عظیم صوفی بزرگ حضرت داتاعلی ہجویری ؒ کے 979 ویں عرس کی تین روزہ تقریبات شروع

عظیم صوفی بزرگ ابو الحسن علی بن عثمان جلابی ہجویری غزنوی المعروف حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری ؒکے 979ویں عرس کی تین روزہ تقریبات کا آج سے آغازہو گیا-

باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق حضرت شیخ علی بن عثمان المعروف حضرت داتا گنج بخش علی ہجویریؒ کے 978ویں عرس کی تین روزہ تقریبات آج سے شروع ، چادر پوشی اورروایتی دودھ کی سبیل سے افتتاح ہوا،وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی سمیت دیگر شخصیات شریک ہوئے-

پہلے روزقومی محفل حسن نعت ہوگی،دوسری جانب عقیدت مندوں کی آمد کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا، عرس داتا دربار پر17ستمبر کو لاہور میں عام تعطیل کا اعلان کر دیا گیا۔

لاہور: ریلویز پولیس ٹریننگ سکول میں231 افسران اور جوانوں کی پاسنگ آؤٹ پریڈ

آپ کا پورا نام شیخ سیّد ابو الحسن علی ہجویری ہے۔ کنیت ابو الحسن لیکن عوام و خواص سب میں "گنج بخش” یا "داتا گنج بخش” (خزانے بخشنے والا) کے لقب سے مشہور ہیں۔ آپ 400 ہجری میں غزنی شہر سے متصل ایک بستی ہجویر میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد بزرگوار کا اسم گرامی سید عثمان جلابی ہجویری ہے۔ جلاب بھی غزنی سے متصل ایک دوسری بستی کا نام ہے جہاں سید عثمان رہتے تھےعلی ہجویری کا سلسلہ نسب حضرت علی مرتضیٰ کرم اللہ وجہہ سے ملتا ہے حضرت زید کے واسطے سے امام حسن کی اولاد سے ہیں-

روحانی تعلیم جنیدیہ سلسلہ کے بزرگ ابوالفضل محمد بن الحسن ختلی رحمۃ اللہ علیہ سے پائی۔ مرشد کے حکم سے 1039ء میں لاہور پہنچے کشف المحجوب آپ کی مشہور تصنیف ہے۔ لاہور میں بھاٹی دروازہ کے باہر آپ کا مزار مرجع خلائق ہے۔

اسلام کے عظیم مبلّغ حضرت سید علی ہجویریؒ متقدمین اولیاء میں سے ہیں۔ آپ کی گراں بہا تصنیف ’’کشف المحجوب‘‘ کو صوفیائے کرام میں ہمیشہ سے مقبولیت حاصل رہی ہے،یہ کتاب تصوف کے دستور کی حیثیت رکھتی ہے، اس کی عظمت و اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ دنیا کی متعدد زبانوں میں اب تک اس کے بے شمار تراجم شائع ہوچکے ہیں۔بلاشبہ، یہ کتاب حکمت و دانائی کا انمول خزینہ ہے۔

ڈریپ کا کراچی میڈیسن مارکیٹ میں چھاپہ،بخار کی ڈھائی لاکھ سے زائد گولیاں برآمد

آپ کے وصال شریف کے بارے میں مورخین میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ چنانچہ سفینۃ الاولیاء میں دار شکوہ نے وصال باکمال 454ھ یا 464ھ ذکر کیا۔ غلام سرور لاہوری نے خزینۃالاولیاءمیں تاریخ وصال 464ھ یا 466ھ ہے۔ اے ،آر نکلس مترجم کشف المحجوب کے نزدیک وصال باکمال 465ھ یا 469 کو ہوا آپ کا عرس ہر سال اسلامی مہینہ صفر المظفر کی 18 سے 20 تاریخ تک منایا جاتا ہے۔

عرس کے موقع پر لاہور پولیس کے تین ہزار سے زائد افسران سیکورٹی کے فرائض سر انجام دیں گے سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کے مطابق لاہور پولیس کے سکیورٹی انتظامات مکمل ہیں، ملک بھر سے آنیوالے زائرین اورعقیدت مندوں کو فول پروف سکیورٹی فراہم کی جا رہی ہے، 3 ہزار سے زائد پولیس افسران اور جوان سکیورٹی کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں، 4 ایس پیز، 7 ڈی ایس پیز، 46 ایس ایچ اوز، 261 اَپر سب آرڈینیٹس، 93 لیڈیز پولیس اہلکار تعینات ہیں۔

زائرین کو تین درجاتی چیکنگ میکانزم سے مکمل تلاشی کے بعد ہی احاطہ مزار میں داخلے کی اجازت دی جا رہی ہے، چیکنگ کیلئے واک تھرو گیٹس، میٹل ڈیٹیکٹرز اور الیکٹرک بیرئیرز کا استعمال یقینی بنایا گیا ہے۔ مزار حضرت داتا صاحب اور بلند عمارتوں پر تعینات سنائپرز اطراف کی نقل و حمل پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں، مشتبہ افراد، لاوارث سامان، موٹر سائیکلز اور گاڑیوں پر بھی کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔

سیلاب سے متاثرہ کسانوں کے زرعی قرضے موخر کرنے کا فیصلہ

سی سی پی اوغلام محمود ڈوگر کے مطابق داتا دربار کی ملحقہ گلیاں مکمل سیل ہونگی،غیر متعلقہ اشخاص کو گذرنے کی قطعی اجازت نہ دیں، داتادربار جانے والے راستوں پر تجاوزات کا خاتمہ،سٹریٹ لائٹس کی درستگی یقینی بنائی جائے، ایس پیز،سینئر پولیس افسران منتظمین دربار کے ہمراہ سکیورٹی انتظامات کا بار بار جائزہ لیں-

سی سی پی او لاہور نے پولیس کو ہدایت کی کہ ڈولفن سکواڈ اور پولیس ریسپانس ٹیمیں دربارملحقہ سڑکوں پر موثر پٹرولنگ یقینی بنائیں ،دودھ سبیلوں اور لنگر کی تقسیم کے وقت سکیورٹی کا خیال رکھیں، دھکم پیل اور لوگوں کا رش نہ لگنے دیں، پولیس اور سیکیورٹی عملہ عرس میں شرکت کرنے والے زائرین کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آئیں-

Comments are closed.