میاں چنوں تحصیل کچہری میں فرزانہ نامی لڑکی کے اغواء کے مقدمہ کی پیشی کے بعد مخالف پارٹی پولیس نفری کے ہمراہ گھر کیلئے روانہ ہوئی تو لڑکی کے ورثاء جنکی تعداد 50 کے قریب بتائی جا رہی ہے نے مہر آباد روڈ کے قریب پولیس موجودگی میں اسلحہ کے زور پر روک کر گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی اور تشدد شروع کردیا.
مسلح افراد پولیس کی پروا کئے بغیر فائرنگ کی جس پر لوگوں نے بھاگ کر جان بچائی, تشدد سے تین افراد رمضان. قمر اور فرحان زخمی ہوئے. بعدازاں حملہ آور فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے. عینی شاہدین کے مطابق حملہ آوروں نے پولیس کی پروا کئے بغیر حملہ کیا اور کہتے رہے کہ ہماری لڑکی کو اغواء کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے
عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور بار بار لڑکی کی واپسی کا مطالبہ کرتے رہے. یاد رہے کہ فرزانہ اور سجاد نے پسند کی شادی کی جس پر لڑکی کے ورثاء نے اغواء کا مقدمہ درج کروایا اُسی کیس کی آج پیشی تھی..دوسری طرف لڑکے کے ورثاء نے بتایا کہ ہم نے پولیس کو پہلے ہی اطلاع کردی تھی کہ آج مخالف پارٹی ہم پر حملہ کرے گی.. پولیس پی موجودگی میں ہمیں جان سے مارنے کی کوشش کی گئی ہے….








