حنیف عباسی کا بطور معاون خصوصی استعفیٰ منظور،عدالت نے درخواست نمٹا دی
حنیف عباسی کا بطور معاون خصوصی استعفیٰ منظور،عدالت نے درخواست نمٹا دی
حنیف عباسی کو معاون خصوصی کے عہدے سے ہٹانے کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کی ،اسلام آباد ہائی کورٹ نے حنیف عباسی سے متعلق درخواست غیر موثر ہونے کی بنیاد پر نمٹا دی حنیف عباسی کا استعفیٰ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کروا دیا گیا ،
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے معاون خصوصی حنیف عباسی کا معاون خصوصی کے عہدے سے استعفی منظور کر لیا ، اس ضمن میں نوٹفکیشن جاری کر دیا گیا ہے، جاری نوٹیفکیشن کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے محمد حنیف عباسی کے بطور وزیراعظم کے معاون خصوصی پیش کیا گیا استعفی منظور کر لیا ہے
واضح رہے کہ سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے حنیف عباسی کے خلاف درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرائی ،درخواست میں کہا گیا ہے کہ حنیف عباسی کے خلاف 2012 میں اینٹی نارکوٹکس فورس نے مقدمہ درج کیا، حنیف عباسی ایفی ڈرین کوٹہ کیس میں سزا یافتہ ہیں، حنیف عباسی کےخلاف ٹرائل کورٹ نے 21 جولائی 2018 کو سزا سنائی،لاہور ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کی سزا معطل کر رکھی ہے،مجرم ہونے کا فیصلہ ختم نہیں ہوا، سیکرٹری کابینہ بتائیں کس قانون کے تحت حنیف عباسی کواس عہدے پر تعینات کیا گیا، حنیف عباسی کو 27 اپریل 2022 کو وزیراعظم کا معاون خصوصی مقرر کیا گیا تھا درخواست میں وفاق کو بذریعہ سیکرٹری کابینہ اور حنیف عباسی کو فریق بنایا گیا ہے
واضح رہے کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد شہباز شریف وزیراعظم بن چکے ہیں، شہباز شریف نے اپنی کابینہ تشکیل دی ہے جس میں پیپلز پارٹی سمیت اتحادی جماعتوں کو نمائندگی دی گئی ہے، شہباز شریف نے حنیف عباسی کو معاون خصوصی مقرر کیا تھا
آپ اتنا مت گھبرائیں،فارن فنڈنگ کیس میں عدالت کا پی ٹی آئی وکیل سے مکالمہ
فارن فنڈنگ کیس،باہر سے پیسہ آیا ہے لیکن وہ ممنوعہ ذرائع سے نہیں آیا،پی ٹی آئی وکیل
فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 روزمیں کرنے کا حکم اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
فارن فنڈنگ کیس، فیصلہ 30 روز میں کرنے کے فیصلے کیخلاف اپیل سماعت کیلئے مقرر
فارن فنڈنگ کیس میں بھی عمران خان کو اب سازش نظر آ گئی، اکبر ایس بابر