نتائج میں تاخیر، وزارت داخلہ کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہے

وزارت داخلہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جنرل الیکشن 2024 کا مشکل ترین سیکورٹی حالات میں انعقاد ملک کے لئے ایک بہت بڑی کامیابی ہے جس پر پوری قوم کو فخر ہونا چاہیے, اس الیکشن کے پر امن انعقاد کا سہرا قانون نافذ کرنے والے اداروں، افواج پاکستان، انٹیلی جنس ایجنسیوں اور ریاستی اداروں کے سر ہے، انہی کی کاوشوں سے انتخابات کے دن دہشتگردی کے واقعات کے باوجود کامیاب انعقاد یقینی بنا، انتخابات سے صرف ایک دن قبل دہشتگردی کے واقعات میں 28 افراد کی ہلاکت اور 64 دیگر کے شدید زخمی ہونے نے ریاست کو اپنے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے متعدد اقدامات کرنے پر مجبور کیا،عام انتخابات کے روز مجموعی طور پر ملک بھر میں دہشتگردی کے 61واقعات رونما ہوئے۔دہشتگردی کے ان واقعات کے نتیجے میں 16افراد شہید جبکہ54افراد زخمی ہوئے،الیکشن 2024کا انعقادعام حالات میں نہیں ہوا بلکہ داعش، ٹی ٹی پی اور بلوچستان میں دیگر دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے انتخابی عمل میں خلل ڈالنے اور عوام کو نشانہ بنانے کی بھرپور کوشش کی گئی ، کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بہترین حکمت عملی کے تحت جامعہ سیکورٹی پلان تشکیل دیا ، سیکورٹی پلان میں انتخابات کے انعقاد کے دوران سیکورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تفصیلی تعیناتی، انتخابی عملے اور پولنگ کے مواد کو پولنگ سٹیشنوں تک اور واپس بحفاظت لے جانااس پلان کا حصہ تھا، اس کے ساتھ ساتھ دہشتگردوں کو مواصلات کے ذرائع اور دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات کے ساتھ موبائل فون سمز کے استعمال سے روکنے کے لیے موبائل فون سروس کی معطلی بھی شامل ہے، بڑے پیمانے پر پھیلے ہوئے پولنگ اسٹیشنوں اور خاص طور پر بلوچستان، کے پی کے اور یہاں تک کہ پنجاب کے دیہی علاقوں سے انتخابی نتائج کی ترسیل اور ان تمام حفاظتی اقدامات کے ساتھ ایک وقت طلب مشقت تھی،یہ تمام حفاظتی اقدامات پاکستان کے عوام کی سلامتی اور تحفظ کے وسیع تر مفاد میں کیے گئے ہیں ، اس تاریخی الیکشن کے انعقاد میں شامل تمام ادارے، خاص طور پر الیکشن کمیشن آف پاکستان تنقید کے بجائے تعریف اور ستائش کے مستحق ہیں، ذاتی مفادات رکھنے والے عناصر تفرقے کو بھڑکاتے رہیں گے کیونکہ وہ انتشار پھیلانا چاہتے ہیں، ہم شہریوں اور سیاسی رہنماؤں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ انتخابی عملے کو بغیر رکاوٹ اپنے فرائض سرانجام دینے دیں، پولنگ سٹیشنز سے آر او آفس جانے والی سڑکوں کو بند کر کے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے کام میں مزید تاخیر نہ کریں ، امید کرتے ہیں کہ یہ الیکشن قوم کے لئے خوش آئند ہو گا اور پاکستانی عوام کے لیے خوشحالی کا مرکز بنے گا،

واضح رہے کہ کل الیکشن کے روز ملک بھر میں موبائل سروس بند رہی، جس کی وجہ سے انتخابی نتائج تاخیر کا شکار ہوئے تھے، رات دو بجے تک نتائج نہیں آئے جس پر تحریک انصاف، پیپلز پارٹی نے احتجاج کیا تھا،

این اے 130 لاہور ، نواز شریف جیل میں گرفتار یاسمین راشد سے جیت گئے

بلاول کا "تیر” چل گیا، پیپلز پارٹی اب تک قومی کی ایک،صوبائی کی 5سیٹوں سے کامیاب

آٹھ گھنٹے گزر گئے، الیکشن کمیشن نتائج دینے میں ناکام،آصف زرداری اسلام آباد،نواز گھر چلے گئے

آبائی نشست سے متوقع ہار ،نواز شریف افسردہ ،ماسک پہن کر ماڈل ٹاؤن سے روانہ،تقریر بھی رہ گئی

مخلوط حکومت کانام نہ لیں ایک پارٹی کی اکثریت ضروری ہے،نواز شریف

انتخابات ابھی تک تو پُر امن ہیں،نگران وزیراعظم

صوابی، این اے 20، ادینہ گاؤں میں خواتین ووٹر پر پابندی لگا دی گئی

سیاسی جماعتوں کی خواتین امیدوار کم ، عدالت نے الیکشن کمیشن کو کیس بھیج دیا

تخت لاہور،لطیف کھوسہ، میاں اظہر ،وسیم قادر کی جیت،شہباز،حمزہ،مریم،ایازصادق کی بھی جیت

پنجاب،عمران نذیر،سلمان رفیق،میاں اسلم اقبال،بلال یاسین جیت گئے، رانا مشہود کو شکست

انتخابی نتائج،آزاد امیدوار وں کا پلڑا تاحال بھاری، ن لیگ دوسرے نمبرپر

Shares: