دھرنا دینے والے اللہ کی مخلوق پررحم کریں، پیر نورالحق قادری کی اپیل ،مزید کہا اور لوگوں گھرجانے کی اجازت دیں۔

لاہور۔12 نومبر(اے پی پی )وفاقی وزیرمذہبی امورو بین المذاہب ہم آہنگی پیر نورالحق قادری نے کہا ہے کہ حجاج کرام کیلئے حج کے عمل کو آسان بنانا ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے، اسلام آباد میں دھرنے والوں کے جائز مطالبات پر بات ہوسکتی ہے‘ دھرنا دینے والے اللہ کی مخلوق پررحم کریں اور لوگوں گھرجانے کی اجازت دیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں مقامی ہوٹل میں وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی ڈائریکٹوریٹ آف حج لاہور کے زیر اہتمام منعقدہ مشاورتی ورکشاپ برائے حج پالیسی 2020 ءسے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ پیر نور الحق قادری نے کہا کہ حجاج کرام کیلئے حج کے عمل کو آسان بنانا ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ حجاج کرام کا کوٹہ 1لاکھ 74ہزار سے بڑھا کر 2لاکھ تک کر دیا ہے ‘روڈ ٹو مکہ پروگرام کے تحت لاہور‘ پشاور اور کوئٹہ سے بھی 2020 ءمیں سروس شروع کی جائے گی‘

وفاقی وزیر نے کہا کہ مشاورتی ورکشاپ کے شرکاءکی تجاویز اور ان کی طرف سے بتائے گئے مسائل نوٹ کر لئے گئے ہیں جنہیں حج 2020 ءمیں حل کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔ تقریب میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی ۔

آزادی مارچ کے ڈی چوک جانے پر اعتراض کیوں؟ مولانا فضل الرحمان رو پڑے

ہجوم آگے بڑھا توتمہارے کنٹینرزکوماچس کی ڈبیا کیطرح اٹھا کرپھینک دیگا،مولانا کی دھمکی

واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کے شرکاء اسلام آباد میں پشاور موڑ کے قریب جمع ہیں، حکومت اور آزادی مارچ کے درمیان مذاکرات کے بعد جو معاہدہ طے پایا ہے اس کے مطابق آزادی مارچ کے شرکا ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مختص کردہ مقام تک ہی محدود رہیں گے۔

آزادی مارچ کا ایک فرد دن میں کتنی روٹیاں کھاتا ہے؟ حیران کن خبر،دل تھام کر پڑھئے

مولانا فضل الرحمان کو 13 روز اسلام آباد میں ہو گئے،الیکشن کمیشن آف پاکستان مولانا کو دھاندلی کے الزامات پر جواب دے چکا ہے، پاک فوج کے ترجمان بھی آزادی مارچ پر اپنا موقف سامنے لا چکے ہیں، حکومت کی طرف سے بھی درمیانی راستہ کی تلاش ہے اور اب حکومت سے زیادہ مولانا کو درمیانی راستہ کی تلاش ہے، بلاول اور ن لیگ نے مولانا کو بند گلی میں پھنسا دیا، اگر استعفیٰ کا مطالبہ سامنے رکھ کر مولانا چار برس بھی بیٹھے رہیں تو وہ عمران خان انہیں دینے کو تیار نہیں.

Shares: