اوکاڑہ : باولے کتوں کی تعداد میں اضافہ اور محکمہ صحت پنجاب کی بے حسی ، اوکاڑہ کے نواحی گاؤں میں آوارہ کتے نے کمسن بچی کو نوچ ڈالا، کتے کے کاٹنے سے بچی شدید زخمی ہوگئی۔تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ کے نواحی گاؤں چک نمبر 2ون ایل میں کمسن بچی کو آوارہ کتے کے معصوم بچی کو جگہ جگہ سے نوچنے پر پورا جسم زخموں سے بھر گیا جبکہ اسپتال میں ویکسین نہ ہونے کی وجہ سے بچی کی زندگی کو شدید خطرہ لاحق ہو گیا۔
سب سے پہلے پاکستان، آئی سی سی نے ٹی ٹوینٹی رینکنگ جاری کردی
رحمان ٹاون کے رہائشی اللہ دتہ کا کہنا تھا کہ میری کمسن بیٹی عالیہ نواحی گاؤں چک نمبر 2 ون اے ایل میں اپنے رشتہ داروں کو ملنے گئی ہوئی تھی جہاں آوارہ کتے نے کاٹ لیا۔
حکومت ہماری بات سنے یا نہ سنے پھرکہتا ہوں کہ یہ حکومت ناجائز ہے، فضل الرحمن جزباتی ہوگئے
متاثرہ بچی کے والد کا مزید کہنا تھا کہ بچی کو طبی امداد کے لیے مقامی ہسپتال ٹی ایچ کیو منتقل کیا گیا جہاں کتے کے کاٹے کی ویکسین موجود نا تھی جس کے بعد ٹی ایچ کیو ہسپتال کے عملے کی جانب سے ڈی ایچ کیو ہسپتال جانے کا کہہ دیا گیا جس پر زخمی بچی کے والدین بچی کو لے کر در بدر پھرنے پر مجبورہوگئے۔
واضح رہے اس سے قبل کراچی میں بھی شہری آوارہ کتوں کا شکار بن گئے تھے، کتے کے کاٹنے کی بیماری ریبیز سےایک 45 سالہ شخص سلیم چل بسا۔نیو کراچی کا رہائشی، 6 بچوں کا باپ، محمد سلیم جو چند روز قبل اپنی چار سالہ بیٹی کو پا گل کتے سے بچاتے ہوئے ریبیزجیسی لاعلاج بیماری کا شکار ہو گیا تھا، جناح اسپتال کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں دم تو ڑ گیا تھا۔
بابری مسجد کی جگہ مندر،ہندوتواعدالتی فیصلہ نامنظور، مسلمان سڑکوں پرنکل آگئے
ذرائع کے مطا بق متا ثرہ محمد سلیم کو پہلے سندھ گورنمنٹ ہسپتال نیو کراچی لے جا یا گیا جہاں اینٹی ریبیز ویکسین نہ ملی پھرعباسی شہید ہسپتال لے جایا گیا مگر وہا ں بھی ویکسین نہ تھی۔پھرعباسی شہید ہسپتال انتظامیہ نے باہر سے منگوا کر آدھی خوراک دی، حالت بگڑی تو جناح ہسپتال لے جایا گیا جہاں 45 سالہ محمد سلیم حالت بگڑنے کے با عث رات گئے دم توڑ گیا تھا۔
جناح اسپتال کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا ہے کہ اگر اس مریض کو بروقت اینٹی ریبیز ویکسین لگا دی جاتی تو اسے یہ مہلک مرض لاحق نہیں ہوسکتا تھا۔