دل کی حفاظت کریں تحریر : واجد خان

‏”
دنیا میں ہونے والی بیشتر اموات کی وجہ قلبی بیماریاں ہیں، ایک اندازے کے مطابق ہر سال 17.9 ملین اموات کی وجہ دل کے امراض ہیں۔ دل کے دوسرے امراض یا پیچیدگیوں کی نسبت ہارٹ اٹیک اور اسٹروک سے ہونے والی اموات کی شرح 85 فیصد ہے۔۔
دل کے امراض کی بڑی وجہ غیر معیاری لائف سٹائل اور کھانے پینے میں بے احتیاطی ہے۔۔
یہ بتانا تھوڑا مشکل ہے کہ کب ، کس کو ہارٹ اٹیک آ سکتا ہے لیکن بے شک اپنے روزمرہ زندگی میں کچھ تبدیلیاں اور احتیاطی تدابیر سے ہارٹ اٹیک کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے۔۔۔
ہمارے پھیپھڑوں اور پسلیوں کے درمیان گھرا ہوا دل ایک بند مٹھی کی مانند ہوتا ہے جس کا وزن 300 سے459 کے درمیان ہوتا ہے۔۔
اس عضو ( دل ) کے ذمے پورے جسم میں خون کے بہاؤ کا سب سے مشکل کام ہوتا ہے۔۔
دل کے زریعے خون تمام جسم میں سپلائی ہوتا ہے جس میں آکسیجن اور ضروری غذائی اجزاء بھی شامل ہوتے ہیں۔۔
ایک انسان میں ہارٹ اٹیک کی بنیادی وجہ کارنری شریانوں کا بند ہونا ہے۔ اسکی وجہ وقت کے ساتھ شریانوں میں چکنائی کا جم جانا ہے ۔ اس بلاکیج کی وجہ سے اور شریانیں تنگ ہونے سے دل کو خون کی سپلائی میں مشکل ہوتی ہے جو کہ ہارٹ اٹیک کا باعث بنتا ہے۔۔اس سے بچاؤ کے لیے اپنے روزمرہ زندگی میں تبدیلیاں کر کے ہم صحت مند زندگی گزار سکتے ہیں۔۔
متوازن غذا۔۔
دل کی بیماریوں سے بچنے کےلئے صحت مند غذاؤں تازہ سبزیوں اور پھلوں کا استعمال نہایت ضروری ہے ۔ کیونکہ مرغن غذاؤں اور چکنائی دار چیزوں کی وجہ سے شریانوں کا سکڑاؤ اور شوگر لیول کا بڑھنا اور بلڈ پریشر یہ سب مل کر دل کے عارضے کا باعث بن سکتے ہیں۔۔۔
اپنی پلیٹ کو سلاد، پھلوں اور صحت مند غذاؤں سے بھرئیے ، اور مصالحے دار اور چکنائی والی غذاؤں سے پرہیز کریں اور صحت مند رہیں ۔
چاق و چوبند رہیں۔
کوشش کریں کہ زیادہ تر خوشگوار ماحول میں رہیں، خود بھی خوش رہیں دوسروں کو بھی خوش رکھیں۔۔ گھر کے کاموں سے فرصت نکال کر صبح یا شام واک پر جائیں اور ذیادہ سے ذیادہ کوشش کریں خود کو ایکٹیو رکھنے کی، اس کے لئیے ورزش کریں، یوگا کریں اور صحت مند رہیں۔۔
بلڈ پریشر کو کنٹرول کریں ۔
ہائی بلڈ پریشر کی وجہ سے شریانوں کے سکڑاؤ کے ساتھ نہ صرف خون کے بہاؤ بلکہ جسم میں آکسیجن اور ضروری غذائی اجزاء کی فراہمی میں بھی مشکل ہو جاتی ہے اسی طرح لو بلڈ پریشر بھی ہارٹ اٹیک کا باعث بن سکتا ہے ۔ اس لئے اپنے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے کے لیے چیک کرتے رہیں اور ڈاکٹر کی دی گئی ادویات کا استعمال جاری رکھیں۔۔
اسکے ساتھ اپنے شوگر لیول کو اعتدال میں رکھیں شوگر لیول کے بڑھنے یا کم ہونے سے بھی دل کی شریانوں پر دباؤ بڑھتا ہے جو کہ ہارٹ اٹیک کا باعث بنتا ہے اپنی غذا میں ایسی اشیاء شامل کریں جو خون میں شوگر لیول متوازن رکھیں۔۔
کولیسٹرول ، پروٹین اور چکنائی دار چیزوں سے بننے والی چربی کو کہتے ہیں۔ ہمارے جسم میں نئے خلیات کی تشکیل اور جسم کو گرم رکھنے کیلیئے ضروری ہے لیکن اس کا مقدار سے بڑھ جانا دل کے لیے نقصان دہ ہے۔
کولیسٹرول کی وجہ سے نالیاں سکڑ جاتی ہیں جس کی وجہ سے دل کو خون اور آکسیجن کی فراہمی کے لیے زیادہ پریشر سے خون پمپ کرنا پڑتا ہے جو کہ پارٹ اٹیک کا باعث بنتا ہے۔۔
زہنی صحت۔۔
ہماری ذہنی اور جسمانی صحت بھی دل کے افعال کو متاثر کرتی ہے، جب آپ زہنی طور پہ پرسکون ہوں گے تو اس کے خوشگوار اثرات جسم پر بھی اثرانداز ہوتے ہیں جبکہ سٹریس اور ٹینشن بھی دل کے عارضے کا باعث بنتا ہے۔۔ اس لئیے کوشش کریں کہ خوش رہیں اور دوسروں کو بھی خوش رکھیں۔۔
وزن کا بڑھنا، موٹاپا۔۔
وزن کا بڑھنا یا موٹاپا بھی دل کی بیماریوں کا سبب ہیں۔۔
ریسرچ سے ثابت ہوا ہے کہ زیادہ وزن والے لوگوں میں ہائی بلڈ پریشر، کولیسٹرول لیول کا بڑھنا ہارٹ اٹیک کی بڑی وجوہات میں سے ہیں۔۔اپنے وزن کو کنٹرول رکھیں اور متوازن غذا کا استعمال کر کے ہی وزن کو کم کیا جا سکتا ہے۔۔
اسی طرح جو لوگ سگریٹ نوشی ، شراب نوشی یا کسی بھی قسم کے نشے میں مبتلا ہوتے ہیں ان میں بھی دل کی بیماریاں اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے ۔
اس لئیے ان چیزوں کے استعمال سے اجتناب کرنا چاہیے ۔۔
اس سب کے علاؤہ آپکی فیملی ہسٹری ، آپکی عمر، اور جنس بھی دل کے عارضے کا باعث ہو سکتی ہیں ۔۔
اس سے بچاؤ کی ایک ہی صورت ہے کہ آپ صحت مند غذاؤں اور ورزش اور روزمرہ زندگی میں تبدیلیاں کر کے صحت مند زندگی کو ترجیح دیں تاکہ ان بیماریوں کے خطرات سے بچا جا سکے ۔۔
‎@Waji_12

Comments are closed.