اوراندراگاندھی کوگولی ماردی گئی !

0
46

نئی دہلی : تاریخ اپنے آپ کو دہراتی ہے اور پھر ایسے ہی ہوا ، پاکستان کے خلاف سازشیں کرنے والے پنڈت جواہر لعل نہروکی بیٹی کے ساتھ وہی ہوا جو وہ اپنے مخالفین کے لیے سوچتی اور کرتی تھی ، بالآخرسابق وزیراعظم اندرا گاندھی کو اس کی انہیں حرکتوں کی وجہ سے اپنے ہی سکھ محافظوں نے گولی مار کر 31-اکتوبر1984 کو قتل کردیا تھا

لاہورکا کفارہ شہبازشریف اسلام آباد میں ادا کریں‌گے

اندرا گاندھی اصلی نام اندرا پریا درسن نہرو بھارتی سیاست دان ۔ پنڈت جواہر لعل نہرو کی بیٹی۔ الہ آباد میں پیدا ہوئیں۔ سوئزرلینڈ ، سمر ویل کالج آکسفورڈ اور بعد میں وشوا بھارتی شانتی نکتین میں تعلیم حاصل کیں۔ گیارہ برس کی عمر میں سیاست میں حصہ لینا شروع کیا۔

انگلستان میں قیام کے دوران اور بعدازاں ہندوستان واپس آکر بھی طلباء کی تحریکوں میں سرگرم حصہ لیتی رہیں۔ تحریک آزادی میں حصہ لینے کی پاداش میں تیرہ ماہ کے لیے جیل بھیج دی گئیں۔ 1942ء میں‌ ایک پارسی نوجوان فیروز گاندھی سے شادی کی۔

جونہی آزادی مارچ لاہور سے نکل گیا ،کیپٹن (ر) صفدر کورہا کردیا گیا

اسی زمانے میں ہندوستان چھوڑ دو کی تحریک چلی۔ جس میں حصہ لینے پر وہ اوران کے خاوند قید ہوگئے۔ 1947ء میں آل انڈیا کانگرس ورکنگ کمیٹی کی ممبر منتخب ہوئیں۔ بعد میں کانگرس کے شعبہ خواتین کی صدر، مرکزی انتخابی کمیٹی اور مرکز پارلیمانی بورڈ کی ممبر بنیں۔ فروری 1959ء میں انڈین نیشنل کانگرس کی صدر چنی گئیں۔ 66 ۔ 1964ء میں وزیر اطلاعات و نشریات ہوئیں۔ 1966ء میں لال بہادر شاستری کے انتقال کے بعد وزیراعظم منتخب ہوئیں۔

1967ء کے انتخابات میں کانگرس کی فتح کے بعد وزیراعظم بنیں۔ 1971ء کے انتخابات کے بعد تیسری مرتبہ وزیراعظم چنی گئیں۔مارچ 1977ء کے پارلیمانی انتخابات میں ان کی پارٹی کانگرس آئی نے جنتا پارٹی سے شکست کھائی۔ وہ خود بھی جنتا امیدوار راج نارائن سے ہار گئیں۔

آصف زرداری کے خون کے پلیٹ لیٹس 1 لاکھ 35 ہزار،دل کا وال بند

1978ء میں مہاراشٹر کے ایک حلقے کے ضمنی انتخاب میں لوک سبھا کی رکن چن لی گئیں۔ لیکن دوران حکومت اختیارات کے ناجائز استعمال کے جرم میں دسمبر 1978ء میں لوک سبھا سے ان کی رکنیت منسوخ کر دی گئی۔ اورقید کی سزا دی گئی۔ تقریباً ایک ہفتے بعد رہا کر دی گئیں۔ جنوری 1980ء میں لوک سبھا کے عبوری انتخابات میں کانگرس آئی کی جیت ہوئی اور اندرا گاندھی نے مرکز میں وزارت بنائی۔

سکھوں کے خلاف انھوں نے فوجی اپریشن کا آغاز کیا۔ اور گولڈن ٹمپل پر فوجی حملے کے بعد سکھوں میں ان کی ساکھ کو بہت نقصان پہنچا۔ 1984ء میں دو سکھ محافظوں نے گولی مار ان کو قتل کردیا۔ ان کے بیٹے راجیو گاندھی بعد میں ہندوستان کے وزیراعظم رہے۔ جبکہ ان کی بہو سونیا گاندھی ان دنوں انڈین نشنل کانگرس کی صدر ہیں

Leave a reply