ڈپریشن ہمیشہ بُرا ہی نہیں مفید بھی ہوتا ہے،امریکی ماہر نفسیات

0
56

ماہر نفسیات کا کہنا ہے کہ پریشانی ہمیشہ بُری نہیں ہوتی جیسا کہ زیادہ تر لوگ سوچتے ہیں، بلکہ اس کے ایسے فائدے ہیں جو کم لوگ جانتے ہیں انسان اپنی عام زندگی میں اس سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

باغی ٹی وی: ڈاکٹراورماہر نفسیات اور امریکن ہارورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈیوڈ روزمارین کا ایک مضمون "بی سائیکولوجی ٹوڈے” پر شائع کیا گیا مصنف نے کہا کہ کسی شخص کو متاثر کرنے والی پریشانی اس کے جذباتی تعلقات کو مضبوط اور بہتر بنانے اور محبت کے رشتے کو بحال کرنے کا باعث بن سکتی ہے جسے وہ دوسروں کے ساتھ قائم کرتا ہے۔

اسمارٹ فون بند کر کے سونا حاملہ خواتین میں ذیابیطس کے خطرات کو کم کر …

ماہرنفسیات روزمارین نے بے چینی کا علاج تلاش کرنے کی طبی کوششوں کو خواہ وہ جدید طبی علاج ہو یا روایتی علاج جیسا کہ ورزش اور دیگر اس بات کی طرف اشارہ کرتےہوئےکہا کہ ایک شخص اضطراب کے احساسات سےمکمل طور پربچ نہیں سکتاکیونکہ یہ عالمگیر انسانی تجربے کا حصہ ہے۔

ماہر نفسیات نے لکھا کہ ایک بار جب اس حقیقت کو تسلیم کر لیا جاتا ہے تو اضطراب کا حل واضح ہو جاتا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ بے چینی ایک لعنت نہیں ہے بلکہ ایک طاقت ہے پریشانی کا سامنا کرنا جذباتی رجحانات اور حالتوں کے ساتھ اپنی ہم آہنگی کو بہتر بناتے ہوئے اپنے پیاروں سے تعلق بڑھا سکتا ہے اور تعلقات میں مدد کر سکتا ہے-

انہوں نے مزید کہا کہ دوسرے لوگوں کے جذبات کو سمجھنا، ان کا مقابلہ کرنا اور ان کا نظم کرنا جو کہ تعلقات بنانے کے لیے ضروری مہارتیں ہیں، بے چینی کے ساتھ ہمارے اپنے تجربے سے بہت زیادہ اضافہ کیا جا سکتا ہے وہ لوگ جن کی مصیبت یا صدمے کی تاریخ ہے وہ عام طور پر دوسروں کے لیے زیادہ ہمدردی محسوس کرتے ہیں اور اس کی وجہ یہ ہے کہ جب ہم اپنے لیے فکر مند ہوتے ہیں تو ہمیں اس بات کا زیادہ بدیہی احساس ہوتا ہے کہ دوسروں کو کس چیزکی ضرورت ہے-

پھل اور سبزیاں ذیابیطس کے مریضوں کو امراض سے بچا سکتے ہیں،تحقیق

مصنف نے لکھا کہ اضطراب کے بارے میں ایک اور عام حقیقت یہ ہے کہ جب ہم اپنی پریشانی کو دوسرے لوگوں کے احساسات کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے استعمال کرتے ہیں تو یہ ہمیں اپنے اضطراب کے احساسات کو سنبھالنے اور اس پر ایکٹ کرنے میں مدد کرتا ہے۔”

پروفیسر و ماہر نفسیات ڈاکٹر روز مارین نے نتیجہ اخذ کیا کہ آپ خود سے باہر نکل کر دوسروں کی ضروریات کو دیکھیں، پھر ان کا جواب دے کر اپنی پریشانی کو کم کر سکتے ہیں دُکھ دوسروں کے لیےہمدردی کو فروغ دیتا ہے، کیونکہ سب سے زیادہ ہمدرد لوگ وہ ہوتے ہیں جو اپنی زندگی میں بڑی مشکلات سے گذرے ہوں۔ میں یہاں تک کہوں گا کہ میرے بہت سے مریض ان سب سے زیادہ فکر مند اور ہمدرد لوگوں میں سے ہیں جنہیں میں جانتا ہوں۔

ڈاکٹر روز مارین کے مطابق اضطراب، ڈپریشن، یا دماغی صحت کےدیگرچیلنجز کا سامنا کرنا ہمیں دوسروں کےاحساسات سے زیادہ باخبر رہنے کا باعث بن سکتا ہے۔ زیادہ اضطراب والے لوگ اکثر اپنی پریشانی کی وجہ سے قابل قدر باہمی مہارتیں سیکھتے ہیں زیادہ ہمدرد ہوتے ہیں اور زیادہ وسائل والے ہوتے ہیں۔ ہم زیادہ خیال رکھنے والوں اور دوسروں اور ان کے تجربات کے بارے میں زیادہ آگاہ ہیں۔ بے چینی ہمیں دوسرے لوگوں کے احساسات اور تجربات کا خیال رکھنے میں مدد کر سکتی ہے-

کیا عقل داڑھ کا عقل سے کوئی تعلق ہے؟اور یہ اتنی تاخیر سےکیوں نکلتی ہیں

Leave a reply