قدیم مصرکا طاقتور ترین فرعون رامسس دوم
قاہرہ: جدید سائنسی ٹیکنالوجی کی مدد سے قدیم مصر کے سب سے طاقتور فرعون رامسس دوم کا چہرہ 3200 سالوں میں پہلی بار سالم صورت میں دیکھا گیا ہے۔
باغی ٹی وی: بین الاقوامی میڈیا کے مطابق انگلینڈ اور مصر کے سائنس دانوں نے اشتراک سے تھری ڈی ماڈل کا استعمال کرتے ہوئے فرعون کی موت کے وقت چہرے کے نقوش دوبارہ تشکیل دیئے۔
قدیم ترین ڈی این اے سے سائنسدانوں نے 20 لاکھ سال پرانی دنیا دریافت کر لی
نقوش کی دوبارہ تشکیل کے بعد انہوں نے فرعون کی عمر تقریباً نصف صدی تک کم کی تاکہ اس دور کا چہرہ واضح کیا جائے جس وقت اس کی حکمرانی عروج پر تھی۔
اس کوشش کے نتیجے میں آںے والی فرعون کی تصویر، اس کے چہرے کی تشکیل نو کی پہلی سائنسی تصویر ہے جو اس کی حقیقی کھوپڑی کے سی ٹی اسکین پر مبنی ہے۔
شہابی پتھر سے دو نئی معدنیات دریافت
فرعون کی کھوپڑی کا تھری ڈی ماڈل بنانے والی قاہرہ یونیورسٹی کی سحر سلیم کے مطابق سائنس دانوں کی جانب سے کی جانے والی کوشش کے نتیجے میں جو تصویر سامنے آئی وہ بہت جاذبِ نظر تھی۔
انہوں نے کہا کہ مختلف آبادیوں اور نسلوں کے چہرے کے مختلف علاقوں بشمول پیشانی کی ترچھی، اور ناک، مالار اور لیبل والے علاقوں میں مختلف اوسط پیمائش ہوتی ہےسب سے زیادہ سائنسی نقطہ نظر ایک ایسی آبادی سے پیمائش کا استعمال کرنا ہے جو آپ کے موضوع کے جتنا ممکن ہو جو ہم نے کیا ہے۔