید علی گیلانیؒ کی جبری تدفین کے خلاف بڑا احتجاج pic.twitter.com/NeOb8zJ3xn
— Baaghi TV باغی ٹی وی (@BaaghiTV) September 25, 2021
اس میں مظاہرین نے بھارت کے کشمیر میں مظالم کے خلاف اور کشمیر کے آزادی کے حق میں بھر پور نعرے بازی کی۔
احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی حالیہ دو رپورٹس نے بھارت کے ظالمانہ چہرے کو بے نقاب کیا ہے اب وقت آگیا ہے کہ اقوام متحدہ کشمیریوں کے پیدائشی اور جائز حق خوداردایت دلوانے کے لیے بھارت کو مجبور کرے۔
اس موقع پر احتجاجی مظاہرین کاکہنا تھا کہ سید علی شاہ گیلانی کے معاملے پر اقوام متحدہ کو اس پر نوٹس لینا چاہیے اس ایشو پر اقوام متحدہ کی خاموشی مجرمانہ ہے۔