انتخابات نوے روز میں نہ کرانے کیخلاف درخواست پر سماعت ملتوی

،سرکاری حکام نے عدالت میں کہا کہ ہمیں تفتیشی ایجنسی لکھتی ہے پھر ہی نام شامل کیا جاتا ہے ،
0
28
lahore high court

لاہور ہائیکورٹ: الیکشن کمیشن پاکستان کی جانب سے انتخابات نوے روز میں نہ کرانے کے اقدام کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی

عدالت نے درخواست پر سماعت بغیر کسی کارروائی کے غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی ،عدالت کے روبرو درخواست گزار پیش نہ ہوئے ،عدالت میں وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن نے جوابات داخل نہ کرایا ،دونوں فریقین کی طرف سے جوابات داخل کرانے کے لیے مہلت طلب کی گئی ،جسٹس عابد عزیز نے شہری محمد مقصد سلیم ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی

درخواست میں الیکشن کمیشن،وفاقی حکومت،ادارہ شماریات سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ الیکشن کمیشن نے 17 اگست کو انتخابات سے معذرت کا نوٹیفکیشن جاری کیا،الیکشن کمیشن نے نوٹفکیشن میں کہا کہ انہوں نے مردم شماری اور نئی حلقہ بندیاں کرنی ہیں،الیکشن کمیشن کا موقف آرٹیکل 224 شق دو کی خلاف ورزی ہے،سیکشن 17 شق دو الیکشن ایکٹ 2017 کی خلاف ورزی ہے،5 اگست 2022 کو مرد شماری کے اعداد وشمار چھپ چکے ہیں،ایک سال کی تاخیر سے حلقہ بندیوں کا سلسلہ شروع کیا جا رہا ہے،آئین کے مطابق نوے روز میں انتخابات منعقد ہونے چاہیے،الیکشن کمیشن کا جاری نوٹیفکیشن کو درخواست کے فیصلے تک معطل کیا جائے،عدالت الیکشن کمیشن کو نوے روز میں انتخابات کروانے کا حکم جاری کرئے،

پشاور پولیس کا رویہ… خواجہ سرا پشاور چھوڑنے لگے

شہر قائد خواجہ سراؤں کے لئے غیر محفوظ

خواجہ سراؤں پر تشدد کی رپورٹنگ کیلئے موبائل ایپ تیار

ہ ٹرانسجینڈر قانون سے معاشرے میں خواجہ سرا افراد کو بنیادی حقوق ملے۔

 پاکستان میں 2018 سے قبل ٹرانسجینڈر قانون نہیں تھا،

واضح رہے کہ شیریں مزاری نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی تھی، عدالت میں دائر درخواست میں سیکرٹری داخلہ، ڈائریکٹر جنرل وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو فریق بنایا گیا ہے

واضح رہے کہ چند ہفتوں قبل حکومت کی جانب سے شیریں مزاری سمیت پی ٹی آئی کے متعدد موجودہ اور سابق رہنماؤں و قائدین کے نام ای سی ایل ڈالے گئے تھے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے 70 رہنماؤں کے نام ای سی ایل میں ڈالےگئے ۔ذرائع کے مطابق جن رہنماؤں کے نام ای سی ایل میں شامل کئے گئے ہیں ان میں عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی، شیخ رشید، شہریار آفریدی، مراد سعید، علی محمد خان، قاسم سوری، اسد عمر، اسد قیصر، ملیکہ بخاری اور دیگر سابق ایم این ایز شامل ہیں رہنماؤں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ پولیس کی سفارش پر کیا گیا ۔

Leave a reply