ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد دفتر تک محدود ہیں جس کی وجہ سے شہر بھر کی تاجر برادری کی جانب سے سبزی فروٹ کے ریٹ اپنی مرضی سے مقرر ہوتے ہیں آٹا چاول چینی دالیں گھی دودھ دہی سمیت دیگر اشیاء خورونوش کے ریٹ بھی من مانے وصول کئے جاتے ہیں بازار میں گوشت اور بیکری کی اشیاء کے ریٹ آسمان سے باتیں کر رہے ہیں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر ریٹ لیسٹ تو سوشل میڈیا پر اپلوڈ تو کی جاتی ہے۔
مگر اس پر عمل درآمد نہیں کروایا جاتا محکمہ فوڈ اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ کے افسران کی فوج صرف سوشل میڈیا پر فوٹو سیشن میں مصروف ہیں مگر عوام کو ریلیف دینے اور خود ساختہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہے ضلع ایبٹ آباد کی عوام نے وزیر اعلی کے پی کے اور چیف سیکرٹری سے اپیل کی ہے کہ ایبٹ آباد میں مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لئے نوٹس لیں اور ایبٹ آباد کے شہریوں کو ریلیف فراہم کریں کیونکہ ایبٹ آباد کے شہری بھی پاکستان اور کے پی کے کا حصہ ہے۔