گلگت بلتستان الیکشن: علی امین گنڈا پوراوربلاول بھٹو کا آمناسامنا ہوگیا

0
58

اسکردو:گلگت بلتستان الیکشن: علی امین گنڈا پوراوربلاول بھٹو کا آمناسامنا ہوگیا،اطلاعات کے مطابق گلگت بلتستان انتخابات مین‌جیسے جیسے وقت کم ہورہا ہے صورتحال بھی بڑی دلچسپ ہوتی جارہی ہے ، ادھر وفاقی وزیر برائے امور کشمیر وگلگت بلتستان علی امین گنڈا پور نے گلگت بلتستان (جی بی) کے حلقہ اے ٹو گلگت ٹو میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے لوگوں کو پیشکش کی کہ حلقے کے عوام الیکشن میں جتنے ہزار ووٹوں کی لیڈ دیں گے وہ اتنے ہزار کروڑ روپے اس علاقے کے لیے دیں گے۔

ادھر ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر امور کشمیر وگلگت بلتستان علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کا فیصلہ 4 ماہ قبل ہی ہوگیا تھا لیکن بلاول نے کہا تھا کہ الیکشن کے بعد گلگت بلتستان کو صوبہ بنایا جائے۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہ پی ٹی آئی اداروں کی عزت کرتی ہے، ان کی بات مانی اور صوبے کا فیصلہ الیکشن کے بعد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

جی بی اے ٹو گلگت ٹو میں انتخابی جلسے سے خطاب میں یہ بھی کہا کہ حلقے کے عوام الیکشن میں جتنے ہزار ووٹوں کی لیڈ دیں گے وہ اتنے ہزار کروڑ روپے انہیں اس علاقے کے لیے دیں گے۔جواب میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ لوگ پیسے لے لیں لیکن ووٹ پیپلز پارٹی کو دیں۔واضح رہے کہ گلگت بلتستان اسمبلی کی 24 میں سے 23 نشستوں کیلئے 15 نومبر کو پولنگ ہوگی۔

حافظ حفیظ الرحمٰن صدر مسلم لیگ ن و سابق وزیر اعلیٰ نے کہاکہ اگر اگلے 24 گھنٹوں میں وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور کو جی بی سے نہیں نکلا گیا تو باقی سیاسی جماعتوں سے ملکر گورنر اور چیف سیکرٹری آفس کا گھیراؤ کرینگے اور گنڈا پور کو ہم خود نکال دینگے۔

احسن اقبال کہتے ہیں کہ گلگت بلتستان میں انتخابی مہم جاری ہے، علی امین گنڈا پور ہر حلقے کا دورہ کررہے ہیں، انتخابی عمل شروع ہونے پرکوئی وزیر یا مشیر دورہ نہیں کرسکتا، گلگت بلتستان کے ہر حلقے میں حکومتی مشینری جھونک دی گئی ہے

دوسری طرف وزیراعظم کے معاون خصوصی شبازگل کہتے ہیں کہ !
بلاول بھٹو ایک پبلک آفس ہولڈر (MNA) ہیں۔ وہ گلگت بلتستان میں الیکشن کیمپین کر رہے ہیں۔ہمیں اس ہر کوئی اعتراض نہیں۔ لیکن ہم امید کرتے ہیں کہ اگر اب ہمارے وزرا یا MNA الیکشن کیمپین کے لئیے جائیں گے تو منافقت نہیں کی جائے گی اور اسے بھی برداشت کیا جائے گا۔

Leave a reply