الیکشن کمیشن کی نااہلی،قومی خزانے پر بوجھ بن گئی۔

0
39

شہباز اکمل جندارن

باغی انویسٹی گیشن سیل۔

الیکشن کمیشن کی نااہلی،قومی خزانے پر بوجھ بن گئی۔
قانون کے برعکس ملک کے50سے زائداضلاع میں عام انتخابات 2013اور لوکل گورنمنٹ الیکشنز 2015کا ریکارڈ تلف نہ ہونے سے قومی خزانے سے ہر ماہ لاکھوں روپے اضافی خرچ ہونے لگے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے دی الیکشنز ایکٹ 2017کے سیکشن 99کی کلاز 7کے تحت چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز اور ریجنل الیکشن کمشنرز کو خط لکھتے ہوئے 2018کے عام انتخابات کا ریکارڈ تلف کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔مذکورہ قانون کے مطابق مقدمے بازی کے سوا کسی بھی حلقے میں منعقد ہونے والے الیکشن کا ریکارڈ ایک سال کے بعد تلف کرنا لازمی ہوتا ہے۔

الیکشن کمیشن ایک طرف ملک میں 2018کے عام انتخابات کا ریکارڈ تلف کرنے جارہا ہے تو دوسری طرف تاحال 2013کے عام انتخابات اور 2015کے لوکل گورنمنٹ کے انتخابات کا مکمل ریکارڈ تلف نہیں کیاجاسکا۔ملک میں مجموعی طورپر 132اضلاع میں سے 50سے زائد اضلاع میں تاحال عام انتخابات 2013کا ریکارڈ بدستور الیکشن کمیشن اور متعلقہ دفاتر میں موجود ہے۔ان میں اسلام آباد،فیصل آباد، ملتان،سرگودھا، اٹک،خوشاب، چکوال، میانوالی، بھکر،گجرات،جھنگ،چینوٹ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، منڈی بہاوالدین،ننکانہ صاحب، لودھراں، خانیوال، وہاڑی، ڈی جی خان،، راجن پور، مظفر گڑھ، لیہ، بہاولپور، رحیم یارخان اور بہاولنگر سمیت دیگر اضلاع شامل ہیں۔


ان اضلاع میں پولنگ کا تمام سامان، بیلٹ پیپر، بیلٹ بکس، ووٹ لسٹیں، پولنگ میٹریل، پولنگ کے مختلف بیگز اور لیٹر ز کی حفاظت کے لیے نہ صرف کمپاونڈ مختص کئے گئے ہیں۔بلکہ سکیورٹی کا عملہ تعینات کرنے کے ساتھ ساتھ انتخابات مواد کو ہوا،نمی،بارش اور آتشزدگی سے بچانے لیے بھی ماہانہ بنیادوں پر لاکھوں روپے کے اضافی خرچ کئے جاتے ہیں۔


دوسری طرف 2015میں ہونے والے لوکل گورنمٹ الیکشنز کا مواد تعداد اور حجم میں 2013کے انتخابی مواد سے کہیں زیادہ ہے اور کمیشن اس مواد کی حفاظت کے لیے مزید اخراجات اٹھانے پر مجبور ہے۔صوبائی الیکشن کمشنرز اور ریجنل الیکشن کمشنرز کی نااہلی کے باعث 2013اور2015کے الیکشنز کا مواد تلف نہ کئے جانے کی وجہ سے جہاں ایک طرف دی الیکشنز ایکٹ 2017کے سیکشن99کی کلاز7کی خلاف ورزی ہورہی ہے وہیں کمیشن کو بجٹ کی مد میں ماہانہ لاکھوں روپے اضافی اخراجات کا بھی سامنا ہے۔اور صوبائی و ریجنل الیکشن کمشنرز کی نااہلی قومی خزانے پر بوجھ بن گئی ہے۔

Leave a reply