سپریم کورٹ میں پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے کےخلاف درخواست پر سماعت ہوئی،عدالت نے درکواست کھلی عدالت میں لگانے کا حکم دے دیا
زرداری و دیگر کے پروڈکشن آرڈر کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے گرفتار اراکین اسمبلی کے پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے کے خلاف سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس عظمت سعید نے درخواست کھلی عدالت میں لگانے کا حکم دے دیا،آفتاب باجوہ نے پروڈکشن آرڈر کےخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی ،اعتراضات کےخلاف اپیل پر چیمبر میں جسٹس عظمت سعید نے سماعت کی ہے،
زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے کے لئے درخواست پرعدالت نے بڑا حکم دے دیا
درخواست گزار آفتاب باجوہ کا کہنا ہے کہ پروڈکشن آرڈرز جاری کرنا عدالتی حکم میں مداخلت ہے، کرپشن کیس میں گرفتار ملزمان پروڈکشن آرڈر پر باہر آئے .درخواست گزار نے کہا ہے کہ احتساب عدالتوں نےملزمان کوجسمانی ریمانڈپرنیب کےحوالےکیا،متعلقہ اسمبلیوں کے اسپیکرز نےملزمان کے پروڈکشن آرڈر جاری کردیئے، پروڈکشن آرڈرانتظامی حکم ہے جوعدالتی احکامات سے بالاتر نہیں ہو سکتا ، عدالتی احکامات کے ہوتے ہوئے پروڈکشن آرڈرجاری نہیں ہوسکتے، اسپیکرزکی جانب سے جاری پروڈکشن آرڈرزکی کوئی قانونی حیثیت نہیں اس لئے پروڈکشن آرڈر کو کالعدم قرار دیا جائے .
پروڈکشن آرڈر والے کہاں ہیں،ان کو ایوان میں لایا جائے. ینل آف چیئر
اگر ہتھیار استعمال کرتے تو یہ تھوڑے سے تھے، زرداری نے اسمبلی میں ایسا کیوں کہا؟
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی کو اے این ایف نے گرفتار کر رکھا ہے، ان پر منیشات کیس کا چالان اے این ایف نے عدالت میں جمع کروا دیا ہے، عدالت نے رانا ثناء اللہ کو جیل بھجوا دیا، مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق بھی جیل میں قید ہیں، سابق صدر آصف زرداری بھی جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں ہیں.
آصف زرداری کے پروڈکیشن آرڈر کے لئے خورشید شاہ متحرک