ٹرانسجینڈر قانون سے معاشرے میں خواجہ سرا افراد کو بنیادی حقوق ملے۔ نایاب گوہر

0
79
ٹرانسجینڈر قانون سے معاشرے میں خواجہ سرا افراد کو بنیادی حقوق ملے۔ نایاب گوہر

ٹرانسجینڈر ایکٹ کے خلاف مہم پر ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات پیپلز پارٹی پنجاب نایاب گوہرجان کا کہنا ہے کہ ٹرانسجینڈر قانون سے معاشرے میں خواجہ سرا افراد کو بنیادی حقوق ملے۔

نایاب گوہر جان کا کہنا تھا کہ اس طبقے کی قسمت میں مانگنا، ناچنا، ریپ اور قتل تک ہونا تھا۔ اس قانون نے ان کو معاشرے کا ایک باعزت شہری بننے کا حق دیا ہے۔اپنی صنفی شناخت کا حق مرد و خواتین سے نہیں چھینا جا رہا تو ان سے کیوں؟ میڈیکل بورڈ یا آفیسر کے سامنے اپنی جنس متعین کرنے کے لئے پیش ہونا اذیت انگیز عمل ہو گا۔ یہ قانون ٹرانسجینڈر افراد کی مشاورت اور مخصوص ان کے لئے ہے۔ کسی بھی قانون کے غلط استعمال کا شائبہ ہوتا ہے اس کا مطلب ٹرانسجینڈرز کو حق سے محروم کرنا نہیں ہونا چاہئے۔ قانون کو متنازعہ بنایا جانا غلط ہے ، اس کمیونٹی کو حق ملنا چاہئے ،پاکستان کے اندر چیزوں کو متنازعہ بنانا ہماری پرانی عادت ہے،

ہم جنس پرستی کے مکروہ ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی کوشش شرمناک ہے، تنظیم اسلامی

خواجہ سرا کے ساتھ بازار میں گھناؤنا کام کرنیوالے ملزمان گرفتار

خواجہ سرا بھی اب سکول جائیں گے، مراد راس

خواجہ سرا کے ساتھ ڈکیتی، مزاحمت پر بال کاٹ دیئے گئے

پشاور پولیس کا رویہ… خواجہ سرا پشاور چھوڑنے لگے

شہر قائد خواجہ سراؤں کے لئے غیر محفوظ

خواجہ سراؤں پر تشدد کی رپورٹنگ کیلئے موبائل ایپ تیار

قبل ازیں اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا ہے كہ خواجہ سرا ہمارے معاشرے کا مظلوم طبقہ ہے جن کے حقوق کے تحفظ کے لیے قانونی اور عملی اقدامات اٹھانا ضروری ہیں ۔ڈاکٹر قبلہ ایاز کا کہنا تھا کہ شریعت میں اس حوالے سے کوئی ابہام نہیں مخنث افراد کے حقوق کے تحفظ کا مسئلہ متعدد مرتبہ اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس کی کارروائی کا حصہ رہا ہے پہلی بار کونسل میں یہ معاملہ تب زیربحث آیا جب وزارت مذہبی امور نے مخنث بچوں کو وراثت میں حصہ دلانے کے لیےمسلم عائلی قوانین آرڈیننس (ترمیمی) بل 2012 کونسل کو بھجوایا کونسل نے اپنے اجلاس نمبر 189، مورخہ 24 دسمبر 2012 میں اس بل سے اتفاق کرتے ہوئے اسے شرعی احکام کی روشنی میں دوبارہ ڈرافٹ کرنے کی تجویز دی اور ساتھ ہی مخنث افراد کو وراثت میں حقوق دلانے کے لیے طریقہ کار وضع کیا آخری بار سینیٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے امور داخلہ میں پیش کردہ مسودہ بل “مخنث افراد کے حقوق کے تحفظ کا بل 2017″اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس نمبر 209 مورخہ 17 جنوری 2018 میں زیرغور آیا۔ کونسل کے سامنے اس موضوع سے ملتے جلتے دیگر بلز بھی پیش کیے گئے جن میں خیبر پختونخوا حکومت کی مخنث سے متعلق وضع کردہ پالیسی اور انسانی حقوق کمیشن کا تیار کردہ مسودہ بل بھی شامل ہیں

Leave a reply