ممبئی:ہندوانتہاپ سند شاہ رخ خان کی آنے والی فلم ’ پٹھان ‘ کے بائیکاٹ کا مطالبہ کررہے ہیں۔

باغی ٹی وی : بھارتی ریاست اترپردیش کے ہندوانتہا پسند وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کے خلاف زہراگلتے ہوئے انہیں ملک دشمن قراردے دیا۔

اترپردیش کے مسلمان دشمن وزیراعلی آدیتیہ ناتھ نے بھارت کے سب سے بڑے اسٹارشاہ رخ خان کیخلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ ہندو اگرشاہ رخ خان کی فلموں کا بائیکاٹ کردیں تو وہ عام مسلمان کی طرح سڑکوں پرخوار ہوتے پھریں گے۔

یوپی کے وزیراعلی نے مزید کہا کہ شاہ رخ خان ملک دشمن فلمیں بنا رہے ہیں اوروہ ماضی میں بھی ایسی حرکتیں کرچکے ہیں۔

یوپی کے ہندوانتہاپسند وزیراعلی شاہ رخ خان کوپاکستان جانے کا مشورہ بھی دے چکے ہیں۔ ہندوانتہاپسند شاہ رخ خان کی آنے والی فلم ’ پٹھان ‘ کے بائیکاٹ کا مطالبہ کررہے ہیں۔

دوسری جانب بھارتی میڈیا کے مطابق مسلم مخالف فلم "دی کشمیر فائلز ” تاحال تنازعات کی زد میں ہے کشمیرفائلز پر کیجریوال حکومت اوربی جے پی آمنے سامنے ہیں۔ بدھ کے روز، ایم پی تیجسوی سوریا کی قیادت میں بی جے پی کارکنوں نے سی ایم کیجریوال کی رہائش گاہ کے باہر مظاہرہ کیا اور ان کے گھر کے باہر نعرے لگائے۔ اس کے بعد سے، عام آدمی پارٹی بی جے پی پر حملہ آور ہو گئی ہے اور بی جے پی کارکنوں پر وزیر اعلی کی رہائش گاہ میں توڑ پھوڑ کا الزام لگایا ہے۔

ول اسمتھ نے کرس راک سے معافی مانگ لی

دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے بدھ کو ٹویٹ کر کے الزام لگایا کہ کچھ سماج دشمن عناصر نے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے گھر کے باہر نصب سی سی ٹی وی کیمروں کو توڑ دیا اور وہاں نصب بوم بیریئر کو بھی توڑ دیا۔

جبکہ شمالی ضلع کے ڈی سی پی ساگر سنگھ کلسی نے کہا کہ بدھ کے روز بی جے پی یووا مورچہ کے کارکنوں نے کشمیر فائلز سے متعلق دہلی کے وزیر اعلیٰ کے بیان کے خلاف دھرنا دیا تھا۔ ان کا دھرنا 11.30 بجے شروع ہوا جس میں تقریباً 150-200 لوگ وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر پہنچے تھے دوپہر تقریباً 1.00 بجے کچھ مظاہرین نے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کا حفاظتی حصار توڑ کر وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر گھس کر نعرے بازی کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی کی۔

ان کے پاس پینٹ کا ایک چھوٹا سا ڈبہ تھا جسے انھوں نے وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ کے دروازے پر پھینک دیا۔ اس کے ساتھ بوم بیریئر اور ایک سی سی ٹی وی کیمرہ بھی ٹوٹا ہوا پایا گیا۔ پولیس نے فوری کاروائی کرتے ہوئے تقریباً 70 مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔

لڑکیوں کو جینے دو ،بھارتی مس یونیورس نے حجاب پر پابندی کے خلاف آواز بلند کردی

ان میں بی جے پی کے نوجوان لیڈر کا نام بھی بتایا جا رہا ہے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے ادھر نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا نے اس سلسلے میں ایک ٹویٹ میں پورے واقعہ کے لئے بی جے پی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ یہ سب پولیس کی موجودگی میں ہوا ہے۔

اپنے پہلے ٹوئٹ میں نائب وزیر اعلیٰ نے لکھا، سماج دشمن عناصر نے دہلی میں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے گھر پر حملہ کرکے سی سی ٹی وی کیمرے اور سیکورٹی رکاوٹوں کو توڑ دیا ہے گیٹ پر لگائے گئے بوم بیریئر بھی ٹوٹ گئے ہیں۔

اگلے ٹویٹ میں سسودیا نے بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے لکھا، بی جے پی کے غنڈے سی ایم کیجریوال کے گھر میں توڑ پھوڑ کرتے رہے۔ بی جے پی پولیس اسے روکنے کے بجائے گھر کے دروازے تک لے آئی۔

اروند کیجریوال نے فلم کشمیر فائلز کو ٹیکس فری بنانے کے اپوزیشن کے مطالبے پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک فلم ڈائریکٹر کروڑوں کما رہا ہے اور بی جے پی والے پوسٹر لگا رہے ہیں۔ اگر ہر کسی کوفلم دکھانا چاہتے ہیں تو ڈائریکٹر سے کہیں کہ وہ اسے یوٹیوب پر ڈال دیں، ہر کوئی اسے مفت دیکھ سکے گا۔

ٹیکس میں چھوٹ کی کیا ضرورت ہے؟ ان کے اس بیان نے دہلی اسمبلی میں غم و غصے کو جنم دیا اور جب تک وہ اپنی تقریر ختم کر پائے، یہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔ تاہم بعد میں ان کی اور پارٹی رہنماؤں کی جانب سے اس کی وضاحت کی گئی-

شوبز شخصیات کی ’امر بالمعروف‘ جلسے کی حمایت،وزیراعظم کو "گھبرانا نہیں…

Shares: