![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2022/04/WhatsApp-Image-2022-04-16-at-9.36.05-AM.jpeg)
کراچی: وفاقی حکومت کی ہدایت پر اسٹیٹ بینک کی جانب سے ہفتے کی چھٹی ختم کرنے اور رمضان المبارک میں اوقات کار بڑھانے کے لیے خلاف بینک ملازمین نے اسٹیٹ بینک کے مرکزی دفتر کے باہر احتجاج کرتے ہوئے چھٹی بحال کرنے کا مطالبہ کردیا۔
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کے فیصلے کے بعد اسٹیٹ بینک کی جانب سے تمام بینکوں اور ترقیاتی مالیاتی اداروں میں ہفتہ وار کاروبار کے چھ دن کام کے لیے کھلا رکھنے کے احکامات کے خلاف نجی بینکوں کے ملازمین نے جمعہ کو اسٹیٹ بینک کے دفتر کے سامنے احتجاج کیا جس کے سبب آئی آئی چندریگر روڈ پر کچھ وقفے کے لیے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔
اسٹیٹ بینک کی ہدایات پر بینکوں کےاوقات کار میں تبدیلی،ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ کیوں؟
Protest held by bankers in the front of the @StateBank_Pak Karachi
Reduce banking hours in the holy month of Ramadan. Saturday should be off.
Bankers are human not machine.#ہفتے_کی_چھٹی_بحال_کرو#بینک_ٹائمنگ_نامنظور pic.twitter.com/A9jeUomwbd— Abro Abbas🇵🇰❤️ (@PK_Defender1) April 15, 2022
بینک ملازمین کا کہنا تھا کہ وہ ہفتے میں 6 روز کام نہیں کریں گے بلکہ انہیں ہفتہ کے روز چھٹی چاہیے، ہم انسان ہیں ہم پر ظلم نہ کیا جائے۔
Protest held by bankers in the front of the @StateBank_Pak Karachi
Reduce banking hours in the holy month of Ramadan. Saturday should be off.
Bankers are human not machine.#ہفتے_کی_چھٹی_بحال_کرو#بینک_ٹائمنگ_نامنظور pic.twitter.com/A9jeUomwbd— Abro Abbas🇵🇰❤️ (@PK_Defender1) April 15, 2022
مظاہرین نے وزیراعظم سے ہفتے کی چھٹی بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جب تک ہفتے کے دن کی تعطیل بحال نہیں کی جائے گی بینکرز فورم کے تحت روزانہ دفتری اوقات ختم ہونے کے بعد احتجاج کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں حیدرآباد، لاہور، پشاور سمیت دیگر علاقوں میں بھی بینک ملازمین نے احتجاج کیا اور ہفتہ وار چھٹی کی بحالی کا مطالبہ کیا جبکہ سماجی رابطے کی ویب سا ئٹ ٹوئٹر پر بھی #ہفتے_کی_چھٹی_بحال_کرو ٹاپ ٹرینڈ پر ہے-
سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ کو ہراساں کرنے پر عدالت کا بڑا حکم
@CMShehbaz#ہفتے_کی_چھٹی_بحال_کرو pic.twitter.com/sdGlS4dEyp
— Ch Ali Gujjar (@AliBhumbla) April 15, 2022
#ہفتے_کی_چھٹی_بحال_کرو
we strongly condemn the unjustified act of govt to abolish saturday holiday. it will not increase efficiency of work rather it will result in frustration for employees which would badly affect the performance of work and domestic life of them. pic.twitter.com/ePEVuD0Nbi— I Amzulqarnain khan (@amzulqarnain) April 15, 2022
Don't make our life a complete mess. #بینک_ٹائمنگ_نامنظور#ہفتے_کی_چھٹی_بحال_کرو pic.twitter.com/URoZkJSqln
— Khawaja Ehsan Elahi (@kh_elahi) April 15, 2022
Welldone Oagra. Welldone#ہفتے_کی_چھٹی_بحال_کرو pic.twitter.com/YfXuD9IVIY
— QAISAR SHAH SAFI (@QaisarShahSafi) April 15, 2022
بین الاقوامی قانون کے مطابق آپ نے 182گھنٹے ایک ماہ میں کام کرنا ہوتا ہے چاہے وہ ہفتے میں 5 دن کام کریں یا 6 دن کام کریں. اگر کام 182 گھنٹوں سے بڑھ جاتا ہے توگورنمنٹ اس کو اگر سیلری الائونس کی صورت میں یا اوور ٹائم کی صورت میں دینے کی پابند ہے #ہفتے_کی_چھٹی_بحال_کرو
— Umer farooq (@Umerfaroo5576) April 15, 2022