شیخوپورہ (نمائندہ باغی ٹی وی) شیخوپورہ میں بڑے نجی تعلیمی اداروں نے نئی کلاسز کے اجراء سے قبل ہی فیسوں میں کئی گنا اضافہ کردیا تو دوسری طرف سکولز کے سلیبس کی قیمتوں میں اضافہ کے ساتھ ساتھ سکولز یونیفارمز بھی مہنگے کردیئے گئے اس صورتحال میں طلبہ کے والدین کی پریشانی بڑھ گئی ہے خصوصاً تنخواہ دار ملازمین پہلے ہی مہنگائی اور بجلی وگیس کی قیمتوں میں اضافہ کے باعث گزارہ مشکل سے کررہے ہیں اور اب کورونا کے باعث سکولوں کی بندش کے دوران ہی فیسوں میں اضافہ کرکے چالان فارم بھجوادیئے گئے ہیں
حالانکہ گزشتہ ایک سال سے ان تعلیمی اداروں کی اکثریت میں تعلیمی سرگرمیاں معطل رہیں مگر سکولز کی انتظامیہ ہر ماہ متواتر فیسیں وصول کرتی رہی اور بعض اوقات تو مقررہ تاریخ گزر جانے پر جرمانے کے ساتھ فیسیں وصول کی گئیں
فیسوں میں کئی گناء اضافہ پر محکمہ تعلیم اور ضلعی انتظامیہ بھی ان بااثر تعلیمی اداروں کے سامنے بے بس دکھائی دیتی ہے، شکایات کے باوجود ان کی کوئی باز پرس نہیں کی جاتی بعض اوقات تو شکایت کرنے والے والدین کے بچوں کو سکولز سے نکال دیا جاتا ہے
ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک سال سے نجی سکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں معطل ہونے کے باعث سکولز کے ماہانہ اخراجات میں نمایاں کمی رہی اور بعض سکولز نے تو اساتذہ کی تنخواہیں یا توآدھی ادا کیں یا پھر دی ہی نہیں گئیں مگر بچوں سے فیسیں متواتر وصول کی جاتی رہیں جبکہ بعض سکولز کا سلیبس اور یونیفارمز سمیت سٹیشنری تک اپنی پرنٹ کروارکھی ہے جن کی قیمتوں میں بھی کئی گنا اضافہ کرکے انہیں والدین کی پہنچ سے بہت دور کردیا گیا ہے
والدین کا کہنا ہے کہ حکومت کسی بھی شعبہ میں موثر پالیسی مرتب کرنے اور عوامی مسائل کے حل میں موثر پیش رفت یقینی بنانے میں کامیاب نہیں ہوسکی جبکہ تعلیم جیسے اہم شعبہ میں بھی حکومتی رٹ کہیں دکھائی نہیں دے رہی جس کافائدہ اٹھاتے ہوئے پرائیویٹ سکولز انتظامیہ اپنی جیبیں بھر رہی ہے جن کے خلاف فوری کاروائی ناگزیر ہے تاکہ والدین کو اس استحصال سے نجات دلائی جاسکے۔