پنجاب اسمبلی کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس نہیں ہو سکا، حکومتی نمائندے اجلاس میں شرکت کے لیے نہیں پہنچے۔اجلاس میں وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے ضابطہ اخلاق طے ہونا تھا، حکومت اور اپوزیشن کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس آج طلب کیا گیا تھا۔اجلاس اسپیکر پرویز الہٰی کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں بلایا گیا تھا۔
فواد چودھری نے پنجاب کی سیاسی صورتحال پر سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا
ذرائع کے مطابق بزنس ایڈوائرری کمیٹی اجلاس میں ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔صوبائی وزرا ملک احمد خان، اویس لغاری اور حسن مرتضیٰ کو اجلاس میں بلایا گیا تھا۔
دوسری طرف پنجاب اسمبلی کااجلاس ایک گھنٹہ اکتیس منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا.پنجاب اسمبلی اجلاس کی صدارت سپیکر چوہدری پرویز الہی نے کی.ایوان میں اپوزیشن کے چالیس ارکان اسمبلی موجود تھے.سپیکر نے محکمہ آبپاشی کے سوالات ، تحاریک التوائے کار کو حکومت نہ ہونے پرملتوی کر دیا،
ضمنی انتخابات مہم، قریشی کے سامنے حلقے میں "جعلی پیر” کے نعرے لگ گئے
ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس نے کہاکہ حمزہ شہبازجمہوریت کا علمبردار ہیں اور غیر قانونی کام نہیں کریں گے، چیف جسٹس نے کہاکہ اگر درست جواب دینا ہوگا تو کوئی پری پول ریگینگ نہیں کریں گے، فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ وحشیانہ انداز اور بے ڈھنگے انداز سے آئی جی پنجاب اور چیف سیکرٹری کو استعمال کیا، حمزہ شہباز نے سات جون کو چھ سیکرٹری کے تبادلے کئے، جب الیکشن شیڈول ہوجائے تو کوئی پوسٹنگ ٹرانسفر نہیں ہو سکتی، سپریم کورٹ سے مطالبہ کروں گا کہ حمزہ شہباز سپریم کورٹ کے وعدوں کی دھجیاں اڑا رہے ہیں، حمزہ شہباز نے راجہ ایندر بن کر غیر قانونی کام کئے،کوئی وزیر اعلی کیبنٹ سے اپروول نہ لے تو کوئی کام نہیں کر سکتا، کل حمزہ شہباز نے پری پول ریگینگ کا ڈرامہ کیا ہے، تیس فیصد عوام کو سو یونٹ کو بل آ گئے تو عہد کریں گے اس ہال میں حمزہ شہباز کو بولنے نہیں دیں گے اس پر عمل درآمد کرنا ہوگا.
فیاض الحسن چوہان کا ہنا تھا کہ بدمعاشی غنڈہ گردی دھاندلئ عروج پر ہے پارلیمانی روایات کی بات کرتے ہیں ایڈوائزری کمیٹی میں نہیں آئے،سپریم کورٹ نے واضح کہا سپیکر اپنی ذمہ داریاں ادا کریں گے ایڈوائزری کمیٹی میں حکومت کا نہ آنا توہین عدالت ہے، مہر شرافت کارکن کو گرفتار کیا ضمانت کروا ئی ہی تھی کہ دوبارہ گرفتار کروا دیا، حمزہ شہباز کی زیر قیادت بیس ہزار بیلٹ پیپر اپنے امیدواروں کو دینےکا فیصلہ کیاہے اب الیکشن کمیشن کہاں ہے؟، الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کررہا سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتاہوں بیس ضمنی الیکشن پر کردار کررہاہے یا نہیں.
چودھری سمیع اللہ نے ایوان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم بنارسی ٹھگوں کا گروہ ہے،واپڈا پنجاب کے اختیارات میں نہیں آتا،یہ انتخابی الیکشن کمیشن اصولوں و ضابطہ اخلاق کئ خلاف ورزی کررہے ہیں، سو یونٹ والا ڈرامہ ہے ریڈنگ چالیس دن پر ہے جائیں گے تو کسی کا بھی سو یونٹ نہیں ہوگا،لوگوں کو سو یونٹ پر بے وقوف بنا رہی ہے، حکومت نےسپریم کورٹ میں جو حلف دیا اس کی مسلسل خلاف ورزی کررہی ہے، لوٹوں کےلئے فنڈز کے خزانے کھول دئیے ہیں،ہمیں سب کو ٹوکن احتجاج سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کرنا چاہیے کہ حکومت مسلسل خلاف ورزی کررہی ہے.
راجہ بشارت نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بائیس تاریخ تک حمزہ شہباز کو وزیر اعلی تسلیم کیا ہے،جس شخص کو ہم نے بائیس تاریخ تک وزیر اعلی تسلیم کیا وہ سپریم کورٹ احکامات کے تحت فرائض سرانجام دے رہا ہے یا نہیں،ہائوس کی کارروائی کو حکومت نے چلانا ہے، سوالوں کے جوابات حکومت نے دینے ہیں جو ذمہ داری سے انحراف کر رہی ہے جو سپریم کورٹ احکامات کے خلاف ہے، ایڈوائزری کمیٹی میں نہ آکر سپریم کورٹ کے نوٹس میں فیصلہ لائیں، وکلاء کے ذریعے ایک درخواست سپریم کورٹ میں دیں گے،حکومت اپنے فرائض سرانجام دینے میں ناکام رہے ہیں ان کی حیثیت قابل سوال تھی، سپریم کورٹ نے اسمبلی دو اجلاس پر اچھے الفاظ استعمال نہیں کئے، حمزہ شہباز بطور وزیر اعلی فرائض سرانجام دینے میں ناکام رہا ہےجس کی پرزور مذمت کرتے ہیں.
سپیکرپنجاب اسمبلی نے کہا کہ لوکل الیکشن کمیشن کو پٹیشن بھیجتے رہیں تاکہ الیکشن میں دھاندلی سے حکومت کو روکا جائے، سپریم کورٹ کو بتایا جائے کہ حکومت الیکشن کمیشن ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کررہے ہیں.
نوابزادہ منصور علی خان نے کہا کہ چئیرمین ارسا جسے حال میں تعینات کیا ہیڈ تونسہ اور ہیڈ پنجند کے کوٹے کو جولائی سے ختم کر دیا ہے،کپاس گنے چاول سمیت بہت سے فصلیں پانی نہ ہونے سے پیدا ہی نہیں ہوں گی، ارسا نے نو اعشاریہ سات فیصد پانی جنوبی پنجاب کو نہیں دیا جس کی مذمت کرتے ہیں.
سعدیہ سہیل رانا کا ایوان میں کہنا تھا کہ پولیس والے پی ٹی آئی کے ورکرز کی کارنر میٹنگ میں گھس جاتے ہیں موبائل سے ویڈیو بناتے ہیں،کارکن جو لوٹے ہوئے اگر وہ لوگ کام کررہے ہیں انہیں پولیس اسٹیشن کیں ایس ایچ او بلاکر کہتا ہے تمہیں زیادہ الیکشن کا شوق ہے، پولیس میرے بیٹے کو رات تین بجے تک تھانے میں بٹھاکر رکھا ہے، جس جگہ پر پی ٹی آئی ورکرز رہتے ہیں وہاں کی سڑک اکھاڑ دیتے ہیں، ہمیں الیکشن کیمپین اور حراساں کرنے پر موثر آواز اٹھانے کی ضرورت ہے.
ڈاکٹر اختر علی ملک نے کہا کہ پہلی بار ہوا حکومت ایوان سے بھاگ گئی، باتیں جمہوریت کی کرتے ہیں ایسی کوئی بات نہیں، انکی چور راستوں کی تاریخ ہے چور راستے سے اب پاکستان اور پنجاب کو مقبوضہ بنادیا ہے، فیکٹریاں بند ہو گئیں کمر توڑ مہنگائی سے عوام خود کشیاں کررہے ہیں، جس طرح بجلی بلوں یوٹیلیٹی اشیائ پرائسز ڈیزل پیٹرول بم گرائے غریب عوام تاریخ کی بدترین وقت سے گزر رہے ہیں، کون کس کس سے ملا ہوا ہے بادہشات کانظام قائم ہے اداروں کا کردار ختم ہو چکا ہے، غریبوں کی مہنگائی اور ضمنی الیکشن پر دھاندلی غنڈہ گردی پر احتجاج کرنا چاہئیے، میرے حلقے کا موضعہ توڑ دیا گیا ہے ایسے لگتا ہے پتھروں کے زمانے میں رہتے ہیں، مہنگائی کے خلاف مہم شروع کرنی اور قرارداد پیش کرنی چاہئیے،
راجہ بشارت نے الیکشن میں دھاندلی اور سپریم کورٹ کے واضح احکامات کی خلاف ورزی پر قرارداد پیش کر دی، اپوزیشن نے متفقہ طورپر قرارداد منظور کرلی، قرارداد کت متن میں کہا گیا کہ حمزہ شہباز عدالت عظمی کے فیصلوں کے تحت فرائض سرانجام دینے میں ناکام ہوگئےہیں، عدالت نے 22 جولائی تک وزیر اعلی رہنے تک اتفاق کیا ہےلیکن وہ مسلسل قانون کی خلاف ورزی کررہے ہیں، حکومت کی جانب سے ایڈوائزری کمیٹی میں عدم شرکت ، پنجاب اسمبلی اجلاس کا بائیکاٹ اور ضمنی حلقوں میں ترقیاتی کام نہ کروانے پر افسوس کااظہار کرتاہے ، حکومت کے دھاندلی کے پروگرام اور انتظامیہ کوُ دھاندلی کی ہدایات باعث تشویش ہے، صحافی برادری ارشد شریف، عمران ریاض ،ایاز میر ،سمیع ابراہیم پر تشدد کی مذمت کرتاہے ، ایجنڈا مکمل ہونے پر سپیکر پرویز الہی نے 13 جولائی دوپہر ایک بجے تک اجلاس ملتوی کر دیا