مولانا حامد الحق حقانی نے کہا ہے حکومت ،عدالت اور اداروں اور سیاستدانوں کی جنگ ختم کرکے اپنے اصل مقصد پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کی طرف ہمیں اسلام اور قرآن کی تعلیمات کی روشنی میں ہی چلنا ہوگا۔

جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی امیر جامعہ دارالعلوم حقانیہ کے وائس چانسلر مولانا حامد الحق حقانی نے جامعہ دارالعلوم حقانیہ کے نئے تعلیمی سال کے افتتاح کے موقع پر ہزاروں طلبائے کرام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آپ اسلام کی سربلندی اور وطن عزیز پاکستان کے حقیقی معمار ہیں،مولانا حقانی نے کہاکہ پاکستان میں حالیہ جاری سیاسی انتشار وخلفشار ریاست ملک و قوم کے حق میں نہیں ہے۔جدوجہد اور حالات کی تبدیلی کے لئے مثبت سوچ اور پرامن انداز و طریقہ کار ملک و ملت کے مفاد میں ہر صورت میں سب کو اختیار کرنا ہوگا ،اداروں کی باہمی جنگ یا مسلسل اداروں کو سیاست میں گھسیٹنا آئین پاکستان کی خلاف ورزی سمجھی جائے اوراس کے لئے قانونی تقاضے پورے ہونے چاہئیں.

ان کا مزید کہنا تھا کہ جلاؤ گھیراؤ ،توڑ پھوڑ کے نتیجے میں پاکستان اور ملک و ملت کھربوں روپوں کا نقصان پہنچتا ہے، ہماری جماعت جمعیت علمائے اسلام مولانا سمیع الحق (س ) ایک پرامن اسلام اور آئین پاکستان اور نظریہ پاکستان کے ساتھ ہر دور میں کھڑی نظر آئے گی ۔ہم بے تحاشہ ایثار و قربانیاں دے چکے ہیں حتی ٰ کہ قائد جمعیت شہید اسلام ،شہید پاکستان شیخ الحدیث حضرت مولانا سمیع الحق شہید کی شہادت کے موقع پر میں نے بذات خود ملک و ملت اور خصوصاً امت مسلمہ سے پرامن رہنے کی اپیل کی اورپاکستان کی سرزمین پر ہمارے ہم خیال اور محبت کرنے والوں نے ایک پتہ بھی نہیں توڑا اور پرامن احتجاج اورعدالت سے منصفانہ امیدکی بناء پر قانونی تقاضے پورے کئے۔ کیونکہ حضرت مولانا سمیع الحق شہید نے ملت اسلامیہ کو ہمیشہ امن محبت اخوت اور اتفاق واتحاد ملی یکجہتی اور قربانیوں اور ایثار کی تعلیمات دی تھیں ۔

مولانا حامد الحق حقانی کا خیال ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ آج کے پاکستان کے تمام سیاستدانوںلیڈر شپ کو کرسی کے حصول اور جنگ کے لئے فری ہینڈ اجازت کا سرٹیفیکٹ مہیا کیا جا چکا ہے جس کے نتائج قوم کو مستقبل قریب میں بھگتنا پڑیں گے۔اس وقت بچ بچاؤ اور صلح کے لئے شاید میدان جنگ میں کوئی بھی اپنا عادلانہ اور مشفقانہ کردار ادا کرنے کو تیار نہیں۔جس سے ملک کی معیشت ،تجارت ،انڈسٹری ،ذراعت اور برآمدات و درآمدات کو زبردست نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

مولانا حامد الحق حقانی کے مطابق قومی اور سیاسی قیادت عدالتوں کے مختلف فیصلے اور عدلیہ ملک و ملت کا یہ انتشار لیڈر شپ اور قوم کو تقسیم در تقسیم کرکے رکھ ددے گا، قوم کودوبارہ پشتون،پنجابی،سندھی ،بلوچی ،کشمیری ،قبائلی بنا کر قوم کی اجتماعیت اتفاق واتحاد و محبت وبھائی چارے کے گلے پہ قربانی کے لئے چھری نہ پھیری جائے بلکہ اس کو ایک زندہ قوم بنانے کے لئے سب کو متحد ہوکر ملک و ملت کو مزید پستی میں لے جانے کی بجائے ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہوگا اور خدانخواستہ اس تقسیم اورانتشار کا فائدہ صرف اور صرف اسلام اور پاکستان کے دشمنوں کو پہنچے گا ،ریاست کے تمام ستونوں کو متحد و متفق بن کر ہی پاکستان کی مضبوطی اور سالمیت کی ضمانت دی جاسکتی ہے ،جو اس انتشار اور تقسیم در تقسیم کا حامی ہوگا وہ دراصل اسلامیان پاکستان او رپاکستان کی مضبوط اکائی کی جڑیں کاٹنے والا بدترین دشمن تاریخ میں لکھا جائے گا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
آئین کا تحفظ ہمارے بنیادی فرائض میں شامل ہے۔ چیف جسٹس
100 واں ڈے،پی سی بی نے بابر اعظم کی فتوحات کی فہرست جاری کر دی
لندن میں نواز شریف کے نام پرنامعلوم افراد نے تین گاڑیاں رجسٹرکرالیں،لندن پولیس کی تحقیقات جاری
بینگ سرچ انجن تمام صارفین کیلئے کھول دیا گیا
انٹربینک میں ڈالر سستا ہوگیا
ووٹ کا حق سب سے بڑا بنیادی حق ہے،اگر یہ حق نہیں دیاجاتا تو اس کامطلب آپ آئین کو نہیں مانتے ,عمران خان
سعیدہ امتیاز کے دوست اورقانونی مشیرنے اداکارہ کی موت کی تردید کردی
جانوروں پر ریسرچ کرنیوالے بھارتی ادارے نےگائے کے پیشاب کو انسانی صحت کیلئے مضر قراردیا
یورپی خلائی یونین کا نیا مشن مشتری اور اس کے تین بڑے چاندوں پر تحقیق کرے گا
مولانا حقانی کا کہنا ہے کہ اب بھی وقت ہے کہ موروثی اور رائج کرپشن اختیاراات اور طاقت کے حصول کی گندی سیاست کے چنگل سے قوم نکل کر اسلامی تہذیب و تمدن، اسلامی نظام تعلیم اورپاکستان کے اندر حقیقی اسلامی شریعت کے راستے پر گامزن ہوں جو ملک و قوم کی اصل راہ نجات ہے ۔سامراجی جمہوریت کو بارہا ملک و قوم و محبت وطن چند درد دل رکھنے والے سیاستدان بھی بار بار آزما چکے ہیں جس کے نتائج جوں کے توں رہے اور یہی فرسودہ سیاست پاکستان کی ترقی کے راستے میں سب سے بڑی چٹان بن چکی ہے۔ پاکستان کا بلند کردار اور وقار امت مسلمہ اور پوری دنیا میں امتیازی حیثیت سے نظر آنے کے لئے مشترکہ پارلیمان فوری اسلامی نظام قانون نافذ العمل کرکے دونوں جہانوں میں امن و سکون اور طاغوتی طاقتوں سے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے نجات حاصل کرسکتی ہے ملک و ملت کو تب ہی سکون کا سانس نصیب ہوسکتا ہے اور غریب مزودو دہقان کسان طالب علم اور محنت کش سکھ کا سانس حاصل کرسکے گا ۔

Shares: