اسلام آباد:وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور کی زیر صدارت ریلیف سرگرمیوں کے لیے بین الاقوامی امداد کے حوالے سے اسٹیئرنگ کمیٹی برائے رابطہ کا پہلا اجلاس ہوا ہے ،تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور سردار ایاز صادق کی زیرصدارت اسٹیئرنگ کمیٹی برائے رابطہ کاری کے حوالے سے بین الاقوامی امداد برائے سیلاب سے متعلق سرگرمیوں کے پہلے اجلاس کی صدارت ہوئی۔
میٹنگ کا ایجنڈا "انسانی امداد اور امدادی کوششوں کی نقشہ سازی” تھا۔
اجلاس میں اقوام متحدہ، ایشیائی ترقیاتی بینک، یورپی یونین، ورلڈ بینک، یو ایس ایڈ، وزارت خارجہ، وزارت صحت، بی آئی ایس پی، وزارت خزانہ، این ڈی ایم اے اور او سی ایچ اے کے نمائندوں اور وزارت اقتصادی امور کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
وزیر اقتصادی امور نے بین الاقوامی ترقیاتی شراکت داروں اور حکومتی نمائندوں کو اجلاس میں خوش آمدید کہا اور اجلاس کے ایجنڈے پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دی تھی جس کا مقصد سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بین الاقوامی امداد کی موثر اور موثر فراہمی کے لیے حکومت پاکستان اور بین الاقوامی ترقیاتی شراکت داروں کے درمیان بہتر ہم آہنگی کی حوصلہ افزائی کرنا تھا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت پاکستان بین الاقوامی برادری کی بارشوں اور سیلاب کے باعث ملک کو درپیش تباہی کے لیے بھرپور مدد فراہم کرنے پر شکر گزار ہے ۔
انہوں نے مزید روشنی ڈالی کہ اس وقت پاکستان سیلاب متاثرین کو خوراک، پناہ گاہ، طبی سہولت، مچھر دانی وغیرہ کی فراہمی کے ساتھ فوری امداد فراہم کرنے کے پہلے مرحلے میں ہے۔ “ہمیں ابھی بھی بحالی اور تعمیر نو کے دوسرے اور تیسرے مرحلے کے لیے مزید امداد کی ضرورت ہے۔ تباہی بے حد ہے۔
اجلاس کے دوران نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک میں سیلاب کی صورتحال کا ایک مختصر جائزہ پیش کیا اور حکومت پاکستان کی جانب سے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے ہر گھر کو نقد امداد فراہم کرنے کے لیے کیے گئے امدادی اقدامات اور حالیہ اقدام پر روشنی ڈالی۔
بین الاقوامی ترقیاتی شراکت داروں نے کوششوں کو سراہا اور اس پلیٹ فارم کی اہمیت کو تسلیم کیا جو انہیں حکومت کے ساتھ زیادہ موثر انداز میں ہم آہنگی میں مدد فراہم کرے گا۔وزیر ای اے ڈی نے شرکاء کو آگاہ کیا کہ 15 اکتوبر تک ڈیمیج نیڈز اسسٹنس رپورٹ تیار ہو جائے گی جو سیلاب سے ہونے والے مجموعی نقصان کی مکمل تصویر فراہم کرے گی۔
ترقیاتی شراکت داروں بشمول ورلڈ بینک، ایشین ڈویلپمنٹ بینک، یورپی یونین، یو ایس ایڈ اور اقوام متحدہ نے اب تک فراہم کی گئی امداد کی تفصیلات شیئر کیں اور آنے والے دنوں میں مزید کا وعدہ کیا۔ اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بچوں میں غذائی قلت کے بارے میں بات کی۔
صحافیوں کے خلاف مقدمات، شیریں مزاری میدان میں آ گئیں، بڑا اعلان کر دیا
سرکاری زمین پر ذاتی سڑکیں، کلب اور سوئمنگ پول بن رہا ہے،ملک کو امراء لوٹ کر کھا گئے،عدالت برہم
جتنی ناانصافی اسلام آباد میں ہے اتنی شاید ہی کسی اور جگہ ہو،عدالت
اسلام آباد میں ریاست کا کہیں وجود ہی نہیں،ایلیٹ پر قانون نافذ نہیں ہوتا ،عدالت کے ریمارکس