افغانستان:کابل میں مسجدمیں نمازجمعہ کےدوران دھماکہ،فائرنگ،بڑے پیمانےپرہلاکتوں کاخدشہ
![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2022/09/678.webp)
کابل :افغانستان کے دارالحکومت کابل میں مسجدمیں نمازجمعہ کے دوران دھماکہ،فائرنگ،بڑے پیمانے پرہلاکتوں کا خدشہ ہے اور ابتدائی طورپر14 سے زائد ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں ، حکام نے بتایا کہ جمعہ کے روز افغان دارالحکومت میں ایک مسجد کے قریب دھماکہ ہوا جب لوگ نماز ظہر سے باہر نکل رہے تھے، تاہم ابھی تک درست ہلاکتوں کی تعداد معلوم نہیں ہو سکی ہے اور نہ ہی فوری طور پر کسی نے ذمہ داری قبول کی ہے۔
یہ دھماکہ حالیہ مہینوں میں نماز جمعہ کے دوران مساجد میں ہونے والے مہلک سلسلے کا تازہ ترین واقعہ تھا، جن میں سے کچھ کی ذمہ داری عسکریت پسند گروپ اسلامک اسٹیٹ نے قبول کی تھی۔
کابل میں ایک مسجد کے قریب نماز جمعہ کے دوران دھماکہ ہوا۔ شہر کے سفارتی کوارٹر میں ہونے والے دھماکے کے چند منٹ بعد آسمان پر سیاہ دھوئیں کے بادل اُٹھ رہ ہیں اور ساتھ ہی فائرنگ کی آوازیں بھی آرہی ہیں
ابتدائی طور پر 14 ہلاکتوں کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں pic.twitter.com/LciT89DL5d— Muhammad Amin Tahir (@ResptectAlways) September 23, 2022
کابل پولیس کے ترجمان خالد زدران نے کہا کہ نماز کے بعد جب لوگ مسجد سے باہر نکلنا چاہتے تھے تو دھماکہ ہوا۔تمام ہلاکتیں عام شہری ہیں، ابھی تک صحیح تعداد واضح نہیں ہے۔
یہ دھماکہ وزیر اکبر خان میں ہوا، جو پہلے شہر کے ‘گرین زون’ کا گھر تھا، بہت سے غیر ملکی سفارت خانے اور نیٹو کا مقام تھا، لیکن اب حکمران طالبان کے زیر کنٹرول ہے۔
5 ستمبر کو کابل میں روسی سفارت خانے کے دو عملے سمیت چھ افراد اس وقت ہلاک ہوئے جب ایک خودکش بمبار نے سفارت خانے کے داخلی دروازے کے قریب دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا، اس دھماکے میں کم از کم 10 افراد زخمی ہوئے۔
حالیہ مہینوں میں نماز جمعہ کے دوران مساجد میں کئی مہلک دھماکے ہوئے ہیں، جن میں سے کچھ کی ذمہ داری شدت پسند اسلامک اسٹیٹ گروپ نے قبول کی ہے۔تاہم، گزشتہ سال طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد تشدد میں بڑی حد تک کمی آئی ہے۔