گورنر راج کی سمری پر میں نے کام شروع کر دیا،وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ

لانگ مارچ،ابتدا آپ نے کرنی ہے،انجام ہمارے پاس ہو گا،وزیر داخلہ کا عمران خان کو پیغام

پنجاب میں گورنر راج بارے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا بھی موقف آ گیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ گورنر راج کی سمری وزارت داخلہ نے شائع کرنی ہے،پنجاب میں میرے داخلے پر پابندی گورنر راج کے لیے جواز ہو گا۔ پنجاب میں گورنر راج کی سمری پر کام شروع کر دیا ہے

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ فرض کی ادائیگی میں جام شہادت نوش کرنے والوں کی پوری قوم مقروض ہے سپریم کورٹ کے فیصلے پر میڈیا اور سوشل میڈیا پر جو گفتگو ہو رہی ہے اس پر افسردہ ہوں،امید کرتا ہوں کہ کانفرنس اور تقریب میں فرق رکھیں گے، بدقسمتی سے کچھ معاملات ایسے ہیں جو ایسی گفتگو میں وزن اور جواز پیدا کرتے ہیں،کیا یہ حقیقت نہیں کہ حمزہ شہباز 197 ووٹوں سے وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے تھے،فیصلہ آیا منحرف کا ووٹ نہ گنا جائے گا اور وہ ڈی سیٹ بھی ہوگا،قومی اسمبلی میں ووٹ گنے جانے کا فیصلہ اسی سپریم کورٹ نے آبزرو کیا تھا کبھی ایسا نہیں ہوتا، پر فیصلہ دیا گیا، 25 ووٹ مائنس کر دیے گئے اس فیصلے کی روح سے وہ 25 لوگ بحال ہوگئے ہیں،

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ ڈالر کا ریٹ کیوں بڑھ رہا ہے؟ ایسا کرینگے تو سیاسی عدم استحکام تو آئے گا، ہم اپنے الفاظ محدود رکھتے ہیں، عدلیہ کا احترام ہر معاشرے کے لیے ضروری ہے،ایک غیر جانبدار عدلیہ ہر ملک اور معاشرے کی بنیادی ضرورت ہے،یہ مسلم لیگ ن یاسیاستدانوں کا مسئلہ ہے، ہمیں اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے،عدلیہ کے اختیارات کی کمی کی کوئی بات نہیں کر رہا،پنجاب یا کے پی کے سے چڑھائی کرنے کی کوشش کی گئی تو ہم انہیں وہیں پر روکیں گے وفاقی حکومت ایک اتحادی حکومت ہے

دوسری جانب پنجاب میں گورنر راج بارے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا بھی موقف آ گیا ہے، اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ پنجاب میں گورنر راج نہیں لگا رہے،رانا ثنا اللہ نے کہا ہے پنجاب میں وفاقی وزرا کے داخلے روکیں تے تو گورنر راج کا جواز پیدا کرینگے،پارلیمان اپنی آئینی حدود کا دفاع کریگی،عدلیہ کے اختیارات جو آئین میں ہیں وہی رہیں گے، عدلیہ کی طرف سے پارلیمان کے معاملات میں مسلسل مداخلت کی جارہی ہے،

علاوہ ازیں حکمران اتحاد نے پنجاب میں پی ٹی آئی اور ق لیگ کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا ہے ،حکمران اتحاد کی قانونی و آئینی ماہرین سے مشاورت جاری ہے پنجاب میں دیگر آپشنز کے ساتھ گورنر راج کا بھی آپشن زیر غور ہے ،اتحادی جماعتوں کی مشاورت کے بعد پنجاب میں گورنر راج لگانے کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا .قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 234 کے تحت قومی اسمبلی اور سینیٹ سے قرار داد منظور کرائی جائے قرارداد کی منظوری کے بعد پنجاب میں گورنر راج کی راہ ہموار ہوجائے گی دو ماہ بعد گورنر راج میں مزید2 ماہ کی توسیع ہوسکتی ہے،وفاقی حکومت پنجاب میں آئین کے تحت 6 ماہ تک گورنر راج نافذ کر سکتی ہے 6 ماہ تک گورنر کے پاس وزیراعلی ٰکے تمام اختیارات حاصل ہوں گے،

 فل کورٹ مستر کیا جاتا ہے تو ہم بھی عدلیہ کےاس فیصلے کو مسترد کرتے ہیں.حکمران اتحاد 

سینیٹ اجلاس میں "فرح گوگی” کے تذکرے،ہائے میری انگوٹھی کے نعرے

فرح خان بنی گالہ کی مستقل رہائشی ،مگرآمدروفت کا ریکارڈ نہیں، نیا سیکنڈل ،تحقیقات کا حکم

مریم نواز کی حکومتی اتحاد کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس

پرویز الہٰی کے وکیل نے نظرثانی درخواست کی سماعت کے لیے لارجر بینچ بنانے کی استدعا کردی

Comments are closed.