فریال تالپور، سندھ اسمبلی اجلاس میں شرکت کی درخواست،عدالت کا جواب
اسلام آباد ہائی کورٹ میں فریال تالپور کی سندھ اسمبلی اجلاس میں شرکت کیس کی سماعت ہوئی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے فریال تالپور کے وکیل کو لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی ،فریال تالپور کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ فریال تالپور جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں ہیں،
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ احتساب عدالت اسلام آباد تو آپ کے حق میں فیصلہ دے چکی ہے، جس پر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ سپرنٹنڈنٹ جیل کہتے ہیں وزارت داخلہ پنجاب سے اجازت چاہیے، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ متعلقہ فورم وزارت داخلہ پنجاب ہے ،اسپیکر سندھ اسمبلی کے حکم پر عملدرآمد کرا سکتا ہے،پنجاب حکومت ہمارے دائرہ کار میں نہیں،آپ اس معاملے پر لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ سے رجوع کریں،
واضح رہے کہ جعلی اکاونٹس کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ سے ضمانت مسترد ہونے پر فریال تالپور کو نیب نے گرفتار کیا ہے، نیب نے فریال تالپور کی رہائشگاہ کو سب جیل قرار دیا تھا ، جسمانی ریمانڈ ختم ہونے کے بعد عدالت نے انہیں جیل بھجوا دیا، اب فریال تالپور اڈیالہ جیل میں قید ہیں،
یاد رہے کہ کہ جعلی اکاونٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری نیب کی حراست میں ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ سے ضمانت کی درخواست مسترد ہونے کے بعد نیب نے زرداری ہاوس سے آصف زرداری کو گرفتار کیا تھا، آصف زرداری جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں ہیں. ان سے تحقیقات جاری ہیں، آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپورکو بھی نیب نے گرفتار کر رکھا ہے۔
نیب کا کہنا ہے کہ آصف زرداری نے جعلی دستاویزات پر قرض لےکرہڑپ کرلیا، 2009 میں ڈیڑھ ارب پھر 2012 میں مزید 80 کروڑقرض لیاگیا ، فراڈ سے نیشنل بینک کو 3 ارب 77 کروڑکا نقصان پہنچایا گیا، آصف زرداری نے بطورصدرمملکت نیشنل بینک حکام پر اثراندازہو کرقرض لیا.
نواز شریف کے بعد آصف زرداری کا اے سی بھی بند
نیب کے مطابق آصف زرداری پارک لین کمپنی کے 25 فیصد شیئرہولڈررہے،آصف زرداری نے جعلی کمپنی پارتھینون بناکرڈیڑھ ارب قرض لیا، آصف زرداری اورساتھیوں کی کرپشن،منی لانڈرنگ ثابت ہوگئی