گورنرپنجاب نے یورپی پارلیمنٹ کے 751 اراکین کو بھارتی دہشت گردی بارے لکھا خط

0
56

گورنرپنجاب نے یورپی پارلیمنٹ کے 751 اراکین کو بھارتی دہشت گردی بارے لکھا خط

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق گورنر پنجاب چودھری سرور نے یورپی پارلیمنٹ کے 751 اراکین کوخط لکھا ہے،خط میں اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں کے7 کنونشنز کی خلاف ورزی کی نشاندہی کی گئی،بھارتی مظالم کے خلاف 30 جنوری کو قراردادیورپی پارلیمنٹ میں منظوری کے لیے پیش جائے گی

گورنر پنجاب نے خط میں لکھا کہ یورپی اراکین پار لیمنٹ 30 جنوری کو قرارداد کی منظوری کے لیے اپنا کرداد ادا کریں ،کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور سی اے اے قانون بھارتی دہشت گردی ہے ،بھارتی متنازعہ شہریت بل سب سے بڑے بحران کو جنم دے رہا ہے،بھارت نےاقوام متحدہ کی قراردادوں ،یورپی یونین کے کنونشنز کی خلاف ورزی کی

گورنر پنجاب نے خط میں مزید کہا کہ یورپی یونین نے ہمیشہ عوامی مسائل پر کھل کر بات کی ہے جو خوش آئند ہے یورپی یونین مسئلہ کشمیر کے حل اور شہریت بل کی منسوخی کےلیےبھارت پر دباوَ ڈالے ،وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان آج بھی امن کی بات کر رہا ہے ،مسئلہ کشمیر کے حل سے برصغیر میں سیاسی اورمعاشی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں،

گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور اور یورپی پارلیمنٹ کے نائب صدر کے در میان رابطہ ہوا ہے، ٹیلی فونک رابطے میں یورپی پارلیمنٹ میں بھارت کے خلاف قراراداد ‘مسئلہ کشمیر سمیت دیگر امور پر بات چیت کی گئی،

یورپی پارلیمنٹ کے نائب صدر فابیو ماسیمو کاستالدو کا کہنا تھا کہ بھارت اور کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر خاموش نہیں رہیں گے۔ دہشت گردی کے خاتمے اور امن کے قیام کیلئے پاکستان کی کوشش قابل تعریف ہے۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ بھارتی مسلمانوں اور کشمیریوں کیساتھ کھڑے ہونے پر آپ کے شکر گزار ہیں۔ بھارت کیخلاف قراراداد پر 154 یورپی اراکین کے دستخط خوش آئند ہے۔ قرارداد کی منظوری کیلئے میں خود بھی یورپی اراکین پارلیمنٹ سے رابطے میں ہوں۔ دی اکانومسٹ نے بھارت کے اصل چہرے کو دنیا کے سامنے ننگا کر دیا ہے۔

گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کا مزید کہنا تھا کہ جمہوریت کا دعویدار بھارت دہشت گردی اور انتہاء پسند بن ملک بن چکا ہے۔ ہر پاکستانی خون کے آخری قطرے تک کشمیر یوں کیساتھ ہے۔ بھارت کا متنازعہ شہر یت قانون انسانیت اور انسانی حقوق کا قتل عام ہے۔

کالا قانون کے خلاف بھارت بھر میں شدید احتجاج جاری ہے، لاکھوں افراد ملک کی مختلف ریاستوں میں احتجاج کر رہے ہیں جبکہ اس دوران پولیس کے ساتھ جھڑپوں کے دوران 29 مظاہرین ہلاک ہو چکے ہیں سب سے زیادہ ہلاکتیں ریاست اتر پردیش میں ہوئی ہیں۔

احتجاج میں حصہ کیوں لیا؟ مودی سرکار کا غیر ملکی طالبعلم کیخلاف انتہائی اقدام

متنازعہ شہریت بل، دلہن نے بھی کیا مودی سرکار کے خلاف احتجاج

متنازعہ شہریت بل، بھارت میں اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف مقدمے درج

متنازعہ شہریت بل احتجاج، بھارتی پولیس نے درندگی کی سب حدیں عبور کر لیں، طلبا کو برہنہ کر کے……..

مودی کے باپ کا ہندوستان تھوڑا ہی ہے؟ برقع پوش خواتین کا دیو بند میں مودی سرکار کو چیلنج

بھارتی پولیس کے تشدد کا نشانہ بننے والے 72 سالہ حامد نے سنائی افسوسناک داستان

واضح رہے کہ بھارت کی طرف سے منظور کیے گئے قانون کالے قانون میں مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک رکھا جس میں سکھ، ہندو، عیسائی، جین، پارسائی سمیت دیگر لوگوں کو تو شہریت دی جائے گی جبکہ مسلمان اس فہرست میں شامل نہیں ہیں۔

بڑا مودی بنا پھرتا ہے جو طلبا سے ڈرتا ہے،متنازعہ شہریت بل کے خلاف احتجاج پر طالب علم پر مقدمہ درج

Leave a reply