وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے دیا اسمبلی میں کرونا پر پالیسی بیان،کیا کہا؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا
قاسم سوری کا کہنا تھا کہ ہرجماعت کے کم سے کم ارکان پارلیمنٹ اجلاس میں شرکت کریں گے،فیصلہ کیا گیا ہے کہ اجلاس کی کارروائی 3 گھنٹے تک چلائی جائے گی،بزنس ایڈوائزری کمیٹی اجلاس کے دنوں کا تعین کرے گی،کورونا وبا سے پوری دنیا متاثر ہے، کورونا وبا سے دنیا بھر لاکھوں اموات ہوئیں،محدود وسائل میں زیادہ سے زیادہ اقدامات کی کوشش کی جا رہی ہے،احساس پروگرام بغیرکسی سیاسی مداخلت کے جاری ہے،
قومی اسمبلی اجلاس میں ایس او پیز کے مطابق اراکین کوایوان میں داخل ہونے دیاگیا،قومی اسمبلی میں ملک بھر میں مختلف واقعات و حادثات میں جاں بحق افراد کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی،قومی اسمبلی اجلاس میں کورونا وائرس پربحث کے لیے تحریک متفقہ طورپر منظور کر لی گئی
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کورونا وائرس ایک چیلنج ہے پاکستان سمیت دنیابھر میں کورونا نے تباہی مچادی حکومت نے اپوزیشن کی رائے کومقدم سمجھتے ہوئے اجلاس بلایا 209 ممالک کورونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں ،وبا آنے کے بعد کوئی بھی ملک فوری طور پر اس سے نہیں نمٹ سکتا کوروناسے امریکہ ،برطانیہ اور اٹلی جیسے ممالک میں ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں،
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کاپہلا کیس 26فروری کوتشخیص ہوا،پہلا کیس آنے کے بعد ہماری ٹیسٹنگ استعداد 100تھی جو اب ہزار ہوچکی ہے،70کے قریب لیبارٹریز ہیں جہاں ٹیسٹنگ کی سہولیات ہیں،ہم ٹیسٹنگ استعداد کوبڑھارہےہیں جنوبی ایشیامیں پاکستان واحدملک ہے جہاں ٹیسٹنگ استعداد زیادہ ہے،سندھ میں 12سال سے پیپلزپارٹی کی حکومت ہے پنجاب میں مسلم لیگ بڑے عرصے تک حکمران جماعت رہی،8ہزار سے زائد لوگ کوروناسے متاثرہوچکے ہیں صحت کانظام پاکستان میں کمزور ہے لیکن ہم نے وقت پر اقدامات کیے,اگر لاک ڈاؤن نرم نہ کرتے تو دو کروڑ دس لاکھ سے سات کروڑ دس لاکھ لوگ خط غربت سے نیچے چلے جاتے۔