ہر انسان میں صلاحیتیں موجود ہوتی ہیں کسی کو ان کی جسمانی ساخت پر نہیں پرکھا جا سکتا کنول آفتاب

0
56

حال ہی میں ایکسپریس انٹرٹینمنٹ پر نشر ہونے والے ڈرامے ’اوئے موٹی‘ پر صارفین کی جانب سے تنقید پر اداکارہ اور ٹک ٹاکر کنول آفتاب نے رد عمل دیا ہے-

باغی ٹی وی : ڈرامے ’اوئے موٹی‘ کی نویں قسط کا پرومو جاری کیا گیا، جس میں اداکارہ کنول آفتاب کو فربہ حالت میں دکھایا گیا پرومو میں دکھایا گیا کہ کس طرح 160 کلو وزن رکھنے کی وجہ سے اداکارہ کو مشکلات پیش آتی ہیں اور کافی محنت کے بعد جب ایک شخص سے ان کی منگنی ہوتی ہے تو وہ منگنی کے موقع پر ہی انہیں وزن کا طعنہ دیتے دکھائی دیتے ہیں۔

پرومو میں دکھایا گیا کہ منگیتر ادکارہ سے ان کا وزن 160 کلو سے 70 کلو تک لے آنے کا مطالبہ کرتا ہے اور ایسا کرنے پر ہی وہ ان سے شادی کی شرط رکھتا ہے۔


مذکورہ پرومو جاری ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر صارفین نے ڈرامے کی ٹیم کو کہانی اور کرداروں کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا اور بعض افراد نے ڈرامے کو پانچویں گریڈ کا ڈراما قرار دیا۔

بعض مداحوں نے ڈرامے کی کہانی اور کرداروں کی ساخت پر شدید برہمی کا اظہار کیا کہا کہ بطور ملک ہم اسی لیے ہی ناکام ہیں، کیوں کہ ہم ’اوئے موٹی‘ جیسے ڈرامے بناتے ہیں اور ان میں ٹک ٹاکرز کو کاسٹ کرتے ہیں۔

لوگوں کی تنقید کے بعد ’اوئے موٹی‘ میں 160 کلو وزنی لڑکی کا کردار ادا کرنے والی ٹک ٹاکر کنول آفتاب نے انسٹاگرام پر پوسٹ شیئر کی اور بتایا کہ انہوں نے کتنی محنت اور وقت لگا کر مذکورہ ڈراما بنایا۔

اداکارہ و ٹک ٹاکر نے وضاحت کی کہ انہوں نے ڈرامے میں موٹی لڑکی کا کردار صرف اور صرف ان خواتین کے مسئلے کو اجاگر کرنے کے لیے کیا، جنہیں ان کی جسمانی ساخت پر تضحیک کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

کنول آفتاب نے لکھا کہ لوگ نہ تو کسی ’موٹی‘ کو جینے دیتے ہیں اور نہ ہی کسی ’پتلی‘ کو زندگی سکون سے گزارنے دیتے ہیں اور انسان کبھی بھی خوش نہیں رہتا۔

اداکارہ نے لکھا کہ ہر انسان میں صلاحیتیں موجود ہوتی ہیں اور کسی کو ان کی جسمانی ساخت پر نہیں پرکھا جا سکتا۔

انہوں نے ناقدین سے درخواست کی کہ خود بھی خوش رہیں اور دوسروں کو بھی خوش رہنے دیں –

باڈی شیمنگ پر بنے ڈرامے ’اوئے موٹی‘ پر تنقید، صارفین نےپانچویں گریڈ کا ڈراما قرار دیا

Leave a reply