فلپائن کے صدر روڈریگو ڈوٹیرٹے نے عوام کو رشوت اور کرپشن میں ملوث افسران کو گولی مارنے کی اجازت دے دی، تاہم انہیں قتل کرنے کی بجائے صرف زخمی کیا جائے۔
فلپائن میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد کتنی، ہوشربا رپورٹ سامنے آ گئی
ڈویٹرٹے نے عوام سے حکومتی اداروں کے ساتھ کاروبار کرنے پر زور دینے کی اپیل کی۔
صدر نے باتان کے سرکاری مرکز اور بزنس حب ’بنکر ‘کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "صرف ایک ہی چیز جسے میں فلپائنی عوام سے پوچھ رہا ہوں وہ واقعی ثابت قدمی کی بات ہے ، اگر آپ ٹیکس ، فیس ، کلیئرنس یا کچھ بھی ادا کرتے ہیں اور یہ احمق رشوت مانگتے ہیں تو انھیں تھپڑ مار دیں۔ اگر آپ کے پاس بندوق ہے تو ، آپ انہیں گولی مار سکتے ہیں ، لیکن قتل نہیں کریں گے کیونکہ آپ کو معافی یا حساب دینے والے افراد میں شامل نہیں کیا جاسکتا ہے ۔“
”صرف پیر ، پھر یہ صرف سنگین جسمانی چوٹیں ہوں گی … آپ اسے تسلیم کرتے ہیں ، تب آپ کا ٹرائل ہوتا ہے۔ آپ جیل کے اندر نہیں جاتے … آپ صرف ایک پروبیشن آفیسر کو رپورٹ کریں گے۔ کم سے کم آپ کو ایک بے وقوف چور کو گولی مارنا پڑی۔“ صدر نے کہا ۔
صدر ڈویٹر نے کسی بھی ایسے شخص کا دفاع کرنے کا عزم کیا جو کسی کرپٹ اہلکار کو گولی مار دیتا ہے۔
”میں آپ کا دفاع کروں گا۔ اگر واقعہ میرے دفتر میں پہنچ جاتا ہے تو ، میں شکایت کنندہ کو فون کروں گا اور اسے تین بار (اہلکارکو ) تھپڑ مارنے کو کہوں گا۔“ ڈویٹر نے کہا۔
صدر نے افسوس کا اظہار کیا کہ اگر بدعنوانی کو نہیں روکا گیا تو یہ حکومت کے ہر قومی و مقامی کام میں ، ایک اندر کا کیڑا بن جائے گا۔
صدر نے مزید کہا کہ وہ سرکاری دفاتر میں کاروبار کرنے کے عمل کو آسان بنانے کے لئے ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کریں گے۔