وزارت داخلہ کی ضروریات پوری کرنے کے لیے 15 ارب روپے کی منظوری

اسلام آباد : اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے وزارت داخلہ کی ضروریات پوری کرنے کے لیے 15 ارب روپے کی منظوری دیدی-

ای سی سی نے دو طرفہ آزاد تجارتی معاہدے کےغلط استعمال کو روکنے کے لیے چین سے پیٹرول کی درآمد پر 10 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی لگانے کی بھی منظوری دی۔ کچھ آئل مارکیٹنگ فرموں نے 10فیصد کسٹم ڈیوٹی سے بچنے کے لیے چین کے ذریعے اپنی درآمدات کا راستہ بدل دیا۔

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ای سی سی کے اجلاس کی صدارت کی ،ای سی سی نے پاکستان اسٹیل ملز (PSM) کو گیس کی فراہمی کے لیے 621 ملین روپے کی منظوری بھی دی یہ عرض کیا گیا کہ پاکستان اسٹیل ملز (PSM) میں پیداواری سرگرمیاں بند ہونے کی وجہ سے، پی اسی ایم کو دو MMCFD کی کم شعلہ گیس فراہم کی جا رہی تھی، بنیادی طور پر کوک اوون بیٹریوں اور ریفریکٹریز کے بھٹوں کو محفوظ رکھنے کے لیے جس کا اوسط ماہانہ بل 80 ملین روپے تھا۔

ای سی سی نے 14 جولائی کو وفاقی حکومت کی طرف سے مطلع کردہ تمباکو کی تمام اقسام اور اقسام پرو سیس کی شرحوں پر نظر ثانی کی۔

وزارت مواصلات نے یوٹیلیٹی کمپنیوں اور پاکستان پوسٹ آفس ڈیپارٹمنٹ (PPOD) کے ایجنسی پارٹنرز کی واجبات کی ادائیگی کے لیے درکار فنڈز کی سمری جمع کرائی۔ یوٹیلیٹی بلز کی وصولی ایجنسی کے کاموں میں سے ایک ہے جو پی پی او ڈی کے ذریعے انجام دیا جاتا ہے اور اس طرح جمع کی گئی رقم اسٹیٹ بینک پاکستان کے سنٹرل اکاؤنٹ-1 میں جمع کرائی گئی۔ 31 مارچ 2022 تک 62.3 ارب روپے کے واجبات جمع ہو چکے ہیں۔ یوٹیلیٹی کمپنیوں کو ادائیگی کے لیے 25 ارب روپے پہلے ہی اپریل میں منظور ہو چکے تھے۔

آزاد کشمیر: میرپورمیں نامعلوم افراد نے جنگلات میں آگ لگادی،تربیلا ڈیم کے قریب…

ای سی سی نے تفصیلی بحث کے بعد اسٹیٹ بینک کی جانب سے دعویٰ کی گئی رقم کی تصدیق کے بعد پی پی او ڈی کے ذریعے یوٹیلٹی کمپنیوں اور ایجنسی کے شراکت داروں کی بقایا واجبات کی ادائیگی کے لیے 37.33 بلین روپے کے فنڈز جاری کرنے کی اجازت دے دی۔

وزارت تجارت نے موٹر اسپرٹ (ایم ایس) کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کی سمری پیش کی۔ بتایا گیا کہ ایم ایس کی درآمد پر کسٹمز ایکٹ 1969 کے 5ویں شیڈول کے تحت 10 فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد تھی لیکن چین پاکستان آزاد تجارتی معاہدے (سی پی ایف ٹی اے) کے تحت یہ 0 فیصد سے مشروط ہے۔

سمری میں بتایا گیا کہ ایف ٹی اے سے استثنیٰ حاصل کرنے والوں نے صفر کسٹم ڈیوٹی ادا کی جبکہ دیگر نے 10 فیصد کسٹم ڈیوٹی ادا کی۔ ای سی سی نے بحث کے بعد، اس بے ضابطگی کو دور کرنے کے لیے، ایم ایس کی درآمد پر 10 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی لگانے کی اجازت دی۔ تاہم، جہاں ایم ایس کی درآمد پر 10 فیصد کسٹم ڈیوٹی ادا کی گئی تھی، وہاں اسے ریگولیٹری ڈیوٹی کی وصولی سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔

سگریٹ نوشی پر پابندی کی خلاف ورزی کرنے پرعدالتی اہلکاروں کو شوکاز نوٹسز

ای سی سی نے مالیاتی ڈویژن کی طرف سے اعزازیہ دینے کی پالیسی پر پیش کی گئی سمری پر بھی غور کیا اور اس کی منظوری دی جس میں ہدایت کی گئی کہ اس تجویز کی دوبارہ وضاحت کی جائے کیونکہ ای سی سی کے چیئرمین اپنی صوابدید پر وفاقی حکومت کے ملازمین کو اضافی اعزازیہ دے سکتے ہیں۔

ای سی سی نے ٹیکسٹائل اور نان ٹیکسٹائل سیکٹرز کی سابقہ ​​حکومت کی ڈیوٹی ڈرا بیکس اسکیموں (DLTL/LTLD) کے تحت اسٹیٹ بینک کےذریعےکلیئر کیےگئے ادائیگی کے دعووں کے لیے وزارت تجارت کے لیے40.5 بلین روپے کی منظوری دی اس نے فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کو 2.2 بلین روپے کی ادائیگی کی اجازت دی۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو ورلڈ بینک کے منصوبے پاکستان میں ہائر ایجوکیشن ڈویلپمنٹ کے تحت تقریباً 4 ارب روپے دیے گئے۔

ای سی سی نے وزارت داخلہ کی ضروریات پوری کرنے کے لیے 15 ارب روپے کی منظوری بھی دی۔

پنجاب حکومت نے وزرا کے سرکاری پیٹرول پر پابندی عائد کردی

Leave a reply