فیٹف نے متحدہ عرب امارات کو گرے لسٹ کر دیا

0
65

منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کی روک تھام کے عالمی ادارے فائنینشل ایکشن ٹاسک فورس( ایف اے ٹی ایف) نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کو گرے لسٹ میں شامل کر دیا۔

باغی ٹی وی : غیر ملکی خبر رساں ادارے "روئٹرز” کے مطابق ایف اے ٹی ایف کے پیرس میں جاری اجلاس کے بعد جاری ہونے والے بیان کے مطابق ایف اے ٹی ایف نے متحدہ عرب امارات کو گرے لسٹ مین شامل کر دیا ہے فئٹف نے یو اے ای کو اپنے نظام میں بڑی اور بنیادی تبدیلیاں لانے کا ٹاسک دیا ہوا تھا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ FATF کی مزید جانچ پڑتال کے علاوہ، ‘گرے’ فہرست میں شامل ممالک کو ساکھ کو پہنچنے والے نقصان، ریٹنگ ایڈجسٹمنٹ، عالمی مالیات کے حصول میں دشواری اور لین دین کے زیادہ اخراجات کا خطرہ ہے۔

امریکہ کےسامنےڈٹ جانا:پاکستانی قوم کا امتحان:FATF کاپاکستان کوجون تک گرےلسٹ میں ہی رکھنے کا اعلان

ایک بیان میں کہا کہ متحدہ عرب امارات، خطے کا مالیاتی دارالحکومت اور سونے کا تجارتی مرکز ہے، ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان کو نافذ کرنے کے لیے کام کرے گا تاکہ اس کے انسداد منی لانڈرنگ اور انسداد دہشت گردی کی مالی معاونت کے نظام کی تاثیر کو مضبوط کیا جا سکے۔

فیٹف کی جانب سے جاری بیان کے جواب میں، متحدہ عرب امارات کی حکومت نے کہا کہ وہ بہتری کے لیے فیٹف کے ساتھ مل کر کام کرنے کا "مضبوط عزم” رکھتی ہے۔

یو اے ای نے ایک بیان میں کہا، "مضبوط اقدامات اور جاری اقدامات متحدہ عرب امارات کی حکومت اور نجی شعبے کی طرف سے ملک کے مالیاتی نظام کے استحکام اور سالمیت کو محفوظ بنانے کے لیے کیے گئے ہیں۔”

یو اے ای، تیل اور گیس کا برآمد کنندہ جو کھلے کاروبار کے لیے اسناد کا دعویٰ کرتا ہے اور شاندار غیر ملکی طرز زندگی کو قابل بناتا ہے، نے حالیہ برسوں میں غیر قانونی رقم کے ہاٹ اسپاٹ کے طور پر تصویر پر قابو پانے کے لیے ضوابط کو سخت کیا ہے یہ عہدہ ملک کے لیے ایک دھچکا ہے کیونکہ خلیجی پڑوسی سعودی عرب، دنیا کے سب سے بڑے تیل برآمد کنندہ اور سب سے بڑی عرب معیشت کے ساتھ معاشی مسابقت تیز ہو رہی ہے۔

شاورمیں شہریوں ، نمازیوں پرخودکُش حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں :افغان طالبان

واشنگٹن انسٹی ٹیوٹ فار نیئر ایسٹ پالیسی کی سینئر فیلو اور سابق امریکی ٹریژری اہلکار، کیتھرین باؤر نے کہا، "متحدہ عرب امارات کو ایک علاقائی تجارتی اور مالیاتی مرکز کے طور پر اپنے کردار کی وجہ سے غیر قانونی مالیات کے لیے موروثی خطرات ہیں۔”

انہوں نے کہا کہ اماراتی حکام نے اپنی منی لانڈرنگ مخالف نظام کو مضبوط بنانے اور دہشت گردی کی مالی معاونت سے نمٹنے کے لیے کافی کوششیں کی ہیں، خاص طور پر فیٹف کے 2020 کے جائزے کے بعد سے۔

انہوں نے کہا کہ”آج فیٹف کے بیان میں شامل بقایا آئٹمز ظاہر کرتے ہیں کہ ابھی بھی کافی مقدار میں کام کرنا باقی ہے۔ یہ ایسی تبدیلیاں نہیں ہیں جو راتوں رات ہو سکتی ہیں۔”

واچ ڈاگ کی طرف سے 2020 کی تشخیص میں متحدہ عرب امارات کی طرف سے "بنیادی اور بڑی بہتری” کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ پچھلے سال، اس نے 2018 میں انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کا قانون پاس کرنے کے بعد انسداد منی لانڈرنگ اور انسداد دہشت گردی کی مالی معاونت کے لیے ایک ایگزیکٹو آفس قائم کیا۔

ایف اے ٹی ایف نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے 2020 کی رپورٹ کے بعد سے دہشت گردی کی مالی معاونت، منی لانڈرنگ، مجرمانہ رقم کو ضبط کرنے اور بین الاقوامی تعاون میں شامل ہونے کے معاملات پر "اہم پیش رفت” کی ہے۔

شہباز شریف بیمار،عدالت نہ پہنچے، بریت کی درخواست بھی کی دائر

"اس کے علاوہ، متحدہ عرب امارات نے باہمی تشخیص کی رپورٹ سے تجویز کردہ اہم اقدامات میں سے نصف سے زیادہ کو ایڈریس کیا یا بڑے پیمانے پر حل کیا،” اس نے کہا۔

فیٹف نے کہا کہ خلیجی ریاست کو اب بین الاقوامی اینٹی منی لانڈرنگ تحقیقات میں سہولت فراہم کرنے، بعض صنعتوں بشمول رئیل اسٹیٹ ایجنٹس اور قیمتی پتھروں اور دھاتوں کے ڈیلروں میں خطرات کے انتظام اور معیشت میں مشکوک لین دین کی نشاندہی پر پیش رفت کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

بہتری کے دیگر شعبوں میں منی لانڈرنگ کے خلاف مالیاتی انٹیلی جنس کا استعمال، منی لانڈرنگ کے مقدمات کی "متحدہ عرب امارات کے رسک پروفائل سے ہم آہنگ” کی بڑھتی ہوئی تحقیقات اور پراسیکیوشن شامل ہیں، اور پابندیوں کی چوری کو فعال طور پر شناخت کرنا اور ان کا مقابلہ کرنا بھی شامل ہیں-

واضح رہے کہ فیٖٹف نے پاکستان کے مزید 4 ماہ یعنی جون تک فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ میں رکھنے کا اعلان کیا ہے جب کہ پاکستان نے 2018 کے ایکشن پلا ن کے 27 میں سے 26 نکات پر عمل درآمد کرلیا ہے ۔ایف اے ٹی ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان نے انسداد دہشت گردی کی فنانسنگ روکنے میں خاطر خواہ پیش رفت کی ہے۔

پیکا ترمیمی آرڈیننس،عدالت نے اہم شخصیت کو نوٹس جاری کر دیا

وفاقی وزیرحماد اظہر ایف اے ٹی ایف کے اس فیصلے سے متعلق کہا کہ پاکستان اب اپنے دونوں FATF ایکشن پلان کو مکمل کرنے سے صرف 2 آئٹمز دور ہے۔ ، ان کا کہنا تھاکہ ایم ایل ایکشن پلان: 7 میں سے 6 آئٹمز کو ایک بے مثال ٹائم فریم کے اندر حل کیا گیا۔ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ TF ایکشن پلان: 27 میں سے 26 آئٹمز پر توجہ دی گئی۔ کئی ممالک کا خیال ہے کہ ہم نے یہ منصوبہ پہلے ہی مکمل کر لیا ہے۔

خیال رہے کہ گرے لسٹ میں شامل ممالک کو ایف اے ٹی ایف کی اضافی نگرانی، ساکھ کو نقصان پہنچنے ، عالمی درجہ بندی ،دنیا بھر سے سرمائے کے حصول میں دشواری اورمالیاتی لین دین میں زیادہ اخراجات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ایف اے ٹی ایف کیا ہے؟

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ایک عالمی ادارہ ہے، جس کا قیام 1989 میں جی سیون سمٹ کی جانب سے پیرس میں عمل میں آیا۔ اس کا بنیادی مقصد عالمی سطح پر منی لانڈرنگ کی روک تھام تھا۔ تاہم 2011 میں اس کے مینڈیٹ میں اضافہ کرتے ہوئے اس کے مقاصد بڑھا دیے گئے۔

ان مقاصد میں بین الاقوامی مالیاتی نظام کو دہشت گردی، کالے دھن کو سفید کرنے اور اس قسم کے دوسرے خطرات سے محفوظ رکھنا اور اس حوالے سے مناسب قانونی، انضباطی اور عملی اقدامات طے کرنا تھا۔

بلوچستان کے ساتھ کھلواڑ کرنے والوں کے نام سامنے آنے چاہیے،سلیم مانڈوی والا

ادارے کے کُل 38 ارکان میں امریکہ، برطانیہ، چین اور بھارت بھی شامل ہیں جب کہ پاکستان اس کا رکن نہیں۔ ادارے کا اجلاس ہر چار ماہ بعد، یعنی سال میں تین بار ہوتا ہے، جس میں یہ دیکھا جاتا ہے کہ اس کی جاری کردہ سفارشات پر کس حد تک عمل کیا گیا ہے۔

گرے لسٹ اور بلیک لسٹ کیا ہے؟

ادارہ عمومی طور پر انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت سے متعلق قوانین اور ان کے نفاذ کی نگرانی کرتا ہے۔ جن ممالک کے قوانین اور ان کے نفاذ میں مسائل ہوں تو ان کی نشاندہی کی جاتی ہے۔

اگرچہ ایف اے ٹی ایف خود کسی ملک پر پابندیاں عائد نہیں کرتا مگر ایف اے ٹی ایف کے رکن ممالک خلاف ورزی کرنے والے ممالک پر اقتصادی پابندیاں بھی عائد کر سکتے ہیں۔

ایف اے ٹی ایف ممالک کی نگرانی کے لیے لسٹوں کا استعمال کیا جاتا ہے جنہیں گرے لسٹ اور بلیک لسٹ کہا جاتا ہے۔

بلیک لسٹ میں ان ہائی رسک ممالک کو شامل کیا جاتا ہے جن کے انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت سے متعلق قوانین اور قواعد میں سقم موجود ہو۔ ان ممالک کے حوالے سے قوی امکان ہوتا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کے رکن ممالک ان پر پابندیاں بھی عائد کر سکتے ہیں۔

گرے لسٹ میں ان ممالک کو ڈالا جاتا ہے جن کے قوانین اور ان کے نفاذ میں مسائل ہوں اور وہ ایف اے ٹی ایف کے ساتھ مل کر ان قانونی خامیوں کو دور کرنے کے لیے اعادہ کریں۔

عملہ صفائی کی نااہلی ہر طرف گندگی و تعفن

Leave a reply