پاکستان میں کورونا وائرس سے مزید3 افراد جاں بحق ہو گئے-

باغی ٹی وی : نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 50 ہزار662 کورونا ٹیسٹ کیے گئے مزید 482 کورونا کیسز رپورٹ ہوئے۔

این سی او سی کے مطابق ملک میں کورونا کیسز کی مجموعی تعداد 12 لاکھ 94 ہزار861 جبکہ مجموعی اموات کی تعداد 28 ہزار 921 ہو گئی ہے اور مثبت کیسز کی شرح 0.95 فیصد رہی۔

سعودی عرب،کرونا کا پھیلاؤ، ایک بار پھر پابندیاں نافذ

سندھ میں کورونا کے کیسز کی تعداد 4 لاکھ81 ہزار 381، خیبر پختونخوا میں ایک لاکھ 81 ہزار 334، پنجاب میں 4 لاکھ 44 ہزار862،اسلام آباد میں ایک لاکھ 8 ہزار565، بلوچستان میں 33 ہزار 630، آزاد کشمیر میں 34 ہزار 660 اور گلگت بلتستان میں 10 ہزار 429 ہو گئی ہے۔

جوبائیڈن کا سفری پابندیاں ہٹانے کا اعلان، دہلی میں اومیکرون نے لاک ڈاؤن لگوا دیا

کورونا کے سبب سب سے زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں 13 ہزار 66 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ سندھ میں 7 ہزار 666، خیبرپختونخوا 5 ہزار 927، اسلام آباد 967، گلگت بلتستان 186، بلوچستان میں 363 اور آزاد کشمیر میں 746 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

گزشتہ 24 گھنٹے میں دنیا بھر میں 15 لاکھ 94 ہزار سے زائد کورونا کیسز رپورٹ ہو ئے ہیں گزشتہ 24 گھنٹے میں اٹلی میں 98 ہزار سے زائد کورونا کیسز رپورٹ، اسپین میں ایک لاکھ سے زائد کورونا کیسز رپورٹ، فرانس میں 2 لاکھ 8 ہزار سے زائد کورونا کیسز رپورٹ ہو ئے ہیں-

گزشتہ 24 گھنٹوں میں دنیا بھر میں 12 لاکھ 17 ہزار سے زائد کورونا کیسز رپورٹ

گزشتہ 24 گھنٹے میں برطانیہ میں ایک لاکھ 83 ہزار سے زائد کورونا کیسز رپورٹ، امریکا میں 4 لاکھ 65 ہزار سے زائد کورونا کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ دنیا میں بھر میں کورونا سے 7ہزار سے زائد اموات رپورٹ ہوئے-

دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ ڈیلٹا اور اومی کرون کی قسمیں کورونا کیسز کا سونامی لانے والی ہیں عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے بدھ کے روز کہا کہ وہ کوویڈ 19 کے اومی کرون اور ڈیلٹا کی مختلف قسموں سے متعلق پریشانی کا شکار ہیں کیونکہ دونوں مشترکہ طور پر کورونا کیسز کا سونامی لانے کی طرف بڑھ رہے ہیں انہوں نے امید ظاہرکی کہ دنیا 2022 میں اس وبا کی بدترین صورتحال کو پس پشت ڈال دے گی۔

عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ اومی کرون کے پھیلاو کی رفتار بہت زیادہ ہے، ڈبلیو ایچ او کے مطابق اومی کرون کے پھیلاو کو روکنے کے لیے چین اور جرمنی نے دوبارہ سخت پابندیاں لگائی ہیں، کم شدت کے باوجود اومی کرون نظام صحت کو متاثر کر سکتا ہے اومی کرون کی قسم ڈیلٹا ویرئنٹ سے ہلکی ہے، جس میں متاثرہ افراد کے اسپتال میں جانے کے امکانات 30 سے 70 فیصد کم ہیں لیکن یہ خدشہ بدستور موجود ہے کہ انتہائی تیزی سے پھیلنے والی قسم سے کیسز اس قدر بڑھ رہے ہیں کہ اسپتالوں کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

اومی کرون کے خلاف بوسٹر ڈوز کا اثر 10 ہفتے بعد کمزور پڑنے لگتا ہے،یو کے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی

Shares: