پاکستانی کی معروف ٹی وی آرٹسٹ، میزبان اور وی جے انوشے اشرف نے شہرہ آفاق ترک ڈرامہ سیریز ’ارطغرل غازی‘ کو گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں نام بنانے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے مبارکباد دی ہے-
باغی ٹی وی :و مقبولیت دنیا بھر میں ترک مسلمانوں کی تیرہویں صدی میں اسلامی فتوحات پر مبنی ترکش ڈرامہ سیریل ’’ارطغرل غازی‘‘ جسے ترکی کا گیم آف تھرونز بھی کہا جاتا ہے کو ملی اس کی مثال نہیں ملتی۔ اسے دنیا کے کم و بیش ساٹھ ( 60 ) ممالک میں ڈب کر کے دکھایا گیا ہے-
ارطغرل کی دنیا بھر میں کامیابی کا ندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اسے دنیا کے ایک سو چھالیس ( 146 ) ممالک سے نہ صرف ناظرین کی توجہ حاصل کی بلکہ وہاں ڈراموں کی دنیا کا بے تاج بادشاہ بھی قرار پایا۔
یہ وہ ڈرامہ ہے جس نے مسلمانوں کو ان کے حقیقی ہیروز سے متعارف کرایا ہے۔ یہ وہ ڈرامہ ہے جس کے بارے میں رجب طیب اردگان نے کہا ”جب تک شیر اپنی تاریخ خود نہیں لکھیں گے ان کے شکاری ہی ہیرو ٹھہریں گے“ اور ”ہم اسلامی تاریخ اس طرح لکھیں گے جس طرح وہ تھی“ اور جب یہ اسلامی تاریخ ارطغرل نامی ڈرامے کے ذریعے دنیا کی دکھائی تو لوگ اسلام قبول کرنے لگے۔ یہ وہی ڈرامہ ہے جس نے اغیار کی ان کوششوں پر پانی پھیر دیا جو اسلام کے سنہری ماضی کو داغدار کرنے میں صرف کی گئی تھیں-
خلافت عثمانیہ کے قیام سے قبل کے ترک خطے اور اسلامی دنیا کے حالات پر بنائی گئی یہ ٹی وی سیریز مسلم دنیا اور بالخصوص پاکستان میں مقبولیت کے اگلے پچھلے ریکارڈ توڑ چکی ہے۔
تاہم مسلمانوں کی اسلامی فتوحات سے متعلق شہر آفاق ترک ڈراما سیریز ’ارطغرل غازی‘ کو عالمی اعزاز حاصل ہوا ہے ترک ڈراما سیریز کو 39 زبانوں میں ترجمہ کیا جاچکا ہے اور اسے دیکھنے والوں کی تعداد 30 لاکھ تک جاپہنچی ہے جس کے بعد اسے گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کرلیا گیا ہے۔
اسی ریکارڈ پر پاکستانی میزبان اور وی جے انوشے اشرف نے بھی ڈرامہ سیریز ’ارطغرل غازی‘ کو مبارکباد پیش کی اور اس کی کامیابی کو سراہا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر انھوں نے اپنے پیغام میں لکھا کہ یہ بہترین ہے اس میں زبردست عکاسی کی گئی ہے کہانی بھی اچھی ہے کیمرہ کا کام اور اداکاری بھی عمدہ ہے یہی اس جانب بھی عالمی سطح پر کام کو فروغ دیتا ہے۔
https://www.instagram.com/p/CFwRsiMpVhA/?utm_source=ig_embed
انوشے نے مزید لکھا کہ سنیما اور آرٹ ہمیں قریب لاتا ہے امید ہے کہ ہم مستقبل میں مزید ترک، ایرانی، لبنانی اور مصری کام دیکھیں گے اور اپنے کام کو ان ممالک میں بھیجا کریں گے۔
واضح رہے کہ یورپ، مڈل ایسٹ، افریقہ اور یورپ سے 700 ملین ناظرین کو اپنے سحر میں گرفتار کرنے والا ڈراما غازی ارطغرل آذربائیجان، ترکمانستان، قازقستان، ازبکستان، البانیہ، پولینڈ، سربیا، بوسنیا، ہزروگوینا، ہنگری اور یونان اور پاکستان میں ریکارڈ توڑنے کے بعد اب آذر بائیجان کے سرکاری ٹیلی وژن اے زیڈ ٹی وی پر بھی نشر کیا جائے گا-
ترک خبر رساں ادارے کے مطابق آذر بائیجان کے سرکاری ٹیلی وژن اے زیڈ ٹی وی نے ایک اعلامیے میں کہا ہے کہ ڈراما نشر کرنے کے حقوق حاصل کرلیے گئے ہیں۔ یہ ڈرامہ 2014 میں شروع ہونے کے بعد ہی آذر بائیجان میں مقبول ہونا شروع ہوگیا تھا۔
آذری سرکاری چینل کے مطابق ڈرامے کی 150 اقساط کی ڈبنگ اور ایڈیٹنگ کے کام کا آغاز ہوچکا ہے۔ سرکاری چینل پر یہ ڈرامہ ہفتے کے پانچ روز نشر کیا جائے گا۔
’’ارطغرل غازی‘‘ اپنی کہانی، تیاری اور اداکاری کے لحاظ سے ایک شاہکار ڈرامہ ہے اس کی پروڈکشن اس کا پلاٹ اداکاری ہر چیز بہت ہی شاندار ہے یہ ڈرامہ ایک ایسے خانہ بدوش قبیلے کی کہانی بیان کرتا ہے جو موسموں کی شدت کے ساتھ ساتھ منگولوں اور صلیبیوں کے نشانے پر ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ دیریلیش ارطغرل‘ ڈرامے کی کہانی 13 ویں صدی میں ’سلطنت عثمانیہ‘ کے قیام سے قبل کی کہانی ہے اور اس ڈرامے کی مرکزی کہانی ’ارطغرل‘ نامی بہادر مسلمان سپہ سالار کے گرد گھومتی ہے جنہیں ’ارطغرل غازی‘ بھی کہا جاتا ہے ڈرامے میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح 13 ویں صدی میں ترک سپہ سالار ارطغرل نے منگولوں، صلیبیوں اور ظالموں کا بہادری سے مقابلہ کیا اور کس طرح اپنی فتوحات کا سلسلہ برقرار رکھا۔ڈرامے میں سلطنت عثمانیہ سے قبل کی ارطغرل کی حکمرانی، بہادری اور محبت کو دکھایا گیا ہے-
ارطغرل ڈرامے کی کی مقبولیت میں مزید اضافہ، ایک اور سنگ میل عبور ہو گیا
ارطغرل اردو کی بڑی کامیابی، دنیا میں سب سے زیادہ دیکھے جانے والے چینلز میں تینتیسویں نمبر پر آگیا
’’ارطغرل غازی‘‘ میں مرکزی کردار ادا کرنے والے ’’ارطغرل‘‘ کون ہیں ؟