لاہور شو کے لئے یوکرین سے لائی گئیں 4 نایاب ڈولفنزوفات پا گئیں

0
76

لاہور:لاہور شو کے لئے یوکرین سے لائی گئیں 4 نایاب ڈولفنزوفات پا گئیں ،اطلاعات کے مطابق پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں ایک شو کے لیے یوکرین سے لائی گئیں 6 میں سے چار نایاب ڈولفن مر گئیں۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں ڈولفن شو کے للئے لائی گئیں 4 نایاب ڈولفن مچھلیاں مر گئیں ، شو کے لئے 6 مچھلیاں لائی گئی تھیں۔چار ڈولفنز کی موت کے بعد دو کیٹ فش کو یوکرین واپس بھیج دیا گیا ہے تاہم ڈولفنز کی موت کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔

یاد رہے سال 2019 میں ڈولفن شو کیلئے چار ڈولفن اور دو کیٹ فش یوکرائن سے لاہورلائی گئی تھیں، یہ شو صرف چند ماہ کے لیے منعقد کیا گیا تھا تاہم بعد میں کورونا کے باعث شو کو معطل کر دیا گیا تھا۔ڈولفنز کو وقت پر کھانا دیا جا رہا تھا اور ان کی دیکھ بھال کے لیے ایک غیر ملکی ڈاکٹر کو تعینات کیا گیا تھا۔

یاد رہے گزشتہ ماہ محکمہ وائلڈ لائف نے دادو کنال سے ایک نابینا ڈولفن کو ریسکیو کرکے دریائے سندھ میں چھوڑ دیا تھا۔

یاد رہے کہ سائنسدانوں کی ایک تحقیق کی مطابق ڈولفن مچھلیاں ایک دوسرے کو ’نام‘ سے پکارتی ہیں۔

محققین نے انکشاف کیا ہے کہ بچے پیدا کرنے والی مچھلی کی یہ نسل ایک دوسرے کی شناخت کے لیے مخصوص سیٹی کا استعمال کرتی ہیں۔

سکاٹ لینڈ کی سینٹ اینڈریوز یونیورسٹی کی ایک ٹیم کےمطابق تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جب کسی ڈولفن کو اپنے لیے دی جانے والی آواز سنائی دیتی ہے تو وہ اس کا جواب دیتی ہیں۔یہ تحقیق ’پروسیڈنگز آف دا نیشنل اکیڈمی آف سائنسز‘ نامی جریدے میں شائع ہوئی ہے۔

یونیورسٹی کے سمندری ممالیہ ریسرچ کے شعبے سے منسلک ڈاکٹر ونسنٹ جینک نے کہا: ’ڈولفنز ساحل سے دور کسی نشان کے بغیر سہ رخی ماحول میں رہتی ہیں اور ایسے میں انہیں ایک گروپ کی شکل میں ایک ساتھ رہنا ہوتا ہے۔‘

’یہ جاندار ایک ایسے ماحول میں رہتے ہیں جہاں انہیں ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں رہنے کے لیے انتہائي مؤثر نظام کی ضرورت ہے۔‘بہت پہلے سے یہ شک کیا جا رہا تھا کہ ڈولفن مخصوص قسم کی سیٹی کا استعمال کرتی ہیں جس طرح انسان ناموں کا استعمال کرتے ہیں۔

اس سے پہلے کی جانے والی تحقیق میں یہ پایا گيا تھا کہ ڈولفنز اس طرح کی مخصوص آوازوں کا کثرت سے استعمال کرتی ہیں اور اپنے گروپ کی دوسری ڈولفن کو ان آوازوں کو پہچاننا اور ان کی نقل کرنا سیکھنا ہوتا ہے۔

لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ ان سگنلز کو ’نام‘ کے طور پر استعمال کرنے کے بارے میں پہلی بار تحقیق کی گئی ہے۔

Leave a reply