2023 کے حج کے دوران 21,244 شکایات موصول،قائمہ کمیٹی میں رپورٹ

0
60
qaima cometi mahabi

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کا اجلاس سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔

سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے مذبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی نے سعودی عرب کی جانب سے لکھے گئے حالیہ خط پر غور کیا جس میں پاکستان کے حج آپریٹرز کی تعداد 905 سے کم کرکے 46 کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔نگران  وفاقی وزیر برائے مذہبی امور انیق احمد نے کہا کہ سعودی عرب عازمین حج کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور اس سلسلے میں تمام مسلم ممالک کو خط بیجھے گے ہیں۔ قائمہ کمیٹی نے سفارش کی کہ سال 2024 کے لیے حج آپریٹرز کو استثنیٰ فراہم دی جائے اور سعودی حکومت کی جانب سے آپریٹرز کی مجوزہ تعداد کو 100 تک بڑھایا جائے۔ وزارت کی جانب سے قائمہ کمیٹی کو 2023 کی حج پالیسی اور وزارت کی طرف سے کیے گئے انتظامات پر بریفنگ دی گئی۔ حکام نے بتایا کہ 2023 کے لیے حج کوٹہ 179,210 تھا جسے حکومت اور نجی شعبوں میں  برابری پر  تقسیم کیا گیا تھا۔ شمالی علاقہ جات کے لیے حج کا خرچہ 11,75,000روپے اور جنوبی علاقے کے لیے  11,65,00 روپے تھا۔  تاہم، حج سے واپسی پر ہر حاجی کو اوسطاً 97,00 روپے سے 132,00 روپے کی رقم  واپس کی گئی۔ 2023 کے حج کے دوران کھانے، رہائش اور نقل و حمل سے متعلق تقریباً 21,244 شکایات موصول ہوئی تھیں اور خوش قسمتی سے تمام شکایات کا ازالہ کر دیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کے خلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ،ساتھ مزید کس کو زمین الاٹ کی گئی؟ عدالت میں نیا انکشاف

مندر کی تعمیر پر اعتراض کرنے والے خواجہ آصف کی اپنی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل

مندر کی تعمیر کے فیصلے کو فوری واپس لیا جائے،پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع

اسلام آباد میں مندر کی تعمیر، مولانا فضل الرحمان کا موقف بھی آ گیا

مندر کی تعمیر کی مخالفت وہ عناصر کر رہے ھیں جو پاکستان کے سافٹ امیج کے مخالف ہیں۔ لال مالہی

قائمہ کمیٹی کو 2024 کے حج کے لیے وزارت کی جانب سے تیاریوں کے متعلق آگاہ کیا گیا۔  نگراں وزیر برائے مذہبی امور نے کہا کہ وزارت کا مقصد 2024 کے لیے QR کوڈ والے سوٹ کیسز اور عورتوں کے لیےڈیزائن کردہ اسکارف متعارف کروانا ہے تاکہ پاکستان سے حجاج کی آسانی سے شناخت کی جا سکے۔ چیئرمین کمیٹی نے ہدایت کی کہ حجاج کرام میں نظم و ضبط اور صفائی کا جذبہ پیدا کرنے کے لیے حجاج کے لیے تربیتی نشستوں کا بھی اہتمام کیا جائے۔ روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ پر گفتگو کرتے ہوئے، نگران وزیر برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی نے بتایا کہ وزارت سعودی حکومت کے ساتھ مکہ پراجیکٹ کو توسیع دینے کے لیے بات چیت کر رہی ہے، جو فی الحال اسلام آباد ایئرپورٹ پر دستیاب ہے اسے کراچی اور لاہور تک بھی مہیا کر رہے ہیں اس توسیع کا مقصد پراجیکٹ کے ذریعے مزید حاجیوں کو سہولت فراہم کرنا ہے۔

Leave a reply