رات کی تاریکی میں ہماری فتح کوشکست میں تبدل کر دیا گیا،طاہراقبال امیدوار این اے 158

0
117
tahir

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 158 وہاڑی سے پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار طاہر اقبال چوہدری نے کہا ہے کہ 8 فروری کی رات فارم 45 کے مطابق انہیں اپنے مخالف امیدوار پر چھ ہزار سے زائد ووٹوں کی برتری حاصل تھی کہ اچانک رزلٹ روک دیا گیا اور پھر رات کی تاریکی میں ہماری فتح کوشکست میں تبدل کر دیا گیا، ہمارے پاس دھاندلی کے واضح ثبوت موجود ہیں،چیف الیکشن کمشنرانصاف کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے ن لیگی امیدوار کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن معطل کرکے عوامی امنگوں کے مطابق فیصلہ کریں، پاکستان کی ترقی کیلئے فری اینڈ فیئر انتخابات ضروری ہیں،دھاندلی سے آنے والی حکومت چھ ماہ بھی نہیں چل سکتی، پی ٹی آئی کا مینڈیٹ اسے ملنا چاہیئے، اے ڈی سی وہاڑی طیب خان جوآر او تھے اس دھاندلی میں پوری طرح ملوث ہیں،فارم 45 کے مطابق ایک سو ستر سے زائد پی ٹی آئی کے لوگ جیتے ہوئے ہیں،اگر جمہور کو انکا حق نہیں دیا جائےگا تو حکومت کیسے چل سکتی ہے، انصاف اور اپنے حق کے حصول کیلئےہر قانونی راستہ اپنائیں گے،

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئےپی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار طاہر اقبال چوہدری نے مزید بتایا کہ انہوں نےپانچ بار انتخابات میں حصہ لیا جبکہ تین بار ایم این اے رہے ہیں، انتخابات سے ایک رات قبل 07 فروری کو ایک سو سے زائد پولنگ اسٹیشنز کے پریذائیڈنگ آفیسرز تبدیل کر دیئے گئے،جن پولنگ اسٹیشنز کے تبدیل کئے گئے وہاں 35 ہزار سے زائد بوگس ووٹ ڈالے گئے،ہمارے پاس وہاڑی میں پری پول دھاندلی کے بھی تمام ثبوت اور ریکارڈ موجود ہے، دھاندلی کے باوجود فارم 45 کے مطابق ہمیں چھ ہزار سے زائد ووٹوں کی برتری حاصل تھی جسے رات کی تاریکی میں تبدل کرکے 26 پولنگ اسٹیشنز کے رزلٹ تبدیل کرکے ن لیگی امیدورار تہمینہ دولتانہ کی شکست کو فتح میں بدل دیا گیا،جس کے تمام تر ثبوت ہمارے پاس موجود ہیں،

طاہر اقبال چوہدری نے بتایا کہ 2018 مین بھی انہوں نے آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لیا تھا اور ن لیگ اور پی ٹی آئی کے امیدواروں کو 18ہزار ووٹون کی برتری سے شکست دی تھی، پاکستان کی ترقی کیلئے فری اینڈ فیئر انتخابات ضروری ہیں، ہمیں انتخابی مہم نہیں چلانے دی گئی،ھاندلی سے آنے والی حکومت چھ ماہ بھی نہیں چل سکتی، عوام کی رائے کا احترام کیا جانا چاہیئے، پی ٹی آئی کا مینڈیٹ اسے ملنا چاہیئے، مقتدر حلقے اس پر توجہ دیں،فارم 45 کے مطابق تحریک انصاف نے تقریباً 170 سے زائد سیٹیں جیتی ہیں،انصاف اور اپنے حق کے حصول کیلئے ہر قانونی راستہ اپنائیں گے،انتخابات میں تمام تر دھاندلی اور بے ضابطگیوں کے تمام ثبوت موجود ہیں، جو کہ الیکشن کمشن میں جمع کروا دیئے ہیں، جس پر چیف الیکشن کمشنر کے ریٹرنگ آفیسر اور ن لیگی امیدوار کو نوٹس جاری کر رکھے ہیں، حلقہ این اے 158 میں دھاندلی سے متعلق ہماری درخواست پر سماعت 22 فروری کو ہو گی، انھوں نے امید ظاہر کی کہ چیف الیکشن کمشنر انہیں انصاف فراہم کریں گے ۔

اسلام آباد میں خواتین کی حنیف عباسی،خواجہ سعد رفیق کے ساتھ بدتمیزی

آبائی نشست سے متوقع ہار ،نواز شریف افسردہ ،ماسک پہن کر ماڈل ٹاؤن سے روانہ،تقریر بھی رہ گئی

مخلوط حکومت کانام نہ لیں ایک پارٹی کی اکثریت ضروری ہے،نواز شریف

انتخابات ابھی تک تو پُر امن ہیں،نگران وزیراعظم

آر او کے دفاتر میں دھاندلی کی گئی، پولیس افسران معاون تھے،سلمان اکرم راجہ

سماعت سے محروم بچوں کے والدین گھبرائیں مت،آپ کا بچہ یقینا سنے گا

Leave a reply