مظاہرین کے گوادر جانے کا مقصد تھا کہ سی پیک کو روک دیں،وزیراعلیٰ بلوچستان

0
124
cm bugti

وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ جب پنجابیوں اور بلوچوں کو مخبر کے نام پر قتل کیا جاتا ہے تو ان کے خلاف کوئی کیوں نہیں بولتا، کیوں اسمبلی میں جذباتی تقریر نہیں ہوتی۔

بلوچستان اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ 11 پنجابی افراد کو اب تک اغوا کر کے رکھا گیا ہے ان پر یہ بات کیوں نہیں کرتے، ماہ رنگ بلوچ کے ساتھ ہم نے معاہدہ کیا،جو حق انکو احتجاج کا ہے وہ ہمیں پرامن احتجاج کا حق بھی دیتا ہے، ہم نے کہا کہ گوادر والا جلسہ پشین میں، ڈیرہ بگٹی جا کر کر لیں،ہم نے انکو کہا کہ تربت میں جا کر لیں ،گوادر ہی کیوں؟ کوئٹہ میں لوگ زیادہ موجود ہیں، خضدار سنٹر بنتا ہے وہاں کر لیں، لیکن نہیں مانا گیا،گوادر کا انتخاب ہی کیوں کیا گیا، یہ پاکستان کے خلاف سوچی سمجھی سازش کے تحت جنگ کی جارہی ہے، پرتشدد ہجوم کی جانب سے اشتعال انگیزی ناقابل قبول ہے، اگست میں گوادر میں بہت بڑا وفد آرہا ہے، جبکہ سی پیک کا دوسرا مرحلہ بھی شروع ہونے جارہا ہے

بلوچستان اب مزید تشدد کا متحمل نہیں ہوسکتا، ہم آج بھی مذاکرات کے لیے تیار ہیں،وزیراعلیٰ بلوچستان
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا مزید کہنا تھا کہ مظاہرین کے گوادر جانے کا مقصد یہ تھا کہ علاقے کو بند کرکے سی پیک کو روک دیں، ماہ رنگ بلوچ سے معاہدہ ہوا تھا کہ جلسے یا دھرنے کی اجازت لی جائے گی، اپوزیشن تیل چھڑکنے کے بجائے آئے، انہیں مذاکرات کا اختیار دیتا ہوں، میں ریاست کی خاطر اپنا سیاسی سرمایہ ضائع کرنے کے لیے تیار ہوں، بلوچستان کے لوگ سمجھ چکے ہیں کہ ان کی ترقی پاکستان کے ساتھ ہے، آج سبی کے لانس نائیک فائرنگ سے شہید ہوگئے، جبکہ ایک افسر زخمی ہوا، بتایا جائے سیکیورٹی فورسز کس کے لیے قربانیاں دے رہی ہیں،جتھوں کی جانب سے تشدد کرکے لوگوں کو شہید کیا جارہا ہے، اس پر اسمبلی کب جذباتی ہوگی۔سوشل میڈیا اتنا بے لگام ہوچکا کہ جس کا جو جی چاہتا ہے کہہ دیتا ہے، عالمی سازشیں ہورہی ہیں، پاکستان کو توڑنے والوں کو جانتے ہیں۔ہمیں ریاست اور نوجوانوں کے درمیان خلا کو گڈگورننس سے پُر کرنا ہے، بلوچستان اب مزید تشدد کا متحمل نہیں ہوسکتا، ہم آج بھی مذاکرات کے لیے تیار ہیں، لیکن حکومتی رٹ قائم کرنے سے دستبردار نہیں ہوں گے

وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا تھاکہ ہماری حکومت مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہے، مذاکرات کے لئے دروازے کھلے ہیں، میں اختیار دیتا ہوں، مالک بلوچ اور اسد بلوچ بلوچی روایات کے مطابق ( بی وائی سی) سے مذاکرات کریں۔ریاست کی رٹ سب سے اہم ہے، پاکستان کو کمزور کرنے کے لئے بین الاقوامی قوتیں سرگرم ہیں،پاکستان پیپلزپارٹی ہمیشہ جمہوریت پر یقین رکھتی ہے، ہمارا بدلہ ہی جمہوریت ہے اور شہید بی بی کی شہادت کے بعد ہم نے کہا کہ ” جمہوریت بہترین انتقام ہے “ اور ہم اسی پر عمل پیرا ہے۔

گوادر میں پر تشدد ہجوم کا سیکیورٹی فورسز پر حملہ،ایک شہید،افسر سمیت 16 فوجی جوان زخمی

کسی بلیک میلنگ میں آکر قومی سلامتی داو پر نہیں لگا سکتے،وزیر داخلہ بلوچستان

ماہ رنگ بلوچ کا مارچ ناکام: بلوچستان میں اسمگلرز مافیا کی سازش بے نقاب

مسنگ پرسن کے نام پر بلوچ یکجہتی کمیٹی کی ملک دشمنی،ماہ رنگ بلوچ کا گھناؤنا منصوبہ

ہائی کورٹ نے بلوچ مظاہرین کی گرفتار ی کا کیس نمٹا دیا

بلوچ لانگ مارچ،300 افراد گرفتار،مذاکراتی کمیٹی قائم،آئی جی سے رپورٹ طلب

ایک ماہ میں بلوچ طلباء کی ہراسگی روکنے سے متعلق کمیشن رپورٹ پیش کرے ،عدالت

 دو ہفتوں میں بلوچ طلبا کو ہراساں کرنے سے روکنے کیلئے کئے گئے اقدامات کی رپورٹ طلب

کسی کی اتنی ہمت کیسے ہوگئی کہ وہ پولیس کی وردیوں میں آکر بندہ اٹھا لے،اسلام آباد ہائیکورٹ

کیا آپ شہریوں کو لاپتہ کرنے والوں کی سہولت کاری کر رہے ہیں؟ قاضی فائز عیسیٰ برہم

لوگوں کو لاپتہ کرنے کے لئے وفاقی حکومت کی کوئی پالیسی تھی؟ عدالت کا استفسار

لاپتہ افراد کیس،وفاق اور وزارت دفاع نے تحریری جواب کے لیے مہلت مانگ لی

عدالت امید کرتی تھی کہ ان کیسز کے بعد وفاقی حکومت ہِل جائے گی،اسلام آباد ہائیکورٹ

”بلوچ یکجہتی کونسل“ کےاحتجاجی مظاہرے کی حقیقت

Leave a reply