رائفل پکڑ لو لگتا ہے آخری ٹائم ہے،حملے سے قبل پولیس اہلکاروں کی ویڈیو وائرل

0
182
police

رحیم یار خان ، کچے میں ڈاکوؤں کے حملے میں شہید ہونے والے اہلکاروں کی حملے سے چند منٹ قبل کی ویڈیو سامنے آئی ہے

پولیس کی گاڑی کیچڑ میں پھنسی تو پولیس اہلکار نیچے اترے ، اس دوران پولیس اہلکار ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آپس میں بات چیت کر رہے ہیں، ویڈیو میں پولیس اہلکار شہید ہونے سے متعلق بات چیت کر رہے ہیں، ایک پولیس اہلکار اپنے دوسرے ساتھی ابرار کو مذاق میں کہہ رہا ہےکہ رائفل پکڑ لو لگتا ہے آخری ٹائم ہے”آج لگتا ہے شہید ہوجائیں گے”پولیس اہلکار آپس میں گفتگو کرتے ہوئے کہتے ہیں جہاں ہم رات میں موجود ہیں یہاں دن کو بھی کوئی نہیں آتا،

جوانوں کے حوصلے بلند ہیں اور ہم بدلہ ضرور لیں گے،آئی جی پنجاب
دوسری جانب آئی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے شیخ زید اسپتال کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ابھی تک جب سے آپریشن شروع کیا ، 65 سے زائد ڈاکوؤں کو ہلاک کیا ہے،100 سے زاید زخمی ہوئے، کل کا واقعہ بہت بڑا نقصان ہے، ہم نے جوابی کاروائی کی، ایک ڈاکو ہلاک پانچ زخمی ہوئے، سندھ پولیس ہمارے ساتھ ہوئی ہے،رحیم یار خان کے کچے کے علاقے میں گزشتہ روز ہونے والے ڈاکوؤں کے حملے میں ہمارا بھاری نقصان ہوا تاہم جوانوں کے حوصلے بلند ہیں اور ہم بدلہ ضرور لیں گے،ڈی آئی جی سکھر آئے ہوئے ہیں، ہمارا بھاری نقصان ہوا لیکن ہمارے جوانوں کے حوصلے بلند ہیں، کچے کے علاقے میں کروڑوں روپے کی لاگت سے بند بنائے گئے، چوکیاں بنیں، بلٹ پروف بکتر بند گاڑیاں دی گئیں، پولیس کے جوانوں کےساتھ ساتھ مکینوں کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے، کچے میں بیس کیمپ اور چوکیاں قائم کرنے کا مقصد نوگو ایریا ختم کرنا ہے،کچے میں بارش کے باعث پولیس کی گاڑیاں پھنسیں اور ڈاکوؤں نے موقع کا فائدہ اٹھایا، موسمی حالات کی وجہ سے پھنس جانے کو ناکامی قرار نہیں دے سکتے، بدلہ ضرور لیں گے،کچے میں حکومت نے منصوبہ بندی کی ہے کہ ترقیاتی کام کیے جائیں،پولیس کو بلٹ پرو ف جیکٹیں دی گئیں، گاڑیاں دی گئیں، چوکیوں تک جانے کے لئے ہم کشتیاں استعمال کرتے ہیں،ہم نے چوکیاں، بیس کیمپ اسلئے بنائے تا کہ نوگو ایریا نہ رہے،

پنجاب پولیس کی جوابی کارروائی،حملے کا مرکزی ملزم بشیر شر ہلاک

قبل ازیں رحیم یار خان کے کچے کے علاقے ماچھکہ میں ڈاکوؤں کے پولیس کی 2 گاڑیوں پر حملے کے نتیجے میں شہید پولیس اہلکاروں کی تعداد 12 ہو گئی ہے،ڈاکوؤں نے فائرنگ کے ساتھ ساتھ راکٹ بھی فائر کئے، ڈاکوؤں کے حملے میں چھ اہلکار زخمی بھی ہوئے، پانچ لاپتہ ہوئے تھے جن کو ریسکیو کر لر لیا گیا، جمعرات کی شام 2 پولیس موبائلوں پر سوار 20 پولیس اہلکار کچے اور حفاظتی بند پر قائم چوکیوں کا معائنہ کر کے واپس آ رہے تھے کہ نورشاہ کے قریب دونوں پولیس موبائلیں بارش کے جمع پانی میں پھنس گئیں،اندھیرا ہونے پر ڈاکوؤں نے پولیس موبائلوں کا گھیراؤ کر کے ان پر گولیاں برسا دیں،واقعے کے بعد رحیم یار خان اور گھوٹکی سے پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی، لاپتہ 5 پولیس اہلکاروں کو ریسکیو کر لیا گیا، شہید اور زخمی اہلکاروں کو شیخ زید اور صادق آباد اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

تھانہ روجھان کی حدود سے کچے کے ڈاکوؤں کے سہولت کار کو گرفتار کرلیا گیا

گھوٹکی: کچے کے علاقے میں پولیس کا ڈاکوؤں کے ساتھ مبینہ مقابلہ،3 مغوی بازیاب کرانے کادعویٰ

تنگوانی:کچے کے ڈاکوؤں نے 2 شہریوں کو اغواء کرلیا

تنگوانی : کچے کے ڈاکوؤں نےمل چوکیدارسمیت 10 افراد اغوا کرلئے

گھوٹکی:کچے میں ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن،خطرناک ڈکیت نے ہتھیارڈال دئے

ڈاکوؤں کے کئی ٹھکانے گرانے کے بعد جلا دیے گئے

کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کے دوران آئی جی پنجاب اور ڈی پی او پر فائرنگ

ڈھولچی ڈانسر گروپ کچے کے ڈاکوؤں کے چنگل سے بازیاب

Leave a reply